حکومت نے چینی ملوں کو 60 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے اور اس پر دی جانے والی 6 ہزار 268 کروڑ روپے کی سبسڈی براہ راست کسانوں کے اکاونٹ میں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیرا عظم نریندرمودی کی صدارت میں کابینہ کی اقتصادی امور کی کمیٹی کی خوراک اور سپلائی کی وزارت کی اس تجویز کو منظوری دی گئی۔
یہ فیصلہ سنہ 20۔2019کے لیے کیا گیا ہے۔ برآمدات پر کل سبسڈی 10 ہزار 448 کروڑ روپے فی ٹن کی شرح سے دی جائیگی۔
مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ چینی برآمدات کی سبسڈی براہ راست کسانوں کے بینک کھاتوں میں جمع کی جائیگی۔
یہ پوچھے جانے پر کہ جب چینی کی برآمدات چینی ملیں کریں گی تو سبسڈی کسانوں کے کھاتوں میں کیسے جائیگی ،انھوں نے کہا کہ سبسڈی کی رقم کسانوں کے کھاتوں میں ہی بھیجی جائیگی۔
انھوں نے بتایا کہ کسانوں کا ہر برس چینی ملوں پر بقایا ہوجاتا تھا جس سے اس بندوبست سے انھیں نجات ملے گی۔
حکومت نے چینی کے لیے 40لاکھ ٹن کا بفر اسٹاک بھی بنایا ہے۔ بفر اسٹاک کی رقم بھی کسانوں کے کھاتوں میں جمع کی گئی ہے۔
حکومت کے پاس کل 162لاکھ ٹن چینی کا اضافی ذخیرہ ہے ۔اس کے ساتھ ہی بڑی مقدار میں ایتھنال بنایا گیا ہے۔