کسی بھی پارٹی کے کامیاب ہونے میں انتخابی منشور بہت حد تک اہمیت رکھتا ہے، لیکن سیاست کے بدلے پس منظر کی وجہ سے انتخابی منشور کی اہمیت ختم ہو گئی ہے اور لوگ منشور کو بھولتے جا رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کی رپورٹ کے مطابق ریاست اتر پردیش کے شہر بارہ بنکی کی عوام منشور سے متعلق بے خبر ہیں اور کچھ لوگ انتخابی منشور کو سنجیدگی سے نہیں لیتے۔
رپورٹ کے مطابق مقامی لوگ حق رائے دہی کا استعمال کرنے سے پہلے انتخابی منشور کے بارے میں غور و فکر نہیں کرتے۔
انتخابی اور سماجی مفکر بھی اس بات سے اتفاق رکھتے ہیں کہ عوام میں انتخابی منشور کے تئیں دلچسپی کم ہو گئی ہے۔
بارہ بنکی کے سماجی کارکن ڈاکٹر راجیش مل کے مطابق انتخابی منشور کی اہمیت کو کم کرنے کے لیے سیاسی جماعتیں ذمہ دار ہیں، کیونکہ سیاسی جماعتوں نے انتخابی منشور میں کئے وعدوں کو پورا نہیں کیا، جس کی وجہ سے لوگ انتخابی منشور کو صرف رسم ادائیگی تصور کرتے ہیں۔
مقامی باشندہ اجمیری نے کہا کہ منشور سے زیادہ انتخابی امیدوار پر ووٹر توجہ دیتے ہیں ۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں کسی بھی سیاسی جماعت کی مقبولیت اور جیت میں اس کے انتخابی منشور کا کردار کلیدی ہوتا ہے۔ تاہم بارہ بنکی میں منشور کو محض ایک رسمی کارروائی سمجھا جاتا ہے۔