اس رپورٹ میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ ہریانہ کے کون سے کھلاڑی اس بار ارجن ایوارڈ حاصل کریں گے اور ان کا اب تک کا سفر کیسا رہا ہے؟
اس بار ہریانہ سے نشانے باز(شوٹر) منو بھاکر، خاتون پہلوان ساکشی ملک، باکسر منیش کوشک اور کبڈی کھلاڑی دیپک نیواس ہُڈا کا نام ارجن ایوارڈ کے لیے سفارش کیا گیا ہے۔ ان کھلاڑیوں نے ملک اور ریاست کو بہت سارے ایسے شاندار لمحات دیئے ہیں جو ملک اور ریاست کے لیے قابل فخر ہیں۔ ان کھلاڑیوں کے اب تک کے سفر کے بارے میں جانتے ہیں۔
منو بھاکر کا تعلق ہریانہ کے جھجر ضلع کے گوریا گاؤں سے ہے۔ ان کے والد رام کشن بھاکر مرین انجینئر تھے لیکن انہوں نے اپنی بیٹی کے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے ملازمت چھوڑ دی۔
منو بھاکر کے والد کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی نے سنہ 2015 میں شوٹنگ شروع کی تھی۔ منو بھاکر نے پہلی بار میں ہی صحیح ٹارگیٹ پر نشانہ لگایا۔
منو بھاکر شوٹنگ سے پہلے کراٹے کھیلتی تھیں اور محض چھ مہینوں میں ہی منو نے نیشنل کراٹے چیمپیئن شپ میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔
اس سے قبل وہ تھانگ ت(مارشل آرٹس) کی کھلاڑی رہی ہیں اور منو نے دو سال تک تھنگ تا کھیلا لیکن وہ کراٹے اور تھانگ تا کھیلتے ہوئے اپنی تعلیم پر توجہ دینے میں ناکام رہی تھیں لہذا اس نے شوٹنگ کا انتخاب کیا لیکن شوٹنگ کے دوران دشواری یہ تھی کہ منو بھاکر لائسنس والی پستول پبلک ٹرانسپورٹ گاڑی میں لے کر سفر نہیں کرسکتی تھیں نیز نابالغ ہونے کی وجہ سے وہ خود گاڑی بھی نہیں چلا سکتی تھیں اور شوٹنگ کے پروگرام میں حصہ نہیں لے سکتی تھیں اسی لیے اس مسئلے کو حل کرنے اور بیٹی کے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے ان کے والد رام کشن بھاکر نے نوکری چھوڑ دی اور پھر اپنی بیٹی کے ساتھ شوٹنگ کے ایک مقابلے میں گئے۔
منو بھاکر کو اس پستول کا لائسنس حاصل کرنے کے لیے تقریباً ڈھائی ماہ انتظار کرنا پڑا تھا جس سے انہوں نے ملک کو دو طلائی تمغے دلائے تھے۔
سنہ 2017 کی بات ہے جب منو کو مشق کے لیے بیرون ملک سے بندوق منگوانے کے لیے لائسنس کی ضرورت تھی لیکن جھجھر کی ضلع انتظامیہ نے ان کے لائسنس کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔ بعد میں ذرائع ابلاغ (میڈیا) کی شہ سرخیوں میں آنے کے بعد معاملہ حکومت کے دائرے میں آیا اور انتظامیہ کی جانب سے فائل سے متعلق غلطی ہونے کے بعد فوری تحقیقات کے بعد ایک ہفتہ کے اندر لائسنس جاری کردیا گیا۔
منو بھاکر نے آئی ایس ایس ایف شوٹنگ ورلڈ کپ 2017 میں ملک کے لیے 10 میٹر ایئر پسٹل ایونٹ میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔ منو نے اس وقت 17 سالہ جونیئر ورلڈ ریکارڈ اسکور 244.7 کے ساتھ یہ تمغہ جیتا تھا۔
منو بھاکر کے انٹرنیشنل کارنامے:
- مارچ 2018: میکسیکو میں منعقدہ سینیئر ورلڈ کپ میں طلائی تمغہ۔
- مارچ 2018: میں سڈنی میں منعقدہ جونیئر ورلڈ کپ میں چار طلائی تمغے۔
- اپریل 2018: میں گولڈ کوسٹ میں منعقدہ دولت مشترکہ کھیلوں میں طلائی تمغہ۔
- آئی ایس ایس ایف شوٹنگ ورلڈ کپ 2018: 10 میٹر ایئر پسٹل ایونٹ میں طلائی تمغہ۔
- اس کے علاوہ منو بھاکر نے 2019 میں منعقدہ تین مختلف مقابلوں میں تین طلائی تمغے جیتے تھے۔
منیش کوشک - منی کیوبا کے ایک اور باکسر:
ایک اور نام باکسر منیش کوشک کا ہے جنہیں رواں برس ارجن ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
منیش کوشک منی کیوبا کے نام سے کھیلوں کے ایک مشہور شہر بھوانی کی تاریخ میں ارجن ایوارڈ حاصل کرنے والوں کی فہرست میں شامل ہونے جارہے ہیں۔
ٹوکیو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے والے منیش کوشک اصل میں بھوانی کے دیوسر گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ منیش نے سال 2015-2016 میں چندی گڑھ کے ایس ڈی کالج 32 میں بی اے میں داخلہ لیا تھا۔ بی اے سال دوم میں تعلیم کے دوران ہی انہیں فوج میں صوبیدار کی نوکری مل گئی اور وہ فوج میں شامل ہوگئے۔
