ETV Bharat / international

امریکی صدارتی انتخابات 2024: بیلٹ پیپر ڈراپ باکس میں توڑ پھوڑ اور آگ زنی کا واقعہ، سخت سیکیورٹی کے دعوے

امریکہ کے نئے صدر 20 جنوری کو حلف اٹھائیں گے۔ اسے افتتاحی دن بھی کہا جاتا ہے۔

امریکی صدارتی انتخابات 2024
امریکی صدارتی انتخابات 2024 (PTI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 5, 2024, 10:28 AM IST

نیویارک: دنیا کی سپر پاور سمجھے جانے والے امریکہ میں آج نئے صدر کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور موجودہ نائب صدر کملا ہیرس کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ اس بار امریکی عوام 47ویں صدر کا انتخاب کرنے جا رہے ہیں۔ دونوں امیدوار اپنی اپنی جیت کا دعویٰ کر رہے ہیں۔

اس سب کے درمیان کچھ تشدد کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں۔ جانکاری کے مطابق گذشتہ ہفتے امریکہ کے پیسفک نارتھ ویسٹ میں بیلٹ پیپر کے دو ڈراپ باکسز میں مبینہ طور پر آگ لگ گئی۔ اس کے باعث سینکڑوں بیلٹ پیپرز خراب ہو گئے۔ پورٹ لینڈ، اوریگن کے فائر فائٹنگ سسٹم میں بھی کچھ اسی طرح کی آگ لگی تھی۔ قبل از وقت انتخابات کے دوران بیلٹ کلیکشن باکس پر ہونے والے ان مبینہ حملوں سے صدارتی انتخابات کے دوران سیکیورٹی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ حالانکہ نیویارک میں الیکشن بورڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ 'انتخابات میں دھاندلی ممکن نہیں ہے۔' انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خطرناک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے سیکیورٹی کے مکمل انتظامات کیے گئے ہیں۔

نیویارک میں الیکشن بورڈ کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ونسنٹ اگنیسیو کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس ایک قومی، ریاستی اور شہر کی سطح کا سیکیورٹی پلان ہے جو سائبر اور فزیکل دونوں طرح کا ہے، جس میں سے کچھ آپ کو نظر آتا ہے اور کچھ آپ نہیں دیکھتے۔ تمام بیلٹ پیپر روٹر میں داخل ہوتے ہی محفوظ ہو جاتے ہیں۔ ہم این وائی پی ڈی، ریاست اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ یہاں نیویارک سٹی میں الیکشن میں دھاندلی اور چوری کروانا ممکن نہیں ہے۔ ہم اپنے پاس موجود حفاظتی نظاموں سے مطمئن ہیں اور ہم ہمیشہ برے لوگوں سے آگے رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکی صدرتی انتخاب: کملا ہیریس کا غزہ جنگ ختم کرنے کا وعدہ

آپ کو بتاتے چلیں کہ کئی ریاستوں میں بیلٹ پیپر کے ڈراپ باکس ووٹنگ کے عمل کا ایک اہم حصہ بن چکے ہیں۔ 27 ریاستیں اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا بیلٹ پیپر ڈراپ باکس کے استعمال کی اجازت دیتے ہیں، جو خاص طور پر اوریگون اور واشنگٹن جیسی ریاستوں میں اہم ہے۔ یہاں ووٹنگ بنیادی طور پر ڈاک یا ڈراپ آف کے ذریعے کی جاتی ہے۔ کلارک کاؤنٹی، واشنگٹن میں، تقریباً 60 فیصد بیلٹ کاغذ کے ڈراپ باکس میں ڈالے جاتے ہیں۔ امریکی صدارتی انتخابات 2024 میں ان ڈراپ باکسز کی سیکیورٹی انتہائی اہم ہے اور ان کی سیکیورٹی کے لیے مکمل انتظامات کیے گئے ہیں۔ 28 اکتوبر کو، واچ ڈاگ گروپ پراپرٹی آف دی پیپل نے امریکی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کی جانب سے ایک بلیٹن جاری کیا جس میں انتخابات کے بارے میں سوشل میڈیا پر ہونے والی بحث کی تفصیل ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ کچھ سوشل میڈیا صارفین اپنی شناخت چھپاتے ہوئے بیلٹ پیپر کے ڈراپ باکس کو سبوتاژ کرنے کے طریقوں پر بات کر رہے ہیں۔ انتخابات کے دوران ایسے حملوں کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ ٹیرنس پہلے ہی صدارتی انتخابات 2024 کے لیے اپنا ووٹ ڈال چکے ہیں۔ انہوں نے نیویارک کے جان جے میموریل اسٹیشن پر اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ انہوں نے آتشزدگی کی خبروں پر تشویش کا اظہار کیا۔ ٹیرنس کو امید ہے کہ 6 جنوری 2021 جیسے واقعات کو روکنے کے لیے بھی حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ پچھلے انتخابات میں ایک پارٹی کے حامیوں نے اگلے صدر کی تصدیق روکنے کی کوشش میں رکاوٹیں توڑ دیں اور امریکی کیپیٹل میں بھی زبردست توڑ پھوڑ کی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدارتی انتخابات: غزہ جنگ مسلمانوں کے لیے سب سے بڑا ایشو، جانیے اقلیتی ووٹرز کی رائے

