ETV Bharat / bharat

'کسی کی خودداری کو ٹھیس نہ پہنچے'

کسی کی مدد کر کے اس کی خودداری  کو ٹھیس نہ لگے، اس کے لیے ریاست اترپردیش کے  بارہ بنکی میں منشی رگھونندن پرساد پٹیل ڈگری کالج کے این ایس ایس سیل نے منفرد پہل کی ہے۔

author img

By

Published : Nov 26, 2019, 8:46 AM IST

کسی کی خودداری کو ٹھیس نہ پہنچے
کسی کی خودداری کو ٹھیس نہ پہنچے

پرساد پٹیل ڈگری کالج کی طالبات گاؤں میں پرانے کپڑوں کا بازار لگا کر غریب اور مفلس افراد کو بہت ہی کم قیمت پر کپڑے مہیا کراتے ہیں۔

بارہ بنکی کے شکلائی گاؤں میں آنگن واڑی مرکز میں بڑی تعداد میں لوگ کپڑے خریدنے آتے ہیں۔ شکلائی گاؤں میں پسماندہ ذات کے غریب اور مفلس لوگوں کی تعداد زیادہ ہے، لیکن انہیں جب مفت کپڑے تقسیم کئے جاتے تھے تو خود داری اور انا کی وجہ سے یہاں کے لوگوں نے کپڑے لینے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد سے بازار لگنا شروع ہوا۔ جس میں نہایت ہی کم قیمت پر کپڑے فروخت کیے جاتے ہیں۔

کالج کی طالبات، اسکول اسٹاف اور کئی لوگ مل کر پہلے کپڑے یکجا کرتے ہیں۔ اس کے بعد وہ انہیں گاؤں میں لے جاتے ہیں۔ وہاں وہ کپڑے فروخت کرتے ہیں۔

باپو بازار میں صرف کم قیمت پر کپڑے فروخت ہی نہیں کیے جاتے بلکہ اس سے طالبات کئی قسم کے ہنر بھی سیکھ لیتے ہیں۔ جو طالبات کے لیے عملی زندگی اور بہتر مستقبل کے لیے معاون ثابت ہوتے ہیں۔

پرساد پٹیل ڈگری کالج کی طالبات گاؤں میں پرانے کپڑوں کا بازار لگا کر غریب اور مفلس افراد کو بہت ہی کم قیمت پر کپڑے مہیا کراتے ہیں۔

بارہ بنکی کے شکلائی گاؤں میں آنگن واڑی مرکز میں بڑی تعداد میں لوگ کپڑے خریدنے آتے ہیں۔ شکلائی گاؤں میں پسماندہ ذات کے غریب اور مفلس لوگوں کی تعداد زیادہ ہے، لیکن انہیں جب مفت کپڑے تقسیم کئے جاتے تھے تو خود داری اور انا کی وجہ سے یہاں کے لوگوں نے کپڑے لینے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد سے بازار لگنا شروع ہوا۔ جس میں نہایت ہی کم قیمت پر کپڑے فروخت کیے جاتے ہیں۔

کالج کی طالبات، اسکول اسٹاف اور کئی لوگ مل کر پہلے کپڑے یکجا کرتے ہیں۔ اس کے بعد وہ انہیں گاؤں میں لے جاتے ہیں۔ وہاں وہ کپڑے فروخت کرتے ہیں۔

باپو بازار میں صرف کم قیمت پر کپڑے فروخت ہی نہیں کیے جاتے بلکہ اس سے طالبات کئی قسم کے ہنر بھی سیکھ لیتے ہیں۔ جو طالبات کے لیے عملی زندگی اور بہتر مستقبل کے لیے معاون ثابت ہوتے ہیں۔

Intro:کسی کو صدقہ دیکر اس کی. خودداری اور انا کو دھچکہ نہ لگے اس کے لئے بارہ بنکی کے منشی رگھونندن پرساد پٹیل ڈگری کالج کی این ایس ایس کی منفرد پہل کی ہے. یہ طلبہ گاؤں میں پرانے کپڑوں کی بازار لگا کر غریب اور مفلس لوگوں کو بہت ہی کم قیمت پر کپڑے مہیہ کراتی ہیں.


Body:بارہ بنکی کے شکلائی گاؤں میں آگن باڈی مرکز باپو لگی باپو بازار میں بڑی تعداد میں لوگ کپڑے خریدنے آئے ہیں. شکلائی گاؤں میں درج فہرست ذات کے غریب اور مفلس لوگوں کی تعداد زیادہ ہے. لیکن انہیں جب مفت کپڑے تقسیم کئے جاتے تھے تو خودداری اور انا کی وجہ سے یہاں کے لوگوں نے کپڑے لینے سے انکار کر دیا. اس کے بعد سے باپو بازار لگنی شروع ہوئی. جس میں نہایت کم قیمت پر کپڑے فراہم کرائے جاتے ہیں.
بائیٹ امتا سنگھ، پروگرام افسر پنک سویٹر میں

باپو بازار لگانے میں چیلینج کم نہیں ہیں. کالج کی طلبہ اسکول اسٹاف اور کئی لوگ ملکر پہلے کپڑے یکجہ کرتے ہیں. اس کے بعد وہ انہیں گاؤں میں لے جاتے ہیں. اس کے بعد کافی مشقت کے بعد وہ یہ کپڑے فروخت ہوتے ہیں.
بائیٹ وبھا وشکرما، طلبہ یونی فارم میں

باپو بازار سے صرف غریبوں کو کم. قیمت پر کپڑے ہی مہیہ نہیں کراتا بلکہ اس سے طلبہ میں کئی قسم کے ہنر بھی ڈیولپ ہوتے ہیں. جو طلبہ کے بہتر مستقبل کے معاون صابت ہوتے ہیں.
بائیٹ سمن ورما، پروگرام افسر گلابی ساڑی میں


Conclusion:طلبہ کا یہ انوکھا قدم آم کے آم گٹھلیوں کے دام سے کم نہیں ہے. اس سے غریبوں کا فائیدہ تو ہے ہی طلبہ کو بھی کافی کچھ سیکھنے کو ملتا ہے.
ای ٹی وی بھارت کے لئے بارہ بنکی سے محمد عمیر کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.