ETV Bharat / bharat

بہار میں بڑی تعداد میں ہنرمند مزدور موجود ہیں: تیجسوی - ۔ اسکل مزدوروں کے لیے بلیو پرنٹ تیار

بہار قانون ساز اسمبلی میں حزب اختلاف اور آر جے ڈی کے سینیئر رہنما تیجسوی یادو کے ساتھ ای ٹی وی بھارت کے ریجنل ایڈیٹر برج موہن سنگھ نے خصوصی بات چیت کی۔

etv-bharat-exclusive-conversation-with-tejashwi-yadav
etv-bharat-exclusive-conversation-with-tejashwi-yadav
author img

By

Published : Jun 6, 2020, 9:33 PM IST

خصوصی بات چیت میں انہوں نے کورونا بحران، مہاجر مزدور سمیت دیگر امور پر مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت پر سخت تنقید کی۔

ویڈیو

انہوں نے کہا کہ بہار حکومت نے مہاجر مزدوروں کو لانے کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا۔ صرف یہی نہیں پیسوں کو لے کر ریاستی حکومت اور ریلوے کے مابین تنازع دیکھنے کو ملا جس کا خمیازہ مزدوروں کو بھگتنا پڑا۔ ٹرین دیر سے پہنچی اور مطلوبہ منزل کی بجائے کہیں اور گئی۔ اس کے باوجود مزدوروں کو کھانا اور پانی مہیا نہیں کیا گیا'۔

تیجسوی یادو نے کہا کہ' دوسری ریاستوں میں پھنسے مزدور بڑی تعداد میں بہار واپس آئے ہیں۔ یہ سب خود ہی گھر واپس آئے ہیں، جبکہ بہار حکومت کو ان کی واپسی کا انتظام کرنا چاہیے تھا۔ ریاست میں ڈبل انجنوں کی حکومت ہے لیکن اس ڈبل انجن کی حکومت نے مزدوروں کے لیے کچھ نہیں کیا۔ حکومت مزدوروں کے روزگار کے معاملے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

تیجسوی یادو نے کہا کہ' بہار میں پہلے ہی 7 کروڑ لوگ بے روزگار ہیں اور اب مہاجر مزدوروں کی آمد سے بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور روزگار ایک بہت بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ' یہ پہلا موقع ہے جب بہار میں ہنرمند مزدوروں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ حکومت ایسے لوگوں کے لیے کیا کر رہی ہے؟'

آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے کہا کہ' معاشرے بچانے کے لیے اصولوں کو تبدیل کرنے پڑتےہیںے۔ ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے یادو نے کہا کہ میرے والد لالو یادو بھی جے پی کی تحریک سے نکلے۔ نتیش کمار بھی اس تحریک سے ابھرے۔ لیکن معاشرے کے ہر پہلو کو ایک ساتھ رکھنے کے لیے، کئی بار سمجھوتے کرنے پڑتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ' کورونا بحران کے وقت اقتدار اور اپوزیشن سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت تھی لیکن انتظار کے بعد بھی وزیر اعلی نتیش کمار نے مہاجر مزدوروں کو دیگر ریاستوں سے لانے کے لیے پہل نہیں کی۔ ریاستی حکومت اور ریلوے کے مابین اس رقم پر تنازعہ ہوا جس کا خمیازہ مزدوروں کو بھگتنا پڑا۔ ٹرین دیر سے پہنچی اور مطلوبہ منزل کی بجائے کہیں اور گئی۔ اس کے باوجود مزدوروں کو کھانا اور پانی مہیا نہیں کیا گیا۔

مہاجر مزدوروں کے سوال پر تجسو یادو نے کہا کہ' آج نتیش کمار ہم پر سیاست کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔ ہم دو ماہ باہر تھے، تب بہار حکومت نے ان کے لیے کیا کیا؟ جب ہم نے آواز اٹھانا شروع کی تو کہا گیا کہ سیاست ہو رہی ہے۔ ٹرینوں سے آنے والے بہار کے مزدور ٹرین میں ہی بھوک سے مر رہے ہیں۔ اگر ہم آواز اٹھا رہے ہیں تو ہم پر یہ الزام ہے کہ ہم سیاست کررہے ہیں'۔

