آسام کے ضلع تنسکیہ کے باغجان میں آئل انڈیا لمیٹڈ کے گیس کنویں پر آگ اب بھی بھڑک رہی ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے آسام کے تنسکیہ میں آئل کنواں نمبر باغجان پانچ میں گیس کے کنویں کے پھٹنے اور آگ سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ کے دوران کہا ہے کہ مرکز اور ریاست دونوں مل کر اس مسئلے کے جلد اور پائیدار حل کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔
ریاست کے عوام کو وزیر اعظم نریندر مودی نے یقین دلایا کہ متاثرہ خاندانوں کو حکومت امداد فراہم کرنے کے لئے پوری طرح پرعزم ہے۔
اس جائزہ اجلاس میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر دھرمیندر پردھان، آسام کے وزیراعلی سربانند سونووال، دیگر مرکزی وزراء اور سینئر افسران نے شرکت کی۔
جائزہ اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ 'کنواں سے گیس کے بہاؤ کو کنٹرول کرنے اور اس سے بچنے کے لیے بھارتی اور غیر ملکی ماہرین کی مدد سے تفصیلی منصوبہ تیار کیا گیا ہے'۔
اطلاعات کے مطابق آسام کے تینسوکیہ ضلع کے باغجان میں گیس کنواں کے بہاؤ سے متعلق عدم توجہ کے الزام میں آئل انڈیا لمیٹڈ (او ایل) کے دو ملازمین کو معطل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ باغجان کے دبرو سیخووا نیشنل پارک (ڈی ایس این پی) اور ماگوری موٹپنگ ویلی لینڈ کے قریب واقع گیس کے کنواں میں 27 مئی کو گیس اور تیل لیک ہوا تھا۔
اس کے بعد آسام زرعی یونیورسٹی نے اس علاقے میں پودوں اور چائے کے باغات پر پھٹنے کے اثر کے بارے میں ابتدائی جائزہ لیا اور اس پر تحقیق جاری ہے۔