ETV Bharat / health

یہ سنگین علامات دل کا دورہ پڑنے سے پہلے ظاہر ہوتی ہیں، ماہرین سے جانئے کب رہنا ہے الرٹ - Heart Failure

گزشتہ چند سالوں میں دل کی خرابی ایک بہت بڑا مسئلہ بن کر ابھری ہے۔ ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ دل کا دورہ پڑنے سے پہلے جسم ہمیں اس بارے میں سگنل دیتا ہے۔ اکثر ہم اس پر توجہ نہیں دیتے۔ اس خبر میں پڑھیں ہارٹ فیل ہونے سے پہلے آپ کا جسم آپ کو کیا سگنل بھیجتا ہے۔ پوری خبر پڑھیں۔۔۔

یہ سنگین علامات دل کا دورہ پڑنے سے پہلے ظاہر ہوتی ہیں
یہ سنگین علامات دل کا دورہ پڑنے سے پہلے ظاہر ہوتی ہیں (CANVA)
author img

By ETV Bharat Health Team

Published : Sep 26, 2024, 9:05 PM IST

اس سے پہلے کہ آپ کا دل کام کرنا بند کر دے، یہ آپ کو آنے والے خطرے سے خبردار کرتا ہے اور بہت سے سگنل بھیجتا ہے۔ ان علامات کو سمجھنا ضروری ہے۔ ماہرین امراض قلب کے مطابق اکثر لوگ تھوڑی سی تھکاوٹ اور پیروں میں سوجن کو بہت سنجیدگی سے نہیں لیتے اور اسے نظر انداز کر دیتے ہیں۔ لیکن انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے۔

میدانتا اسپتال کے سینئر کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر نکول سنہا کا کہنا ہے کہ تھکاوٹ، سانس کی تکلیف، معمول کے ذاتی اور پیشہ ورانہ کام نہ کر پانا، بغیر کسی وجہ کے وزن بڑھنا، ٹانگوں میں سوجن، یہ سب آپ کے دل کے مسئلے کی ابتدائی علامات ہیں۔ دل کا دورہ اچانک ہوتا ہے لیکن دل کے مسائل آہستہ آہستہ بڑھتے ہیں اور صرف ابتدائی مراحل میں ہی اس کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔

دل کے امراض کے ایک اور مشہور ماہر ڈاکٹر منصور حسن کا کہنا تھا کہ 'کنجسٹیو ہارٹ فیلیئر یا ہارٹ فیلیئر ایک ایسی حالت ہے جہاں دل خون کو اتنی مؤثر طریقے سے پمپ نہیں کر پاتا جتنا اسے ہونا چاہیے۔ آسان الفاظ میں، دل کی خرابی اس وقت ہوتی ہے جب دل کے پٹھے خون کو پمپ نہیں کرتے جیسا کہ اسے ہونا چاہیے۔ جب ایسا ہوتا ہے تو، خون اکثر بیک اپ ہوجاتا ہے اور پھیپھڑوں میں سیال جمع ہوجاتا ہے، جس سے سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔

تاہم، مناسب اور بروقت علاج دل کی ناکامی کی علامات کو بہتر بنا سکتا ہے اور کچھ لوگوں کو طویل عرصے تک زندہ رہنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ طرز زندگی میں تبدیلیاں زندگی کے معیار کو بہتر بنا سکتی ہیں۔ وزن کم کرنے کی کوشش کریں، ورزش کریں، نمک کم کھائیں۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ کس طرح دل کی خرابی جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔

علامات

کوئی بھی سرگرمی کرنے کے بعد لیٹتے وقت سانس پھولنا:

ماہرین کا کہنا ہے کہ سانس کی کسی بھی قسم کا مسئلہ ہارٹ فیل ہونے کی علامت ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کو سانس لینے میں دشواری محسوس ہو تو اسے بالکل نظر انداز نہ کریں۔ اگر یہ مسئلہ طویل عرصے تک برقرار رہے تو آپ کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے اور متعلقہ ٹیسٹ کروانے چاہئیں۔