نیویارک کے ووٹر ٹیرنس نے کہا کہ میرے خیال میں یہ تشویشناک بات ہے۔ میں یہ بھی امید کر رہا ہوں کہ پینٹاگون جو کچھ بھی ہوتا ہے اس کے لیے تیار ہے اور ہم پچھلے الیکشن میں جو کچھ ہوا اسے دوبارہ نہیں دیکھنا چاہتے۔ پریشانی سے متعلق سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہاں میں پریشان ہوں، کوشش کر رہا ہوں کہ اس پر توجہ نہ دوں۔

ساتھ ہی حکام کا دعویٰ ہے کہ بیلٹ پیپر کے ڈراپ باکس کو کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچانے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ کیونکہ تخریب کاری کے سابقہ واقعات سے سبق لیتے ہوئے اس بار الیکشن کے دوران مزید سخت سکیورٹی کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج کے تعین میں سات سوئنگ ریاستوں کا موقف کیوں اہم ہے؟

امریکہ میں صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ آج، ٹرمپ اور ہیرس کے درمیان سخت مقابلہ

نیویارک: دنیا کی سپر پاور سمجھے جانے والے امریکہ میں آج نئے صدر کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور موجودہ نائب صدر کملا ہیرس کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ اس بار امریکی عوام 47ویں صدر کا انتخاب کرنے جا رہے ہیں۔ دونوں امیدوار اپنی اپنی جیت کا دعویٰ کر رہے ہیں۔

اس سب کے درمیان کچھ تشدد کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں۔ جانکاری کے مطابق گذشتہ ہفتے امریکہ کے پیسفک نارتھ ویسٹ میں بیلٹ پیپر کے دو ڈراپ باکسز میں مبینہ طور پر آگ لگ گئی۔ اس کے باعث سینکڑوں بیلٹ پیپرز خراب ہو گئے۔ پورٹ لینڈ، اوریگن کے فائر فائٹنگ سسٹم میں بھی کچھ اسی طرح کی آگ لگی تھی۔ قبل از وقت انتخابات کے دوران بیلٹ کلیکشن باکس پر ہونے والے ان مبینہ حملوں سے صدارتی انتخابات کے دوران سیکیورٹی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ حالانکہ نیویارک میں الیکشن بورڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ 'انتخابات میں دھاندلی ممکن نہیں ہے۔' انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خطرناک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے سیکیورٹی کے مکمل انتظامات کیے گئے ہیں۔

