دیوالی کے موقع پر جو کی برائی پر بھلائی کی فتح کا نشان ہے اس دن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک خوش خبری دی کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی جانب سے کایلا مولر آپریشن میں دولت اسلامیہ کے رہنما ابوبکر البغدادی کو ہلاک کردیا گیا ہے۔
دولت اسلامیہ عراق و شام (آئی ایس آئی ایس) جس کے قیام کا مقصد اپنے حدود میں توسیع کرنا تھا لیکن سنہ 2014 میں اس نے اپنا نام تبدیل کرکے اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) رکھ دیا۔
امریکی حکومت نے بغدادی کے سر پر ڈھائی کروڑ ڈالر کے انعام کا اعلان بھی کیا۔ اگرچہ روس نے اعلان کیا کہ شام کے علاقے رقہ پر ان کے چھاپوں کے دوران بغدادی ہلاک ہوسکتا ہے لیکن ٹرمپ کو انکے دعوے پر یقین نہیں تھا۔
امریکہ نے آئی ایس کے حدود کو کم کرنے کے لیے کردوں کی مدد لی۔ شام کے علاقے ادلیب میں بغدادی چھپا ہوا ہے، روس، عراق اور ترکی کے فضائی حدود کا استعمال کرکے 8 امریکی ہیلی کاپٹروں نے حملہ کیا۔
جس کے بعد وہ ایک سرنگ میں جاکر خود کو ہلاک کر لیا۔ ٹرمپ نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس نے آپریشن کو براہ راست پوری طرح سے دیکھا ہے جہاں بغدادی کو ڈی این اے ٹیسٹ کے 15 منٹ کے بعد ہی مردہ قرار دے دیا۔
یہ سب ظاہر کرنا پوٹس کو تمام قسم کی تنقیدوں سے پاک کرنا ہے۔ پھر بھی لوگ تعجب کرتے ہیں کہ آئی ایس چیف کی موت سے دہشت گردی کےتمام گروپ کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔
11/9 کے بعد جارج بش نے امریکیوں سے مخاطب ہوکر کہا کہ وہ اس سانحے کو عملی اقدامات کے طور پر دیکھیں اور اعلان کیا کہ "یہ قوم پرامن ہے لیکن شدید غصہ کی حالت میں بھڑک جاتی ہے، یہ تنازعہ دوسروں کے وقت اور شرائط کے مطابق شروع کیا گیا تھا۔
افغانستان میں طالبان اور اس کے حامی القاعدہ کو ختم کرنے کے لیے دہشت گردی کے خلاف علامی جنگ کا آغاز کیا گیا تھا۔
امریکہ نے طالبان کو تباہ کرنے کے بعد پاکستان نے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی جان چھڑا لی۔ 2011 میں اوباما حکومت نے فخر کے ساتھ اپنے کامیاب فوجی آپریشن کے بعد لادن کی موت کا اعلان کیا۔
اگرچہ ٹرمپ کا یہ اعلان کہ بغدادی کا قتل لادن کے قتل سے زیادہ نمایاں ہے تنقیدات کو جنم دیتا ہے۔ یہ بات ناقابل تردید ہے کہ آئی ایس کے ذریعہ ہی دہشت گردی کو تمام قوموں میں متعارف کرایا گیا۔
آئی ایس نے چین، بھارت، فلسطین، صومالیہ، مصر، عراق، ایران اور فلپائن جیسی قوموں کو جہاد کا نام دیا اور مراکش کا کہنا ہے کہ ان کے حقوق سے سمجھوتہ کیا گیا ہے۔
بغدادی کا ارتقاء بطور داعش اور ظالمانہ رہنما کے ہے جس نے غیر انسانی طریقے کو نافذ کیا وہ بے مثال ہے۔ یہ تصور کرنا کہ صرف بغدادی کی موت سے آئی ایس کا خاتمہ کرنا نہایت ہی غلط تصور ہے۔
جمہوری نظاموں کو ختم کرنے والے بغدادی کے بیانات نے اور زیادہ دہشت گرد تنظیم کو جنم دیا ہے۔
آئی ایس نے 5 سال قبل گجرات اور مغربی بھارت کے کچھ حصوں کو فتح کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ القاعدہ جو کہ چھوڑنا نہیں چاہتا تھا اسنے میانمار، بنگلہ دیش آسام اور کشمیر کے علاقوں پر فتح کے اپنے منصوبوں کا اعلان کیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ لادن کی موت نے تنظیم کو مکمل طور پرختم نہیں کیا تھا۔
تاہم امریکہ نے بغدادی کے ذریعہ تعمیر شدہ اسلامی خلافت کے خاتمے کا فخر کے ساتھ اعلان کیا تھا لیکن ایسٹر ڈے کے موقع پر سری لنکا میں کی جانے والی خونریزی آئی ایس کی کارکردگی کا ثبوت ہے بغدادی نے نوجوانوں کو اپنے پرتشدد طریقوں راغب کیا اور اس کا خواب صوبہ خراسان کے حصولیابی تھی۔
بغدادی کے قتل سے ٹرمپ کو فائدہ پہنچا سکتا ہے جو اپنی سیاسی شناخت برقرار رکھنے کی جدوجہد کر رہے ہیں لیکن دنیا کے لیے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ امریکہ کے ہوم لینڈ سیکیورٹی چیئرمین نے بذات خود کہا کہ امریکی طریقے سے دہشت گردی پر قابو پانے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ ٹرمپ کایلا مولر آپریشن کے بارے میں اپنی پیٹھ خود ہی تھپتھپا سکتے ہیں لیکن بڑھتی ہوئی دہشت گردی حقیقت کو کبھی بھی چھپا نہیں سکتی۔