ETV Bharat / bharat

مہاراشٹر: سیاسی رسہ کشی کے دوران کسان مایوس - مہاراشٹر کسان پریشان

ریاست مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے بعد سیاسی گلیاروں میں خوب اتھل پتھل دیکھنے کو ملی۔ ان سب کے بیچ مراٹھواڑہ کے کسان بے موسم کی بارش سے تباہ ہوئی فصلوں کو لے کر پریشان ہیں۔

farmers in trouble in maharashtra
مہاراشٹر: سیاسی اتھل پتھل میں کسانوں کا کوئی پرسان حال نہیں
author img

By

Published : Nov 28, 2019, 9:57 AM IST

مراٹھواڑہ کے کسانوں کا کوئی پرسان حال نہیں، بے موسم کی بارش سے پریشان کسان کیا چاہتے ہیں اور حکومت سازی کے معاملے میں ان کی کیا رائے ہے، اس کی کسی کوئی فکر نہیں۔

مہاراشٹر: سیاسی اتھل پتھل میں کسانوں کا کوئی پرسان حال نہیں


مہاراشٹر میں عجلت بازی میں بنی فڑنویس حکومت ختم ہونے کے بعد اب شیو سینا، این سی پی اور کانگریس کی حکومت بننے جارہی ہے۔ ایسے میں مہاراشٹر کے کسان بارش سے تباہ ہوئی اپنی فصل کو لے کر پریشان ہیں، انھیں گورنر کی جانب سے آٹھ ہزار روپیے معاوضے دینے کا اعلان کیا تو لیکن وہ بھی کسانوں تک نہیں پہنچ پایا، غیر یقینی کی اس کیفیت نے کسانوں کو مایوسی کے دلدل میں دھکیل دیا ہے، دوسری طرف بازار کی مندی کسانوں کی کمر توڑ رہی ہے۔


مراٹھواڑہ میں کپاس ، مکئی ، تووّر اور سویا بین کی فصلیں پوری طرح سے برباد ہوگئیں، اسی طرح انار، انجیر، انگور اور پیاز کو کافی نقصان پہنچاہے، مرکز کی ٹیم بھی مراٹھواڑہ کا دورہ کرچکی ہے، لیکن کسانوں کو راحت ملتی نظر نہیں آرہی ہے، شیوسینا نے اورنگ آباد میں کسانوں کے حق میں دھڑک مورچہ نکال کر فوری معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔ متاثرین کسانوں کا کہنا ہے کہ آٹھ ہزار روپیے کا معاوضہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے۔

بے موسم کی بارش نے ایک طرف کسانوں کی کمر توڑ کر رکھ دی تو دوسری طرف حکومت کی غیر یقینی کیفیت رہی سہی امید پر پانی پھیر رہی ہے، جس کے نتیجے میں کسانوں کی خودکشی کے واقعات میں تشویش ناک اضافہ ہوا ہے ایسے میں ہنگامی اقدامات نہیں کیے گئے تو ان اموات میں مزید اضافے کا اندیشہ ہے۔

مراٹھواڑہ کے کسانوں کا کوئی پرسان حال نہیں، بے موسم کی بارش سے پریشان کسان کیا چاہتے ہیں اور حکومت سازی کے معاملے میں ان کی کیا رائے ہے، اس کی کسی کوئی فکر نہیں۔

مہاراشٹر: سیاسی اتھل پتھل میں کسانوں کا کوئی پرسان حال نہیں


مہاراشٹر میں عجلت بازی میں بنی فڑنویس حکومت ختم ہونے کے بعد اب شیو سینا، این سی پی اور کانگریس کی حکومت بننے جارہی ہے۔ ایسے میں مہاراشٹر کے کسان بارش سے تباہ ہوئی اپنی فصل کو لے کر پریشان ہیں، انھیں گورنر کی جانب سے آٹھ ہزار روپیے معاوضے دینے کا اعلان کیا تو لیکن وہ بھی کسانوں تک نہیں پہنچ پایا، غیر یقینی کی اس کیفیت نے کسانوں کو مایوسی کے دلدل میں دھکیل دیا ہے، دوسری طرف بازار کی مندی کسانوں کی کمر توڑ رہی ہے۔


