ETV Bharat / bharat

لاک ڈاؤن کے پیش نظر این پی اے کی مدت میں توسیع - غیر کارکرد اثاثوں کی مدت میں توسیع

بمبئی ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ 'لاک ڈاؤن جب تک برقرار رہے گا، اس وقت تک غیر کارکرد اثاثوں (نان پرفارمنگ اسیٹ) کی مدت کو چھوٹ دی جائے گی'۔

Exclude lockdown period while computing 90 days for NPA: Bombay HC
این پی اے کے لئے 90 دن کی کمپیوٹنگ کے دوران لاک ڈاؤن پیریڈ کو خارج کریں: بمبئی ہائی کورٹ
author img

By

Published : Apr 13, 2020, 1:31 PM IST

لاک ڈاؤن شروع ہونے سے لے کر ختم ہونے کی مدت کو غیر کارکرد اثاثوں (این پی اے) کی میعاد میں شمار نہیں کیا جائے گا۔

ممبئی میں قائم ایک تعمیراتی کمپنی کو ایک بڑی ریلیف دیتے ہوئے بمبئی ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ کیا ہے۔

بمبئی ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ 'لاک ڈاؤن کی مدت کو خارج کیا جاتا ہے۔ اس فیصلے کے مطابق 'لاک ڈوان کی مدت کو غیر کارکرد اثاثوں (این پی اے) کی مدت میں شامل نہیں کیا جائے گا'۔

  • غیر کارکرد اثاثے (این پی اے) کیا ہیں؟:

واضح رہے کہ جو کمپنی، انفرادی شخص یا کاروبار کسی بھی بینک سے قرضہ لے اور تین مہیوں یعنی 90 دن تک بھی اس قرض کو واپس نہ کریں۔ اس ضرض کی ادائیگی کی امید بھی تقریبا ختم ہو اور اس کمپنی، انفرادی شخص یا کاروبار کی جانب سے قرض کی ادائیگی ناممکن ہوجائے تو بینک کے ایسے اثاثوں کو غیر کارکرد اثاثے (این پی اے) کہا جاتا ہے۔ جو کہ اس بینک کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔

  • ہائی کورٹ کا فیصلہ:

ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ ٹرانسکون آئیکونیکا نامی ایک کمپنی کی درخواست پر آیا ہے، جس نے آئی سی آئی سی آئی بینک سے قرض لیا تھا۔ یہ کمپنی 15 جنوری اور 15 فروری کو دو بار ادائیگی کرنے میں ناکام رہا رہی ہے- تاحال بھی اس قرض کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔

آر بی آئی کے سرکلر اور نوٹیفیکیشن کے مطابق اگر ادائیگی نہیں کی گئی ہے اور ڈیفالٹ کی تاریخ کے 90 دن کے اندر اندر کھاتوں کو باقاعدہ نہیں بنایا گیا ہے تو پھر قرض لینے والے کا اکاؤنٹ این پی اے کے طور پر درج ہوجاتا ہے لیکن اس مدت کی تکمیل سے قبل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا۔

آر بی آئی نے بھی قرضوں کی ادائیگیوں پر تعطل کا اعلان کیا، جو یکم مارچ سے 31 مئی تک جاری رہے گا۔

جسٹس جی ایس پٹیل کی سربراہی میں واحد جج بینچ نے مشاہدہ کیا کہ اس مستعدی کی مدت کے دوران جس میں لاک ڈاؤن ہوتا ہے وہ 90 دن کے این پی اے اعلامیہ کی مدت کی گنتی کے مقاصد کے لئے آئی سی آئی سی آئی بینک کے ذریعہ حساب نہیں کیا جائے گا۔

ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ 'جیسا کہ فی الحال مشورہ دیا گیا ہے، لہذا یکم مارچ کی مدت 31 مئی تک بڑھا دی گئی ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے 90 دن کے این پی اے اعلامیے کی گنتی سے خارج ہوجائے گا'۔

تاہم آئی سی آئی سی آئی بینک نے اپنے وکیل وراگ تلزپورکر کے توسط سے درخواست کی برقراری پر سوال اٹھایا تھا۔

لاک ڈاؤن شروع ہونے سے لے کر ختم ہونے کی مدت کو غیر کارکرد اثاثوں (این پی اے) کی میعاد میں شمار نہیں کیا جائے گا۔

ممبئی میں قائم ایک تعمیراتی کمپنی کو ایک بڑی ریلیف دیتے ہوئے بمبئی ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ کیا ہے۔

بمبئی ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ 'لاک ڈاؤن کی مدت کو خارج کیا جاتا ہے۔ اس فیصلے کے مطابق 'لاک ڈوان کی مدت کو غیر کارکرد اثاثوں (این پی اے) کی مدت میں شامل نہیں کیا جائے گا'۔

  • غیر کارکرد اثاثے (این پی اے) کیا ہیں؟:

واضح رہے کہ جو کمپنی، انفرادی شخص یا کاروبار کسی بھی بینک سے قرضہ لے اور تین مہیوں یعنی 90 دن تک بھی اس قرض کو واپس نہ کریں۔ اس ضرض کی ادائیگی کی امید بھی تقریبا ختم ہو اور اس کمپنی، انفرادی شخص یا کاروبار کی جانب سے قرض کی ادائیگی ناممکن ہوجائے تو بینک کے ایسے اثاثوں کو غیر کارکرد اثاثے (این پی اے) کہا جاتا ہے۔ جو کہ اس بینک کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔

  • ہائی کورٹ کا فیصلہ:

ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ ٹرانسکون آئیکونیکا نامی ایک کمپنی کی درخواست پر آیا ہے، جس نے آئی سی آئی سی آئی بینک سے قرض لیا تھا۔ یہ کمپنی 15 جنوری اور 15 فروری کو دو بار ادائیگی کرنے میں ناکام رہا رہی ہے- تاحال بھی اس قرض کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔

آر بی آئی کے سرکلر اور نوٹیفیکیشن کے مطابق اگر ادائیگی نہیں کی گئی ہے اور ڈیفالٹ کی تاریخ کے 90 دن کے اندر اندر کھاتوں کو باقاعدہ نہیں بنایا گیا ہے تو پھر قرض لینے والے کا اکاؤنٹ این پی اے کے طور پر درج ہوجاتا ہے لیکن اس مدت کی تکمیل سے قبل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا۔

آر بی آئی نے بھی قرضوں کی ادائیگیوں پر تعطل کا اعلان کیا، جو یکم مارچ سے 31 مئی تک جاری رہے گا۔

جسٹس جی ایس پٹیل کی سربراہی میں واحد جج بینچ نے مشاہدہ کیا کہ اس مستعدی کی مدت کے دوران جس میں لاک ڈاؤن ہوتا ہے وہ 90 دن کے این پی اے اعلامیہ کی مدت کی گنتی کے مقاصد کے لئے آئی سی آئی سی آئی بینک کے ذریعہ حساب نہیں کیا جائے گا۔

ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ 'جیسا کہ فی الحال مشورہ دیا گیا ہے، لہذا یکم مارچ کی مدت 31 مئی تک بڑھا دی گئی ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے 90 دن کے این پی اے اعلامیے کی گنتی سے خارج ہوجائے گا'۔

تاہم آئی سی آئی سی آئی بینک نے اپنے وکیل وراگ تلزپورکر کے توسط سے درخواست کی برقراری پر سوال اٹھایا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.