کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے بدھ کے روز یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان میں فیس بک پالیسی سے متعلق امور کی سربراہ انکھی داس کے استعفیٰ دینے کی خبر ہے۔ ان پر امریکہ کے کچھ اہم اخباروں میں شائع خبروں میں الزام عائد کیا گیا کہ انکھی داس ہندوستان میں ایک سیاسی پارٹی کے لیے کام کرتی رہی ہیں اور اگر یہ خبر درست ہے تو فیس بک انتظامیہ کو اپنی پالیسی میں تبدیلی لانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستانی جمہوریت کے لیے یہ سنگین معاملہ تھا اور اسی لیے پارٹی نے اسے سنجیدگی سے لیا۔ یہ معاملہ سب سے پہلے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے اٹھایا تھا اور اس سلسلے میں فیس بک سربراہ مارک زکربرگ کو پارٹی کی جانب سے خط ارسال کرکے بلا تفریق کام کرنے اور ملزموں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
کانگریس نے کہا کہ فیس بک انتظامیہ کے اس سنگین مسئلے کو مثبت انداز میں لینے اور بھارت میں اپنے سربراہ کو ہٹانے کا خیرمقدم کیا لیکن کہا کہ اسی طرح کی روش پر قدغن لگانے کے لیے کام کرنا چاہیے۔