ETV Bharat / bharat

'گیان واپی مسجد اور کاشی وشوناتھ مندر کیس کی سماعت جلد مکمل ہونے کی توقع'

بنارس میں واقع تاریخی گیان واپی مسجد اور کاشی وشوناتھ مندر کیس کی سماعت الہ آباد ہائی کورٹ میں مسلسل جاری ہے، ساتھ ہی ضلع عدالت میں بھی سماعت جاری ہے۔ اس تعلق سے یہ امید کی جارہی ہے کہ ہائی کورٹ میں جاری سماعت جلد ہی مکمل ہوجائے گی۔

Gyanvapi masjid and kashi vishwanath case
گیان واپی مسجد-کاشی وشوناتھ مندر کیس کی سماعت جلد مکمل ہونے کی توقع
author img

By

Published : Feb 7, 2021, 3:59 PM IST

انجمن مساجد انتظامیہ کے سکریٹری ایس ایم یٰسین نے ای ٹی وی بھارت سے بتایا کہ اس کیس میں اب ہندو فریق کی جانب سے سوامی اوی مکتیشورا نند نے بھی درخواست دی ہے کہ انہیں بھی فریق بنایا جائے لیکن ہندو فریق نے سوامی کے فریق بننے پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ تاہم ان کے فریق بننے سے کیس کی نوعیت میں کوئی فرق نہیں آئے گا۔

گیان واپی مسجد-کاشی وشوناتھ مندر کیس کی سماعت جلد مکمل ہونے کی توقع

ہائی کورٹ میں جاری سماعت کے سلسلے میں انہوں نے بتایا کہ مسجد فریق کے دلائل پختہ ہیں، اس کی دو تین وجوہات ہیں جس میں سے ایک یہ ہے کہ یہ پلیس آف ایکٹ ہے اور اس سے قبل بھی گیان واپی مسجد اور کاشی وشوناتھ مندر معاملے کا فیصلہ آچکا ہے جو مسجد کے حق میں تھا۔

ہندو فریق کی جانب سے تاریخ کا حوالہ دیا جا رہا ہے لیکن اس میں کوئی پختہ ثبوت موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماعت مکمل ہونے کے بعد اب دیکھنا یہ ہوگا کہ ججز کا کیا رخ ہوتا اور وہ کیا فیصلہ دیتے ہیں۔

واضح رہے کہ یہ معاملہ آئیڈیل سمبھو لارڈ وشویشور اور انجمن مساجد انتظامیہ بنارس، یوپی سنی سینٹرل وقف بورڈ کے مابین برسوں سے جاری ہے۔ آئیڈیل سمبھو لارڈ وشویشور کا دعویٰ ہے کہ گیان واپی احاطے میں مسجد کی جگہ سمبھو وشویشور کا مندر تھا اور یہ بہت ہی معروف تھا۔ ہندو فریق کا دعویٰ ہے کہ 1669 میں اورنگزیب نے اس مقام کو ڈھانے کا حکم دیا تھا لیکن اورنگزیب کے حکمنامے میں یہ کہیں بھی نہیں لکھا تھا کہ اس احاطے میں مسجد کی تعمیر کی جائے۔

ہندو فریق کا یہ بھی کہنا ہے کہ مسجد کی تعمیر غیر قانونی طریقے سے ہوئی ہے۔ کیس اس لئے درج کیا گیا ہے تاکہ قانونی طور پر اعلان کردیا جائے کہ یہ سمبھو وشویشور جیوتیلنگ کا مندر ہے۔

مزید پڑھیں: اتراکھنڈ میں گلیشیئر ٹوٹنے سے زبردست تباہی، الرٹ جاری

آئیڈیل سمبھو لارڈ وشویشور کی جانب سے عدالت میں عرضی داخل کی گئی ہے کہ محکمہ آثار قدیمہ کے ذریعے گیان واپی مسجد معاملے کی تحقیق کرائی جائے جبکہ انجمن انتظامیہ اور یوپی سنی سینٹرل وقف بورڈ نے اس معاملے پر سماعت نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

انجمن مساجد انتظامیہ کے سکریٹری ایس ایم یٰسین نے ای ٹی وی بھارت سے بتایا کہ اس کیس میں اب ہندو فریق کی جانب سے سوامی اوی مکتیشورا نند نے بھی درخواست دی ہے کہ انہیں بھی فریق بنایا جائے لیکن ہندو فریق نے سوامی کے فریق بننے پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ تاہم ان کے فریق بننے سے کیس کی نوعیت میں کوئی فرق نہیں آئے گا۔

گیان واپی مسجد-کاشی وشوناتھ مندر کیس کی سماعت جلد مکمل ہونے کی توقع

ہائی کورٹ میں جاری سماعت کے سلسلے میں انہوں نے بتایا کہ مسجد فریق کے دلائل پختہ ہیں، اس کی دو تین وجوہات ہیں جس میں سے ایک یہ ہے کہ یہ پلیس آف ایکٹ ہے اور اس سے قبل بھی گیان واپی مسجد اور کاشی وشوناتھ مندر معاملے کا فیصلہ آچکا ہے جو مسجد کے حق میں تھا۔

ہندو فریق کی جانب سے تاریخ کا حوالہ دیا جا رہا ہے لیکن اس میں کوئی پختہ ثبوت موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماعت مکمل ہونے کے بعد اب دیکھنا یہ ہوگا کہ ججز کا کیا رخ ہوتا اور وہ کیا فیصلہ دیتے ہیں۔

واضح رہے کہ یہ معاملہ آئیڈیل سمبھو لارڈ وشویشور اور انجمن مساجد انتظامیہ بنارس، یوپی سنی سینٹرل وقف بورڈ کے مابین برسوں سے جاری ہے۔ آئیڈیل سمبھو لارڈ وشویشور کا دعویٰ ہے کہ گیان واپی احاطے میں مسجد کی جگہ سمبھو وشویشور کا مندر تھا اور یہ بہت ہی معروف تھا۔ ہندو فریق کا دعویٰ ہے کہ 1669 میں اورنگزیب نے اس مقام کو ڈھانے کا حکم دیا تھا لیکن اورنگزیب کے حکمنامے میں یہ کہیں بھی نہیں لکھا تھا کہ اس احاطے میں مسجد کی تعمیر کی جائے۔

ہندو فریق کا یہ بھی کہنا ہے کہ مسجد کی تعمیر غیر قانونی طریقے سے ہوئی ہے۔ کیس اس لئے درج کیا گیا ہے تاکہ قانونی طور پر اعلان کردیا جائے کہ یہ سمبھو وشویشور جیوتیلنگ کا مندر ہے۔

مزید پڑھیں: اتراکھنڈ میں گلیشیئر ٹوٹنے سے زبردست تباہی، الرٹ جاری

آئیڈیل سمبھو لارڈ وشویشور کی جانب سے عدالت میں عرضی داخل کی گئی ہے کہ محکمہ آثار قدیمہ کے ذریعے گیان واپی مسجد معاملے کی تحقیق کرائی جائے جبکہ انجمن انتظامیہ اور یوپی سنی سینٹرل وقف بورڈ نے اس معاملے پر سماعت نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.