جب تیجسوی سے یہ پوچھا گیا کہ بہار کو آگے کیسے لے جائے؟ کیا اس کے لیے ان کے پاس کوئی راستہ ہے؟ اس سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم پہلے سے ہی اس پر کام کر رہے ہیں۔ اسکل مزدوروں کے لیے بلیو پرنٹ تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں روزگار کے بے پناہ امکانات ہیں۔ یہاں پھل پیدا ہوتا ہے۔ انجینئر بن رہے ہیں جو باہر کام کرتے ہیں۔ ان کے لیے انڈسٹری تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

خصوصی بات چیت میں انہوں نے کورونا بحران، مہاجر مزدور سمیت دیگر امور پر مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت پر سخت تنقید کی۔

ویڈیو

انہوں نے کہا کہ بہار حکومت نے مہاجر مزدوروں کو لانے کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا۔ صرف یہی نہیں پیسوں کو لے کر ریاستی حکومت اور ریلوے کے مابین تنازع دیکھنے کو ملا جس کا خمیازہ مزدوروں کو بھگتنا پڑا۔ ٹرین دیر سے پہنچی اور مطلوبہ منزل کی بجائے کہیں اور گئی۔ اس کے باوجود مزدوروں کو کھانا اور پانی مہیا نہیں کیا گیا'۔

تیجسوی یادو نے کہا کہ' دوسری ریاستوں میں پھنسے مزدور بڑی تعداد میں بہار واپس آئے ہیں۔ یہ سب خود ہی گھر واپس آئے ہیں، جبکہ بہار حکومت کو ان کی واپسی کا انتظام کرنا چاہیے تھا۔ ریاست میں ڈبل انجنوں کی حکومت ہے لیکن اس ڈبل انجن کی حکومت نے مزدوروں کے لیے کچھ نہیں کیا۔ حکومت مزدوروں کے روزگار کے معاملے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

تیجسوی یادو نے کہا کہ' بہار میں پہلے ہی 7 کروڑ لوگ بے روزگار ہیں اور اب مہاجر مزدوروں کی آمد سے بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور روزگار ایک بہت بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ' یہ پہلا موقع ہے جب بہار میں ہنرمند مزدوروں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ حکومت ایسے لوگوں کے لیے کیا کر رہی ہے؟'

آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے کہا کہ' معاشرے بچانے کے لیے اصولوں کو تبدیل کرنے پڑتےہیںے۔ ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے یادو نے کہا کہ میرے والد لالو یادو بھی جے پی کی تحریک سے نکلے۔ نتیش کمار بھی اس تحریک سے ابھرے۔ لیکن معاشرے کے ہر پہلو کو ایک ساتھ رکھنے کے لیے، کئی بار سمجھوتے کرنے پڑتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ' کورونا بحران کے وقت اقتدار اور اپوزیشن سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت تھی لیکن انتظار کے بعد بھی وزیر اعلی نتیش کمار نے مہاجر مزدوروں کو دیگر ریاستوں سے لانے کے لیے پہل نہیں کی۔ ریاستی حکومت اور ریلوے کے مابین اس رقم پر تنازعہ ہوا جس کا خمیازہ مزدوروں کو بھگتنا پڑا۔ ٹرین دیر سے پہنچی اور مطلوبہ منزل کی بجائے کہیں اور گئی۔ اس کے باوجود مزدوروں کو کھانا اور پانی مہیا نہیں کیا گیا۔

مہاجر مزدوروں کے سوال پر تجسو یادو نے کہا کہ' آج نتیش کمار ہم پر سیاست کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔ ہم دو ماہ باہر تھے، تب بہار حکومت نے ان کے لیے کیا کیا؟ جب ہم نے آواز اٹھانا شروع کی تو کہا گیا کہ سیاست ہو رہی ہے۔ ٹرینوں سے آنے والے بہار کے مزدور ٹرین میں ہی بھوک سے مر رہے ہیں۔ اگر ہم آواز اٹھا رہے ہیں تو ہم پر یہ الزام ہے کہ ہم سیاست کررہے ہیں'۔

جب تیجسوی سے یہ پوچھا گیا کہ بہار کو آگے کیسے لے جائے؟ کیا اس کے لیے ان کے پاس کوئی راستہ ہے؟ اس سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم پہلے سے ہی اس پر کام کر رہے ہیں۔ اسکل مزدوروں کے لیے بلیو پرنٹ تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں روزگار کے بے پناہ امکانات ہیں۔ یہاں پھل پیدا ہوتا ہے۔ انجینئر بن رہے ہیں جو باہر کام کرتے ہیں۔ ان کے لیے انڈسٹری تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.