1- تھکاوٹ اور کمزوری

2- پیروں، ٹخنوں اور ٹانگوں میں سوجن

3- تیز یا بے ترتیب دل کی دھڑکن

4- ورزش کرنے کی صلاحیت میں کمی

5- گھبراہٹ

6- ایسی کھانسی جو دور نہ ہو یا ایسی کھانسی جو خون کے دھبوں کے ساتھ سفید یا گلابی بلغم پیدا کرتی ہو

7- پیٹ کے حصے میں سوجن

8- سیال جمع ہونے کی وجہ سے وزن میں تیزی سے اضافہ

9- متلی اور بھوک میں کمی

10- توجہ مرکوز کرنے میں دشواری یا چوکسی میں کمی

11- اگر ہارٹ فیلئر دل کے دورے کی وجہ ہوتا ہے تو سینے میں درد ہوتا ہے

ڈاکٹر سے کب رجوع کرنا ہے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلسل کھانسی اور بھاری خراٹے بھی بعض صورتوں میں دل کے مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ جب دل کا کام بگڑ جاتا ہے تو پھیپھڑوں میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے ایسی ہی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ اس لیے اگر مندرجہ بالا علامات میں سے کوئی بھی ظاہر ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے اور متعلقہ ٹیسٹ کرانا چاہیے۔

1- سینے کا درد

2- بے ہوشی یا شدید کمزوری

3- سانس کی قلت، سینے میں درد، یا بے ہوشی کے ساتھ تیز یا بے ترتیب دل کی دھڑکن

4- اچانک، سانس کی شدید قلت اور کھانسی کا سفید یا گلابی، جھاگ دار بلغم

یہ علامات دل کے صحیح کام نہ کرنے کی وجہ سے ہوسکتی ہیں۔ لیکن اس کی کئی اور ممکنہ وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔ خود تشخیص کرنے کی کوشش نہ کریں۔

اگر آپ کا دل صحیح کام نہیں کر رہا ہے اور آپ کی علامات اچانک خراب ہو جاتی ہیں یا آپ کو کوئی نئی علامات نظر آتی ہیں۔ اس کے ساتھ، آپ کا وزن چند دنوں میں 5 پاؤنڈ (2.3 کلوگرام) یا اس سے زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ لہٰذا اس طرح کی تبدیلیوں کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ دل کی موجودہ حالت خراب ہو رہی ہے یا علاج کام نہیں کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اس سے پہلے کہ آپ کا دل کام کرنا بند کر دے، یہ آپ کو آنے والے خطرے سے خبردار کرتا ہے اور بہت سے سگنل بھیجتا ہے۔ ان علامات کو سمجھنا ضروری ہے۔ ماہرین امراض قلب کے مطابق اکثر لوگ تھوڑی سی تھکاوٹ اور پیروں میں سوجن کو بہت سنجیدگی سے نہیں لیتے اور اسے نظر انداز کر دیتے ہیں۔ لیکن انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے۔

میدانتا اسپتال کے سینئر کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر نکول سنہا کا کہنا ہے کہ تھکاوٹ، سانس کی تکلیف، معمول کے ذاتی اور پیشہ ورانہ کام نہ کر پانا، بغیر کسی وجہ کے وزن بڑھنا، ٹانگوں میں سوجن، یہ سب آپ کے دل کے مسئلے کی ابتدائی علامات ہیں۔ دل کا دورہ اچانک ہوتا ہے لیکن دل کے مسائل آہستہ آہستہ بڑھتے ہیں اور صرف ابتدائی مراحل میں ہی اس کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔

