قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے کہا ہے کہ 'اس کے پاس عسکریت پسندی کے ایک مقدمے میں گرفتار جموں و کشمیر کے معطل ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس دیویندر سنگھ کے خلاف مناسب ثبوت موجود ہیں اور ان کے خلاف بروقت الزام عائد کیا جائے گا'۔
ایک مختصر بیان میں این آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ 'ایجنسی کے ذریعہ دائر کیس میں سنگھ عدالتی تحویل میں رہ سکتے ہیں'
این آئی اے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 'ہمارے پاس ان کے خلاف کافی شواہد ہیں اور انھیں بروقت سزا دی جائے گی'۔
اطلاعات کے مطابق دہلی کی ایک عدالت نے انہیں ضمانت دی ہے۔ ملزم کے وکیل کا کہنا ہے کہ 'دہلی پولیس دیویندر سنگھ کے خلاف وقت پر چارج شیٹ داخل کرنے میں ناکام رہی۔ انہیں ایک لاکھ روپے کے بانڈ کے عوض ضمانت دی گئی ہے۔'
گیارہ جنوری کو وادی سے دو عسکریت پسندوں کو لے جانے کے دوران سنگھ کو جنوبی کشمیر میں پکڑے جانے کے ایک ہفتے بعد این آئی اے نے 18 جنوری کو عسکریت پسندی کا معاملہ دائر کیا تھا۔
سنگھ کے علاوہ گرفتار ہونے والے دیگر حزب مجاہدین کے خود ساختہ کمانڈر سید نوید مشتاق احمد عرف نوید بابو اور رفیع احمد راتھر بھی شامل تھے- اس میں عرفان شفیع میر نامی شخص نے وکیل ہونے کا دعوی کیا تھا۔