نئی دہلی: لداخ کے وادی گولان میں بھارت۔ چین سرحدی نتازع کے درمیان مرکزی حکومت نے 59 چینی ایپز پر پابندی عائد کردی ہے۔ اس میں ٹک ٹاک (TikTok Apps) اور یوسی براوزر (UC Browser) جیسے ایپز شامل ہیں۔ مرکزی حکومت نے یہ قدم ایک ایسے وقت میں اٹھایا ہے جب وادی گولان پر سرحدی تنازع کم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ گزشتہ 15 جون کو سرحدی تنازع میں بھارتی فوج کے تقریباً 20 جوان ہلاک ہوگئے تھے، جبکہ 70 جوانوں کو سنگین چوٹ لگی تھی۔
حکومت نے سیکورٹی تحفظ کا حوالہ دیتے ہوئے ان ایپز پر پابندی عائد کی ہے۔ ایک بیان میں کہا ہے کہ' ہمارے پاس دستیاب اطلاعات کے مطابق یہ ایپز کچھ ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہیں جو بھارت کے تحفظ، سیکورٹی اور پبلک کے اعتماد اور سالمیت کے لیے نقصاندہ ہیں'۔
مندجہ ذیل چینی ایپز پر پابندی عائد کی گئی۔
ٹک ٹک، شیئر اٹ، Kwai، یوسی براوزر، Baidu map، شین، کلیش آف کنگس، ڈی یو بیٹری سیور،ہیلو، لائک، یوکیم میک اپ، Mi Community، سی ایم براوزرس، وائرس کلینر، Browser، ROMWE، کلب فیکٹری، نیوز ڈاگ، بیوٹی پلس، وی چیٹ، یو سی نیوز، QQ Mail، ویبو، زینڈر، QQ Music، QQ Newsfeed، بیگو لائیو، سیلفی سٹی، میل ماسٹر، پیریلل اسپیس، WeSync Mi Video Call Xiaomi، ای ایس فائل ایکسپلورر، ویوا ویڈیو، Meitu، ویگو ویڈیو، نیو ویڈیو اسٹیٹس، ڈیو ریکارڈر، والٹ ہائیڈ، کیش کلین، ڈیو کلینر، ڈیو براوزر، Hago Play With New Friends، کیم اسکینر، کلین ماسٹر، ونڈر کیمرا، فوٹو ونڈر، QQ Player، وی میٹ، سوئٹ سیلفی، بیدو ٹرانسلیٹ، وی میٹ، یو ویڈیو، موبائل لیجنڈس، ڈیو پرائیویسی، QQ International، QQ Security Center، QQ Launcher، V fly Status Video وغیرہ شامل ہیں۔