ETV Bharat / bharat

'بحران کو 'ایک موقع' میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے'

author img

By

Published : May 16, 2020, 4:12 PM IST

مرکزی وزیر مملکت برائے اسٹیل فگن سنگھ کلاستے نے صنعتی شعبے میں مستقبل کے امکانات پر ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کی۔

'بحران کو 'ایک موقع' میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے'
'بحران کو 'ایک موقع' میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے'

وزیر اعظم مودی کے معاشی پیکیج کے اعلان کے تین دن بعد مرکزی وزیر مملکت برائے اسٹیل فگن سنگھ کلاستے نے صنعتی شعبے میں مستقبل کے امکانات پر ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کی۔

سوال- معاشی پیکیج کے اعلان کے بعد اب سب کی نگاہیں صنعتوں پر ہیں، آخر کب کھلیں گی صنعتیں ؟

جواب-12 مئی کو وزیر اعظم مودی نے ایک امدادی پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے ہمیشہ ملک کو خود کفیل بنانے پر زور دیا ہے۔ صنعت ایک ایسا شعبہ ہے جو معاشی نقطہ نظر سے ملک کی ترقی میں ایک بہت بڑا حصہ ہے۔ جس میں اسٹیل کا شعبہ سب سے خاص ہے۔ 2030-31 تک 300 ملین ٹن کا ہدف تھا، ہماری وزارت نے اسے پورا کرنے کے لئے تیاری کر لی ہے اور ہم آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہماری صنعت فروری اور مارچ تک بہت اچھی رہی لیکن کورونا نے تمام صنعتوں اور پورے ملک کو متاثر کیا ہے۔ ایم ایس ایم ای شعبے بھی متاثر ہوئے ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے ایم ایس ایم ای کے ذریعے نوجوانوں کو روزگار دینے کی بات کہی تھی۔ آج افسوس اس بات کا ہے کہ کورونا سے ملک اور صنعت کے کاروبار مکمل طور پر متاثر ہوئے ہیں۔

سوال- اسٹیل انڈسٹری اور ایم ایس ایم ای کو مرکز کے ذریعہ دیئے گئے پیکیج سے شروع کرنے میں کتنا وقت لگے گا۔ کیا یہ رقم کافی ہے؟

جواب: خیال یہ ہے کہ ایم ایس ایم ای سیکٹر اور دیگر نجی صنعتوں کو 20 اپریل سے شروع کیا جائے۔ اس مسلہ کو لے کر دیگر ریاستوں سے بات چیت بھی کی گئی ہے۔ بہت سی جگہوں پر کام شروع ہوچکا ہے۔ مزدوروں کی ان کی ریاستوں میں واپسی کے بعد صنعتوں میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لیکن بہت سے دیگر ایم ایس ایم ای صنعتیں شروع ہوگئی ہیں۔

'بحران کو 'ایک موقع' میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے'

سوال- تباہی کو موقع میں بدلنے کے وزیر اعظم مودی کے طریقوں کو آپ کیسے دیکھتے ہیں؟

جواب - اس امدادی پیکیج کے ذریعہ تباہی کو ایک موقع میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہ آنے والے وقت میں ہونے والے نقصان کی وصولی کی کوشش ہے۔

سوال۔ ایسے وقت میں بھارت کے لئے ایک اچھا موقع ہے کہ وہ عالمی منڈی کو سیز کرے اور اپنے لئے ایک بہتر مارکیٹ تشکیل دے۔

جواب: اس کے لئے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے رہیں ہیں۔ یہ بحران ملک کو بچانے کا ایک راستہ بھی ہے۔ جس طرح گجرات کچھ کی تباہی کے بعد پھر سے کھڑا ہوا ہے۔ اسی طرح بھارت کو بھی اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ بھارت کے لئے بہت سے امکانات ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم مودی نے ایک خود کفیل ملک کا تصور کیا ہے۔ اس بحران میں ہم نے پی پی ای کا نیا ماڈل استعمال کیا ہے۔ اس طرح کے چھوٹے چھوٹے صنعتوں کی حمایت کریں۔ مقامی سطح پر ان صنعتوں کو فروغ دیں۔

