ETV Bharat / bharat

کورونا کے سبب بھارت کو غذائی قلت سے نمٹنے کا چیلینج: رپورٹ - covid-19 pandemic risks food crisis in decades

رپورٹ میں خوراک میں تبدیلی لانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فی الحال کاشت کاری کے نظام میں دھان، گیہوں اور مکا وغیرہ پر زور دیا جا رہا ہے جبکہ کاشت کاری میں تنوع اور غذائیت والے پیداروں پر زیادہ زور دیے جانے کی ضرورت ہے۔

global nutrition report warns india can face food crisis
global nutrition report warns india can face food crisis
author img

By

Published : May 20, 2020, 1:30 PM IST

کورونا وائرس کے خوراک اور صحت کے لیے چیلنج بننے کے درمیان گلوبل نیوٹریشن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت قلت تغذیہ سے متاثر ہے اور موجودہ صورتحال میں اس میں مزید اضافہ ہونے کا اندیشہ ہے۔

global nutrition report warns india can face food crisis
کورونا وائرس کے سبب حکومت کو آج سب سے کمزور طبقے کو قلت تغذیہ سے بچاانے کے لیے کی ضرورت ہے

عالمی سطح پر قلت تغذیہ کے معاملے میں بھارت کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ حالانکہ کم وزنی سے نمٹنے میں کچھ بہتری آئی ہے اور ملک نے سب سے کمزور افراد تک پہنچنے کے مقصد سے ’ابھینو‘ پروگرام بنائے ہیں۔

کووڈ۔19 وبا نے خوراک اور صحت نظام کی کمزوریوں کو اجاگر کیا ہے جو پہلے سے ہی محروم آبادی پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہے۔ رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ خوراک اور صحت نظام میں فرق سے نمٹنے کے لیے قلت تغذیہ کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔

بھارت کو بچوں اور نوجوانوں میں کم وزنی کے مسئلے سے نمٹنے میں کچھ کامیابی ملی ہے۔ سنہ 2000 اور 2016 کے درمیان، لڑکوں میں یہ شرحیں 66.0 فیصد سے کم ہو کر 58.1 فیصد اور لڑکیوں میں 54.2 کم ہو کر 50.1 فیصد پر آ گئیں۔

global nutrition report warns india can face food crisis
فی الحال کاشت کاری کے نظام میں دھان، گیہوں اور مکا وغیرہ پر زور دیا جا رہا ہے جبکہ کاشت کاری میں تنوع اور غذائیت والے پیداروں پر زیادہ زور دیے جانے کی ضرورت ہے

حالانکہ یہ ہنوز لڑکوں کے لیے اوسط 35.6 اور ایشیا میں لڑکیوں کے لیے 31.8 فیصد کے مقابلے زیادہ ہے۔ غذا سے متعلق بیماریاں ایک مسئلہ بنی ہوئی ہیں جس میں زچگی عمرکی دو میں سے ایک خاتون اینیمیا کا سامنا کر رہی ہے۔ دوسری جانب سے زیادہ وزن اور موٹاپے کی شرح میں اضافہ جاری ہے جو 21.6 فیصد خواتین اور 17.8 فیصد مرد میں تقریباً ایک تہائی بالغوں کو متاثر کرتا ہے۔

global nutrition report warns india can face food crisis
زراعت میں تبدیلی لانے کی اپیل، تنوع اور غذائیت والے پیداورں پر زیادہ زور

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں غیر برابری (عمد مساوات) کو دور کرنے کے لیے کچھ مثبت اقدامات کیے گئے ہیں۔ حکومت نے اس جانب توجہ مرکوز کی ہے جس سے غیر ترقی یافتہ اضلاع میں صحت، پرورش، تعلیم، انفراسٹرکچر، کھیت اور آبی وسائل جیسے خدمات میں اصلاح کرنے میں مدد مل رہی ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے سبب حکومت کو آج سب سے کمزور طبقے کو قلت تغذیہ سے بچاانے کے لیے نہ صرف محنت کی ضرورت ہے کیونکہ اس کے سبب کمزورو لوگوں کی قوت مدافعت بھی کمزور ہوگی اور ان میں بیماری کی زد میں آنے کا زیادہ اندیشہ ہوگا۔

