ناسک: وزیراعظم نریندر مودی نے جمعہ کو اپنی انتخابی ریلی میں ایم وی اے اور کانگریس پر تنقید کی۔ پی ایم مودی نے ناسک اور دھولے کی ریلی میں کہا کہ آپ نے ٹی وی پر دیکھا ہوگا کہ آرٹیکل 370 کو دوبارہ نافذ کرنے پر کانگریس اور اس کے اتحادیوں نے جموں و کشمیر اسمبلی میں ہنگامہ کھڑا کردیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ پھر چاہتے ہیں کہ بابا صاحب امبیڈکر کے آئین کو جموں و کشمیر سے ہٹا دیا جائے۔ یہ لوگ پھر چاہتے ہیں کہ دلتوں اور والمیکی برادری کو دیا گیا ریزرویشن چھین لیا جائے۔
कांग्रेस ने कभी ओबीसी को एकजुट नहीं होने दिया और 90 के दशक में जैसे ही ओबीसी ताकतवर बना, वैसे ही कांग्रेस की पूर्ण बहुमत वाली सरकार बननी बंद हो गई।
— BJP (@BJP4India) November 8, 2024
इसलिए कांग्रेस में ओबीसी को लेकर गुस्सा है। कांग्रेस चाहती है कि ओबीसी समाज को कमजोर कर दो, उसकी एकजुटता को समाप्त कर दो। कांग्रेस… pic.twitter.com/Q1Qt6gg2Lh
انہوں نے کہا کہ کانگریس آئین کے خلاف، دلتوں، پسماندہ طبقات، قبائلیوں کے خلاف اس سازش کا اتنا ہی حصہ ہے جتنا کہ ایم وی اے میں ان کے دیگر حلیف ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا، "کانگریس اور اگھاڑی کے لوگ ملک کو پیچھے دھکیلنے اور کمزور کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتے۔ ان لوگوں نے ملک کو دفاعی تعمیر میں پیچھے دھکیلنے کے لیے کیا نہیں کیا؟"
कांग्रेस और उसके साथियों को न बाबा साहेब अंबेडकर के संविधान की परवाह है, ना कोर्ट की और ना ही देश के भावना की।
— BJP (@BJP4India) November 8, 2024
ये सिर्फ दिखावे के लिए जेब में संविधान की किताब लेकर घूमते हैं।
- पीएम श्री @narendramodi
पूरा देखें: https://t.co/TDdPYGa4gd pic.twitter.com/Wdi65jLxFH
انہوں نے ایچ اے ایل کے بارے میں جھوٹ پھیلایا، تنازعہ کھڑا کیا اور ملازمین کو اکسایا۔ تاہم، ایچ اے ایل اب ایک ریکارڈ منافع بخش کمپنی بن کر ابھری ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ جب پالیسیاں صاف ہوں اور نیتیں اچھی ہوں تو آپ کو اچھے نتائج ملتے ہیں۔ کانگریس اور اس کے اتحادیوں کو نہ بابا صاحب امبیڈکر کے آئین کی پرواہ ہے، نہ عدالت کی، نہ ملک کے جذبات کی۔ آئین کی کتاب صرف دکھاوے کے لیے اپنی جیب میں رکھتے ہیں۔
پی ایم مودی نے کہا کہ کانگریس والوں نے ہی بابا صاحب کے آئین کو جموں و کشمیر میں 75 سال تک لاگو نہیں ہونے دیا۔ بی جے پی اور این ڈی اے نے آرٹیکل 370 کو ہٹا دیا اور ایک ملک، ایک آئین نافذ کیا۔ اگر کوئی حکومت اس کام کو روک دے تو کیا مہاراشٹر آگے بڑھ سکے گا، کیا مہاراشٹر کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے؟ اگر یہ کام رک جاتا ہے تو مہاراشٹر بہت پیچھے رہ جائے گا۔
देश और महाराष्ट्र की राजनीति में बाला साहब ठाकरे का योगदान अतुलनीय है, लेकिन कांग्रेस नेताओं के मुंह से बाला साहब ठाकरे की प्रशंसा में एक शब्द नहीं निकलता है।
— BJP (@BJP4India) November 8, 2024
मैं महाअघाड़ी में कांग्रेस के दोस्तों को ये चुनौती देता हूं... वो कांग्रेस के नेताओं से, युवराज से, बाला साहब ठाकरे की,… pic.twitter.com/eEifVanKyt
انہوں نے کہا کہ کانگریس اور اس کے حلیف یہی چاہتے ہیں، یہی ان کا ایجنڈا ہے۔ مہاراشٹر میں جب بھی کوئی بڑا کام ہوتا ہے تو یہ لوگ اس کے خلاف احتجاج کرنے آتے ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت میں ترقی کی رفتار دوگنی ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اسکیموں کا فائدہ بھی دوگنا ہوتا ہے۔ مہاراشٹر کے کسان آج اس کا سامنا کر رہے ہیں۔ یہاں کسانوں کو پی ایم کسان سمان ندھی کا فائدہ مل رہا ہے۔ اس کے علاوہ انہیں نمو شیتکاری مہا سمان ندھی بھی مل رہی ہے۔ یعنی 12,000 روپے کی سالانہ مالی امداد۔ میں اپنے کسان دوستوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ جب مہاراشٹر میں ہماری حکومت دوبارہ بنے گی تو 12000 روپے کی یہ امداد بڑھ کر 15000 روپے ہو جائے گی۔ مہاراشٹر کے لاکھوں کسان خاندانوں کو اس سے بہت زیادہ فائدہ ملے گا۔