سوال- بہت سارے ایشیائی ممالک میں کورونا کی وجہ سے کاروبار رک گیا ہے ۔ ملک میں ٹاٹا اسٹیل جیسی صنعت میں تیار سامان کا اسٹاک بڑھنا ایک بحران ہے۔

جواب - آج کا مرحلہ بحران سے نمٹنے کے لئے ہے۔ اس بار ہم مین پاور کا استعمال کریں گے۔ صنعتوں کو معاشی پیکیج دینے کا خیال جاری ہے۔

سوال- کیا مزدوری قانون میں تبدیلی سے مزدوروں کی تنخواہوں میں بھی کمی ہوگی؟

جواب- مزدور قانون میں تبدیلی کے سبب مزدوروں کو تکلیف نہیں ہوگی کیونکہ مرکزی حکومت نے جو قانون مزدوروں کے لئے لایا ہے، اس سے مزدوروں کو فائدہ ہوگا۔ حکومت مزدوروں اور مالک کی ای پی ایف رقم تین ماہ کے لئے جمع کرائے گی۔ جس کا فائدہ پانچ کروڑ مزدوروں کو ہوگا۔

سوال- آپ کے علاقے میں صحت کی سہولیات کیسی ہے؟

جواب- جب میں وزارت صحت میں تھا تو پہلی بار میں نے بھارت کے میڈیکل کالج کو اپ گریڈ کیا۔ ہم نے ایم بی بی ایس کی سیٹ کو 55 ہزار سے بڑھا کر 75 ہزار کردیا۔ پی جی اور ایمس کی نشست میں اضافہ ہوا۔ ہر شخص کو آیوشمان بھارت سے جوڑنے کی کوشش کی ۔ ہلتھ سیکٹر کو آگے بڑھانے کے لئے وزیر اعظم نے ترجیح دی ہے۔ وزیر اعظم نے خود کفیل بھارت کا تصور کیا ہے۔

وزیر اعظم مودی کے معاشی پیکیج کے اعلان کے تین دن بعد مرکزی وزیر مملکت برائے اسٹیل فگن سنگھ کلاستے نے صنعتی شعبے میں مستقبل کے امکانات پر ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کی۔

سوال- معاشی پیکیج کے اعلان کے بعد اب سب کی نگاہیں صنعتوں پر ہیں، آخر کب کھلیں گی صنعتیں ؟

جواب-12 مئی کو وزیر اعظم مودی نے ایک امدادی پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے ہمیشہ ملک کو خود کفیل بنانے پر زور دیا ہے۔ صنعت ایک ایسا شعبہ ہے جو معاشی نقطہ نظر سے ملک کی ترقی میں ایک بہت بڑا حصہ ہے۔ جس میں اسٹیل کا شعبہ سب سے خاص ہے۔ 2030-31 تک 300 ملین ٹن کا ہدف تھا، ہماری وزارت نے اسے پورا کرنے کے لئے تیاری کر لی ہے اور ہم آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہماری صنعت فروری اور مارچ تک بہت اچھی رہی لیکن کورونا نے تمام صنعتوں اور پورے ملک کو متاثر کیا ہے۔ ایم ایس ایم ای شعبے بھی متاثر ہوئے ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے ایم ایس ایم ای کے ذریعے نوجوانوں کو روزگار دینے کی بات کہی تھی۔ آج افسوس اس بات کا ہے کہ کورونا سے ملک اور صنعت کے کاروبار مکمل طور پر متاثر ہوئے ہیں۔

سوال- اسٹیل انڈسٹری اور ایم ایس ایم ای کو مرکز کے ذریعہ دیئے گئے پیکیج سے شروع کرنے میں کتنا وقت لگے گا۔ کیا یہ رقم کافی ہے؟