رپورٹ میں خوراک میں تبدیلی لانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فی الحال کاشت کاری کے نظام میں دھان، گیہوں اور مکا وغیرہ پر زور دیا جا رہا ہے جبکہ کاشت کاری میں تنوع اور غذائیت والے پیداروں پر زیادہ زور دیے جانے کی ضرورت ہے۔

کورونا وائرس کے خوراک اور صحت کے لیے چیلنج بننے کے درمیان گلوبل نیوٹریشن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت قلت تغذیہ سے متاثر ہے اور موجودہ صورتحال میں اس میں مزید اضافہ ہونے کا اندیشہ ہے۔

global nutrition report warns india can face food crisis
کورونا وائرس کے سبب حکومت کو آج سب سے کمزور طبقے کو قلت تغذیہ سے بچاانے کے لیے کی ضرورت ہے

عالمی سطح پر قلت تغذیہ کے معاملے میں بھارت کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ حالانکہ کم وزنی سے نمٹنے میں کچھ بہتری آئی ہے اور ملک نے سب سے کمزور افراد تک پہنچنے کے مقصد سے ’ابھینو‘ پروگرام بنائے ہیں۔

کووڈ۔19 وبا نے خوراک اور صحت نظام کی کمزوریوں کو اجاگر کیا ہے جو پہلے سے ہی محروم آبادی پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہے۔ رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ خوراک اور صحت نظام میں فرق سے نمٹنے کے لیے قلت تغذیہ کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔

بھارت کو بچوں اور نوجوانوں میں کم وزنی کے مسئلے سے نمٹنے میں کچھ کامیابی ملی ہے۔ سنہ 2000 اور 2016 کے درمیان، لڑکوں میں یہ شرحیں 66.0 فیصد سے کم ہو کر 58.1 فیصد اور لڑکیوں میں 54.2 کم ہو کر 50.1 فیصد پر آ گئیں۔

global nutrition report warns india can face food crisis
فی الحال کاشت کاری کے نظام میں دھان، گیہوں اور مکا وغیرہ پر زور دیا جا رہا ہے جبکہ کاشت کاری میں تنوع اور غذائیت والے پیداروں پر زیادہ زور دیے جانے کی ضرورت ہے

حالانکہ یہ ہنوز لڑکوں کے لیے اوسط 35.6 اور ایشیا میں لڑکیوں کے لیے 31.8 فیصد کے مقابلے زیادہ ہے۔ غذا سے متعلق بیماریاں ایک مسئلہ بنی ہوئی ہیں جس میں زچگی عمرکی دو میں سے ایک خاتون اینیمیا کا سامنا کر رہی ہے۔ دوسری جانب سے زیادہ وزن اور موٹاپے کی شرح میں اضافہ جاری ہے جو 21.6 فیصد خواتین اور 17.8 فیصد مرد میں تقریباً ایک تہائی بالغوں کو متاثر کرتا ہے۔

global nutrition report warns india can face food crisis
زراعت میں تبدیلی لانے کی اپیل، تنوع اور غذائیت والے پیداورں پر زیادہ زور

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں غیر برابری (عمد مساوات) کو دور کرنے کے لیے کچھ مثبت اقدامات کیے گئے ہیں۔ حکومت نے اس جانب توجہ مرکوز کی ہے جس سے غیر ترقی یافتہ اضلاع میں صحت، پرورش، تعلیم، انفراسٹرکچر، کھیت اور آبی وسائل جیسے خدمات میں اصلاح کرنے میں مدد مل رہی ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے سبب حکومت کو آج سب سے کمزور طبقے کو قلت تغذیہ سے بچاانے کے لیے نہ صرف محنت کی ضرورت ہے کیونکہ اس کے سبب کمزورو لوگوں کی قوت مدافعت بھی کمزور ہوگی اور ان میں بیماری کی زد میں آنے کا زیادہ اندیشہ ہوگا۔

رپورٹ میں خوراک میں تبدیلی لانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فی الحال کاشت کاری کے نظام میں دھان، گیہوں اور مکا وغیرہ پر زور دیا جا رہا ہے جبکہ کاشت کاری میں تنوع اور غذائیت والے پیداروں پر زیادہ زور دیے جانے کی ضرورت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.