مراٹھواڑہ میں کپاس ، مکئی ، تووّر اور سویا بین کی فصلیں پوری طرح سے برباد ہوگئیں، اسی طرح انار، انجیر، انگور اور پیاز کو کافی نقصان پہنچاہے، مرکز کی ٹیم بھی مراٹھواڑہ کا دورہ کرچکی ہے، لیکن کسانوں کو راحت ملتی نظر نہیں آرہی ہے، شیوسینا نے اورنگ آباد میں کسانوں کے حق میں دھڑک مورچہ نکال کر فوری معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔ متاثرین کسانوں کا کہنا ہے کہ آٹھ ہزار روپیے کا معاوضہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے۔

بے موسم کی بارش نے ایک طرف کسانوں کی کمر توڑ کر رکھ دی تو دوسری طرف حکومت کی غیر یقینی کیفیت رہی سہی امید پر پانی پھیر رہی ہے، جس کے نتیجے میں کسانوں کی خودکشی کے واقعات میں تشویش ناک اضافہ ہوا ہے ایسے میں ہنگامی اقدامات نہیں کیے گئے تو ان اموات میں مزید اضافے کا اندیشہ ہے۔

Intro:اقتدارکالالچ کیا ہوتا ہے اور اقتدارکےحصول کے لیے کیسے تمام اصول و ضوابط کا گلا گھونٹا جاتاہے اس کی مہاراشٹر میں جاری  سیاسی گھماسان سے بہتر کوئی اور مثال نہیں  ہوسکتی، اقتدار کے بھوکے سیاسی لیڈر دھما چوکڑی میں مصروف ہیں  جبکہ  مراٹھواڑہ کے کسانوں کا کوئی پرسان حال نہیں، بے موسم کی بارش سے پریشان کسان کیا چاہتے ہیں  اور حکومت سازی کے معاملے میں ان کی کیا رائے ہیں  دیکھئے یہ رپورٹBody:وی او اول
 مہاراشٹر میں عجلت بازی میں بنی  فڑنویس حکومت  پر غیر یقینی کے بادل منڈلا رہے ہیں ، کب کیا ہوگا کچھ کہنا دشوار ہے ، سیاسی گلیاروں میں گھماسان مچا ہوا ہے ، ایسے میں بے موسم کی بارش سے بد حال کسانوں کا کوئی والی نہیں  گورنر کی جانب سے جو آٹھ ہزار روپئے عبوری معاوضے کا اعلان ہوا ہے وہ بھی کسانوں تک نہیں پہنچ پایا، غیر یقینی کی اس کیفیت نے کسانوں کو مایوسی کے دلدل میں دھکیل دیا ہے، دوسری طرف  بازار کی مندی کسانوں کی کمر توڑ رہی ہے ۔

 بائٹ۔۔۔۔۔۔۔ کسان
 بائٹ ۔۔۔۔۔۔ کسان
 بائٹ ۔۔۔۔۔۔۔ جیا جی راؤ سوریہ ونشی۔ کسان لیڈر، اورنگ آباد

 وی او دوم
 مراٹھواڑہ میں  کپاس ، مکئی ، تووّر اور سویا بین کی فصلیں پوری طرح سے برباد ہوگئی، اسی طرح انار، انجیر، انگور اور پیاز  کو کافی نقصان پہنچاہے،  مرکز کی ٹیم بھی مراٹھواڑہ کا دورہ کرچکی ہے  لیکن کسانوں کو راحت ملتی نظر نہیں آرہی ہے ، شیوسینا نے  اورنگ آباد میں کسانوں کے حق میں دھڑک مورچہ نکال کر  فوری معاوضے کا مطالبہ کیا  ہے ۔ متاثرہ کسانوں کا کہنا ہیکہ آٹھ ہزار معاوضہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے ۔

 بائٹ ۔۔۔۔۔۔ کسانConclusion:بے موسم کی بارش نے ایک طرف کسانوں کی کمر توڑ کر رکھ دی تو دوسری طرف حکومت کی غیر یقینی کیفیت رہی سہی امید پر پانی پھیر رہی ہے  جس کے نتیجے میں  کسانوں کی خودکشی کے واقعات میں تشویش ناک اضافہ ہوا ہے ایسے میں ہنگامی اقدامات نہیں کیے گئے تو ان اموات میں مزید اضافے کا  اندیشہ  ہے ۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.