حیدرآباد : تلنگانہ حکومت، 6 نومبر سے ریاست بھر میں جامع خاندانی سروے شروع کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ سروے کے دوران سرکاری حکام گھر گھر جاکر ہر خاندان سے 75 سوالات کے ذریعہ تفصیلات طلب کریں گے۔
ریاستی حکومت نے مقننہ کی قرارداد کے مطابق ریاست میں سماجی، معاشی، تعلیمی، روزگار، سیاسی اور ذات کا سروے (جامع گھر گھر خاندانی سروے) کرانے کا حکم جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا کہ ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتی طبقات کی ترقی کے لیے ضروری سماجی، اقتصادی، تعلیمی، روزگار اور سیاسی مواقع فراہم کرنے کے لیے تمام برادریوں کی جامع ترقی کے لیے ایک منصوبہ تیار کیا جائے گا۔ محکمہ منصوبہ بندی اس سروے کے لیے نوڈل بورڈ کے طور پر کام کر رہا ہے۔
ذات پات، معاشی و سماجی سروے میں تقریباً 80 ہزار سرکاری ملازمین حصہ لیں گے۔ ان میں 48,229 محکمہ تعلیم کے ملازمین ہوں گے جبکہ دیگر محکموں کے ملازمین کو بھی سروے کےلئے استعمال کیا جائے گا۔ اگر ایک گاؤں میں کم از کم 175 خاندان ہیں، تو یہاں ایک افسر کو ای بی کے طور پر مقرر کیا جائے گا، وہیں اگر زیادہ خاندان ہونے کی صورت میں ہر ای بی میں کم از کم 150 گھروں کو الاٹ کیا جائے گا۔ حکومت کو امید ہے کہ اس ماہ کے آخر تک سروے مکمل ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: تلنگانہ ہائی کورٹ نے خواتین کو عبادت خانے میں نماز پڑھنے کے حق کو برقرار رکھا - Telangana High Court
حکومت نے واضح کیا ہے کہ سروے کے دوران خاندان سے لی گئی معلومات کو خفیہ رکھا جائے۔اس بات کی ضمانت دی گئی ہے کہ حاصل کردہ معلومات کو کسی بھی پلیٹ فارم پر ظاہر نہیں کیا جائے گا۔ فارم میں تمام تفصیلات بھرنے کے بعد انہیں احتیاط سے رکھا جاتا ہے۔