دل کے امراض کے ایک اور مشہور ماہر ڈاکٹر منصور حسن کا کہنا تھا کہ 'کنجسٹیو ہارٹ فیلیئر یا ہارٹ فیلیئر ایک ایسی حالت ہے جہاں دل خون کو اتنی مؤثر طریقے سے پمپ نہیں کر پاتا جتنا اسے ہونا چاہیے۔ آسان الفاظ میں، دل کی خرابی اس وقت ہوتی ہے جب دل کے پٹھے خون کو پمپ نہیں کرتے جیسا کہ اسے ہونا چاہیے۔ جب ایسا ہوتا ہے تو، خون اکثر بیک اپ ہوجاتا ہے اور پھیپھڑوں میں سیال جمع ہوجاتا ہے، جس سے سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔

تاہم، مناسب اور بروقت علاج دل کی ناکامی کی علامات کو بہتر بنا سکتا ہے اور کچھ لوگوں کو طویل عرصے تک زندہ رہنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ طرز زندگی میں تبدیلیاں زندگی کے معیار کو بہتر بنا سکتی ہیں۔ وزن کم کرنے کی کوشش کریں، ورزش کریں، نمک کم کھائیں۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ کس طرح دل کی خرابی جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔

علامات

کوئی بھی سرگرمی کرنے کے بعد لیٹتے وقت سانس پھولنا:

ماہرین کا کہنا ہے کہ سانس کی کسی بھی قسم کا مسئلہ ہارٹ فیل ہونے کی علامت ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کو سانس لینے میں دشواری محسوس ہو تو اسے بالکل نظر انداز نہ کریں۔ اگر یہ مسئلہ طویل عرصے تک برقرار رہے تو آپ کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے اور متعلقہ ٹیسٹ کروانے چاہئیں۔

1- تھکاوٹ اور کمزوری

2- پیروں، ٹخنوں اور ٹانگوں میں سوجن

3- تیز یا بے ترتیب دل کی دھڑکن

4- ورزش کرنے کی صلاحیت میں کمی

5- گھبراہٹ

6- ایسی کھانسی جو دور نہ ہو یا ایسی کھانسی جو خون کے دھبوں کے ساتھ سفید یا گلابی بلغم پیدا کرتی ہو

7- پیٹ کے حصے میں سوجن

8- سیال جمع ہونے کی وجہ سے وزن میں تیزی سے اضافہ

9- متلی اور بھوک میں کمی

10- توجہ مرکوز کرنے میں دشواری یا چوکسی میں کمی

11- اگر ہارٹ فیلئر دل کے دورے کی وجہ ہوتا ہے تو سینے میں درد ہوتا ہے

ڈاکٹر سے کب رجوع کرنا ہے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلسل کھانسی اور بھاری خراٹے بھی بعض صورتوں میں دل کے مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ جب دل کا کام بگڑ جاتا ہے تو پھیپھڑوں میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے ایسی ہی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ اس لیے اگر مندرجہ بالا علامات میں سے کوئی بھی ظاہر ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے اور متعلقہ ٹیسٹ کرانا چاہیے۔

1- سینے کا درد

2- بے ہوشی یا شدید کمزوری

3- سانس کی قلت، سینے میں درد، یا بے ہوشی کے ساتھ تیز یا بے ترتیب دل کی دھڑکن

4- اچانک، سانس کی شدید قلت اور کھانسی کا سفید یا گلابی، جھاگ دار بلغم

یہ علامات دل کے صحیح کام نہ کرنے کی وجہ سے ہوسکتی ہیں۔ لیکن اس کی کئی اور ممکنہ وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔ خود تشخیص کرنے کی کوشش نہ کریں۔

اگر آپ کا دل صحیح کام نہیں کر رہا ہے اور آپ کی علامات اچانک خراب ہو جاتی ہیں یا آپ کو کوئی نئی علامات نظر آتی ہیں۔ اس کے ساتھ، آپ کا وزن چند دنوں میں 5 پاؤنڈ (2.3 کلوگرام) یا اس سے زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ لہٰذا اس طرح کی تبدیلیوں کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ دل کی موجودہ حالت خراب ہو رہی ہے یا علاج کام نہیں کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.