کالج میں تعلیم حاصل کرنے کے دوران منیش کوشک نے انٹر کالج میں باکسنگ میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔ اس کے بعد انٹر کالج میں پنجاب یونیورسٹی کے لئے کھیلتے ہوئے بھی طلائی تمغہ اپنے نام کیا تھا۔
منیش کوشک بین الاقوامی باکسر وجیندر کمار سے متاثر ہو کر باکسنگ میں آئے۔ وجیندر کی طرح منیش نے بھی باکسر بننے کے لیے ابتدائی دنوں سے ہی سخت محنت کرنا شروع کردی تھی۔
باکسر منیش کوشک کے کوچ منجیت سنگھ کا کہنا ہے کہ انہیں منیش پر پورا اعتماد ہے کہ وہ 2021 کے اولمپک کھیلوں میں باکسنگ میں طلائی تمغہ جیت کر ملک کا نام روشن کریں گے۔
فی الحال منیش کوشک آرمی اسپورٹ انسٹی ٹیوٹ پونے میں اولمپک کھیلوں کی تیاری کر رہے ہیں۔
کبڈی پلیئر دیپک نواس ہُڈا:
ملک کی قومی کبڈی ٹیم کے اسٹار پلیئر دیپک نیواس ہُڈا اصل میں روہتک کے گاؤں چماریہ کے رہنے والے ہیں۔ ان کی ماں کی موت اس وقت ہوئی جب وہ محض چار برس کے تھے جبکہ ان کے والد چھوٹے سے کسان تھے جو دن بھر کھیت میں کام کر کے اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ بھرتے تھے۔
دیپک کے کنبے میں والد کے علاوہ ایک شادی شدہ بہن اپنے دو بچوں کے ساتھ رہتی تھی۔
دیپک جب بارہویں جماعت میں تھے تب ان کے سر سے والد کا سایہ بھی اٹھ گیا جس کے بعد گھر میں کمانے والا کوئی نہیں تھا۔ دیپک نے اپنی بہن کے بچوں کو پڑھانے کے لئے اپنی تعلیم چھوڑ دی اور اچھی نوکری کے لیے کبڈی کھیلنا شروع کردیا۔
رات بھر اسٹیڈیم اور گلی میں دیپک کبڈی کی پریکٹس کرتے تھے اور آج دیپک کا شمار دنیا کے بہترین کبڈی کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔
دیپک ہڈا بین الاقوامی سطح پر بھارت کو پانچ طلائی اور ایک کانسے کا تمغہ دلانے والی ٹیم شامل رہے ہیں۔
اسپورٹس اور خصوصاً کبڈی کے شائقین میں خوشی کی لہر ہےکہ دیپک ہڈا کو ارجن ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
کبڈی کوچ دنیش خرب نے خوشی کا اظہار کیا کہ دیپک نے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ دیپک کا یہ کارنامہ جونیئر کھلاڑیوں کو بھی متاثر کرے گا۔
دیپک کمار کی کامیابیاں:
- دیپک نواس ہُڈا بھارت کی اس ٹیم کا حصہ تھے جس نے سنہ 2016 میں کبڈی ورلڈ کپ جیتا تھا۔ بھارت نے فائنل میں ایران کو شکست دے کر ورلڈ کپ خطاب پر قبضہ کیا تھا۔
- ہُڈا نے اپنے بین الاقوامی کریئر کا آغاز سنہ 2016 کے ساؤتھ ایشین گیمز کے دوران کیا تھا۔ اس سے قبل انہوں نے پرو کبڈی لیگ میں کھیلنا شروع کیا۔
- ہُڈا ہریانہ ٹیم کے کھلاڑی بھی رہ چکے ہیں جس نے سنہ 2014 میں پٹنہ میں سینئر قومی سطح کے ٹورنامنٹ میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔
ریو اولمپکس اسٹار پہلوان ساکشی ملک
روہتک کے موکھرا گاؤں میں پیدا ہونے والی ساکشی ملک کو 2016 کے ریو اولمپکس سے پہلے بہت کم لوگ جانتے تھے لیکن وہ ریو اولمپکس میں کانسے کا تمغہ جیتنے کے بعد راتوں کی اسٹار بن گئیں۔ ساکشی ملک نے ریو اولمپکس میں ہندوستان کو پہلا تمغہ دیا تھا۔
ملک کے لیے تمغہ جیتنے کے بعد ساکشی ملک کو بہت سے انعامات دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔
سنہ 2016 میں حکومت ہند نے ساکشی کو راجیو گاندھی کھیل رتن ایوارڈ سے جبکہ سنہ 2017 میں انہیں پدم شری ایوارڈ نوازا گیا تھا۔
اس سے قبل ساکشی ملک نے گلاسگو میں 2014 دولت مشترکہ کھیلوں میں ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔ اسی دوران انہوں نے 2014 کے عالمی ریسلنگ مقابلہ میں بھی بھارت کی نمائندگی بھی کی۔ ساکشی کے والد سکھبیر ملک ڈی ٹی سی میں بس کنڈکٹر رہ چکے ہیں اور ان کی والدہ سُدیش ملک آنگن واڑی کارکن ہیں۔