مراٹھواڑہ کے کسانوں کا کوئی پرسان حال نہیں، بے موسم کی بارش سے پریشان کسان کیا چاہتے ہیں اور حکومت سازی کے معاملے میں ان کی کیا رائے ہے، اس کی کسی کوئی فکر نہیں۔
مہاراشٹر میں عجلت بازی میں بنی فڑنویس حکومت ختم ہونے کے بعد اب شیو سینا، این سی پی اور کانگریس کی حکومت بننے جارہی ہے۔ ایسے میں مہاراشٹر کے کسان بارش سے تباہ ہوئی اپنی فصل کو لے کر پریشان ہیں، انھیں گورنر کی جانب سے آٹھ ہزار روپیے معاوضے دینے کا اعلان کیا تو لیکن وہ بھی کسانوں تک نہیں پہنچ پایا، غیر یقینی کی اس کیفیت نے کسانوں کو مایوسی کے دلدل میں دھکیل دیا ہے، دوسری طرف بازار کی مندی کسانوں کی کمر توڑ رہی ہے۔
مراٹھواڑہ میں کپاس ، مکئی ، تووّر اور سویا بین کی فصلیں پوری طرح سے برباد ہوگئیں، اسی طرح انار، انجیر، انگور اور پیاز کو کافی نقصان پہنچاہے، مرکز کی ٹیم بھی مراٹھواڑہ کا دورہ کرچکی ہے، لیکن کسانوں کو راحت ملتی نظر نہیں آرہی ہے، شیوسینا نے اورنگ آباد میں کسانوں کے حق میں دھڑک مورچہ نکال کر فوری معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔ متاثرین کسانوں کا کہنا ہے کہ آٹھ ہزار روپیے کا معاوضہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے۔
بے موسم کی بارش نے ایک طرف کسانوں کی کمر توڑ کر رکھ دی تو دوسری طرف حکومت کی غیر یقینی کیفیت رہی سہی امید پر پانی پھیر رہی ہے، جس کے نتیجے میں کسانوں کی خودکشی کے واقعات میں تشویش ناک اضافہ ہوا ہے ایسے میں ہنگامی اقدامات نہیں کیے گئے تو ان اموات میں مزید اضافے کا اندیشہ ہے۔