جواب: خیال یہ ہے کہ ایم ایس ایم ای سیکٹر اور دیگر نجی صنعتوں کو 20 اپریل سے شروع کیا جائے۔ اس مسلہ کو لے کر دیگر ریاستوں سے بات چیت بھی کی گئی ہے۔ بہت سی جگہوں پر کام شروع ہوچکا ہے۔ مزدوروں کی ان کی ریاستوں میں واپسی کے بعد صنعتوں میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لیکن بہت سے دیگر ایم ایس ایم ای صنعتیں شروع ہوگئی ہیں۔

'بحران کو 'ایک موقع' میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے'

سوال- تباہی کو موقع میں بدلنے کے وزیر اعظم مودی کے طریقوں کو آپ کیسے دیکھتے ہیں؟

جواب - اس امدادی پیکیج کے ذریعہ تباہی کو ایک موقع میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہ آنے والے وقت میں ہونے والے نقصان کی وصولی کی کوشش ہے۔

سوال۔ ایسے وقت میں بھارت کے لئے ایک اچھا موقع ہے کہ وہ عالمی منڈی کو سیز کرے اور اپنے لئے ایک بہتر مارکیٹ تشکیل دے۔

جواب: اس کے لئے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے رہیں ہیں۔ یہ بحران ملک کو بچانے کا ایک راستہ بھی ہے۔ جس طرح گجرات کچھ کی تباہی کے بعد پھر سے کھڑا ہوا ہے۔ اسی طرح بھارت کو بھی اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ بھارت کے لئے بہت سے امکانات ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم مودی نے ایک خود کفیل ملک کا تصور کیا ہے۔ اس بحران میں ہم نے پی پی ای کا نیا ماڈل استعمال کیا ہے۔ اس طرح کے چھوٹے چھوٹے صنعتوں کی حمایت کریں۔ مقامی سطح پر ان صنعتوں کو فروغ دیں۔

سوال- بہت سارے ایشیائی ممالک میں کورونا کی وجہ سے کاروبار رک گیا ہے ۔ ملک میں ٹاٹا اسٹیل جیسی صنعت میں تیار سامان کا اسٹاک بڑھنا ایک بحران ہے۔

جواب - آج کا مرحلہ بحران سے نمٹنے کے لئے ہے۔ اس بار ہم مین پاور کا استعمال کریں گے۔ صنعتوں کو معاشی پیکیج دینے کا خیال جاری ہے۔

سوال- کیا مزدوری قانون میں تبدیلی سے مزدوروں کی تنخواہوں میں بھی کمی ہوگی؟

جواب- مزدور قانون میں تبدیلی کے سبب مزدوروں کو تکلیف نہیں ہوگی کیونکہ مرکزی حکومت نے جو قانون مزدوروں کے لئے لایا ہے، اس سے مزدوروں کو فائدہ ہوگا۔ حکومت مزدوروں اور مالک کی ای پی ایف رقم تین ماہ کے لئے جمع کرائے گی۔ جس کا فائدہ پانچ کروڑ مزدوروں کو ہوگا۔

سوال- آپ کے علاقے میں صحت کی سہولیات کیسی ہے؟

جواب- جب میں وزارت صحت میں تھا تو پہلی بار میں نے بھارت کے میڈیکل کالج کو اپ گریڈ کیا۔ ہم نے ایم بی بی ایس کی سیٹ کو 55 ہزار سے بڑھا کر 75 ہزار کردیا۔ پی جی اور ایمس کی نشست میں اضافہ ہوا۔ ہر شخص کو آیوشمان بھارت سے جوڑنے کی کوشش کی ۔ ہلتھ سیکٹر کو آگے بڑھانے کے لئے وزیر اعظم نے ترجیح دی ہے۔ وزیر اعظم نے خود کفیل بھارت کا تصور کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.