نیویارک میں الیکشن بورڈ کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ونسنٹ اگنیسیو کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس ایک قومی، ریاستی اور شہر کی سطح کا سیکیورٹی پلان ہے جو سائبر اور فزیکل دونوں طرح کا ہے، جس میں سے کچھ آپ کو نظر آتا ہے اور کچھ آپ نہیں دیکھتے۔ تمام بیلٹ پیپر روٹر میں داخل ہوتے ہی محفوظ ہو جاتے ہیں۔ ہم این وائی پی ڈی، ریاست اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ یہاں نیویارک سٹی میں الیکشن میں دھاندلی اور چوری کروانا ممکن نہیں ہے۔ ہم اپنے پاس موجود حفاظتی نظاموں سے مطمئن ہیں اور ہم ہمیشہ برے لوگوں سے آگے رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکی صدرتی انتخاب: کملا ہیریس کا غزہ جنگ ختم کرنے کا وعدہ

آپ کو بتاتے چلیں کہ کئی ریاستوں میں بیلٹ پیپر کے ڈراپ باکس ووٹنگ کے عمل کا ایک اہم حصہ بن چکے ہیں۔ 27 ریاستیں اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا بیلٹ پیپر ڈراپ باکس کے استعمال کی اجازت دیتے ہیں، جو خاص طور پر اوریگون اور واشنگٹن جیسی ریاستوں میں اہم ہے۔ یہاں ووٹنگ بنیادی طور پر ڈاک یا ڈراپ آف کے ذریعے کی جاتی ہے۔ کلارک کاؤنٹی، واشنگٹن میں، تقریباً 60 فیصد بیلٹ کاغذ کے ڈراپ باکس میں ڈالے جاتے ہیں۔ امریکی صدارتی انتخابات 2024 میں ان ڈراپ باکسز کی سیکیورٹی انتہائی اہم ہے اور ان کی سیکیورٹی کے لیے مکمل انتظامات کیے گئے ہیں۔ 28 اکتوبر کو، واچ ڈاگ گروپ پراپرٹی آف دی پیپل نے امریکی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کی جانب سے ایک بلیٹن جاری کیا جس میں انتخابات کے بارے میں سوشل میڈیا پر ہونے والی بحث کی تفصیل ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ کچھ سوشل میڈیا صارفین اپنی شناخت چھپاتے ہوئے بیلٹ پیپر کے ڈراپ باکس کو سبوتاژ کرنے کے طریقوں پر بات کر رہے ہیں۔ انتخابات کے دوران ایسے حملوں کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ ٹیرنس پہلے ہی صدارتی انتخابات 2024 کے لیے اپنا ووٹ ڈال چکے ہیں۔ انہوں نے نیویارک کے جان جے میموریل اسٹیشن پر اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ انہوں نے آتشزدگی کی خبروں پر تشویش کا اظہار کیا۔ ٹیرنس کو امید ہے کہ 6 جنوری 2021 جیسے واقعات کو روکنے کے لیے بھی حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ پچھلے انتخابات میں ایک پارٹی کے حامیوں نے اگلے صدر کی تصدیق روکنے کی کوشش میں رکاوٹیں توڑ دیں اور امریکی کیپیٹل میں بھی زبردست توڑ پھوڑ کی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدارتی انتخابات: غزہ جنگ مسلمانوں کے لیے سب سے بڑا ایشو، جانیے اقلیتی ووٹرز کی رائے

نیویارک کے ووٹر ٹیرنس نے کہا کہ میرے خیال میں یہ تشویشناک بات ہے۔ میں یہ بھی امید کر رہا ہوں کہ پینٹاگون جو کچھ بھی ہوتا ہے اس کے لیے تیار ہے اور ہم پچھلے الیکشن میں جو کچھ ہوا اسے دوبارہ نہیں دیکھنا چاہتے۔ پریشانی سے متعلق سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہاں میں پریشان ہوں، کوشش کر رہا ہوں کہ اس پر توجہ نہ دوں۔

ساتھ ہی حکام کا دعویٰ ہے کہ بیلٹ پیپر کے ڈراپ باکس کو کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچانے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ کیونکہ تخریب کاری کے سابقہ واقعات سے سبق لیتے ہوئے اس بار الیکشن کے دوران مزید سخت سکیورٹی کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج کے تعین میں سات سوئنگ ریاستوں کا موقف کیوں اہم ہے؟

امریکہ میں صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ آج، ٹرمپ اور ہیرس کے درمیان سخت مقابلہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.