ریاست اترپردیش کے کانپور، آگرہ، پریاگ راج یعنی آلہ آباد، لکھنئو، متھرا ، انّاؤ، فتح پور اور بلند شہر جیسے شہروں میں سب سے زیادہ سڑک حادثات سے اموات ہوتی ہیں۔
آج کل دلی اور آگرہ کے درمیان جمنا ایکسپریس نامی شاہراہ پر ہونے والے حادثات کے کافی تذکرے ہیں۔ ایک سرکاری رپورٹ میں بتایا گيا ہے کہ اس شاہراہ پر بیشتر حادثات طے شدہ رفتار سے زیادہ تیز گاڑی چلانے کے سب پیش آتے ہیں۔
آر ٹی آئی کی ایک رپورٹ کی مطابق آگرہ، متھرا اور زیور کے درمیان ایسے 30 مقامات کی نشان دہی کی گئی ہے جہاں سب سے زیادہ سڑک حادثات پیش آتے ہیں۔
جمنا ایکسپریس وے کا افتتاح اس وقت کے وزیر اعلی اکھیلیش یادو نے 2012 میں کیا تھا۔ اس کی وجہ سے دہلی سے آگرہ اور لکھنو سمیت اتر پردیش کے کئی شہروں کے فاصلے تو کم ہوگئے لیکن حادثات اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔
اگست 2012 سے جنوری 2018 تک اس شاہراہ پر تقریبا 5 ہزار پیش ہونے والے سڑک حادثات میں آٹھ ہزار سے زائد لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔
ریاست اتر پردیش سنہ 2018 میں مجموعی طور پر 42 ہزار 568 حادثات پیش آئے تھے۔ ان میں 22 ہزار 256 افراد ہلاک اور 29 ہزار 664 افراد زخمی ہوئے۔
سنہ 2017 میں تقریبا 38 ہزار 811 حادثات پیش آئے تھے جن میں 20 ہزار 142 افراد ہلاک اور 27 ہزار 507 زخمی ہوئے تھے۔ 2016 میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 19 ہزار 320 تھی۔
ریاستی حکومت کا دعوی ہے کہ سڑکوں اور شاہراہوں کا نظام اور سہولیات پہلے سے بہتر ہوئی ہیں، تاہم زمینی حقیقت کچھ اور ہی ہے۔
اتر پردیش میں ہر روز تقریبا 55 افراد سڑک حادثات میں ہلاک ہوتے ہیں۔
مرکزی حکومت بھی گزشتہ پانچ برسوں میں 40 ہزار کلو میٹر سے زائد سڑک کی تعمیر کا دعویٰ کرتی ہے تا ہم 2017 سے ان سڑکوں پر ہونے والے حادثات اور ان میں ہلاکتوں اور زخمیوں سے متعلق اعداد و شمار جاری نہیں کی گئے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق سنہ 2014 سے 2018 کے درمیان ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں تقریبا 36 فیصد کا اضافہ ہوا ہےاور سڑک حادثات میں تقریبا 37 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔
اگر بات اتر پردیش میں ہونے والی سڑک حادثات اور ان میں ہونے والی ہلاکتوں کی اصل وجوہات کی جائے تو ان میں
۔سڑکوں کی خستہ حالی
۔سڑک سے متعلق قوانین کو نافذ نہ کرنا۔
۔شراب پی کر گاڑی چلانا۔
۔سیٹ بیلٹ، ہیلمیٹ اور دیگر حفاظتی اقدامات کے تئیں لاپرواہی۔
ہسپتال اور فرسٹ ایڈ کی سہولیات میں تاخیر اور حادثے کی زد میں آنے والے علاقو ں میں ہسپتالوں کی کمی۔
گاڑی چلاتے وقت موبائل فونز پر بات کرنا اور وسعت سے زیادہ لوڈ کرنا بھی حادثے کی اہم وجوہات ہیں۔
8 جولائی 2019 کو پیش آنے والا حادثہ جمنا ایکسپریس وئے پر ہونے والے تمام حادثات میں سب سے بڑا تھا۔ اس میں 29 افراد ہلاک جبکہ متعدد د زخمی ہوئے تھے۔
جون کی 16 تاریخ کو ایک کار سڑک حادثے کا شکار ہو ئی جس میں ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
دس جون کو پیش آنے والے ایک دوسرے حادثہ میں چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔ جب ایک اور کار پہلے ایک موٹر سایئکل سے پھر مارورتی وین سے ٹکڑا گئی تھی۔
تین جون کو پیش آئے حادثہ میں چار افراد ہلاک اور 21 افرا زخمی ہوئے تھے۔ اس حادثہ میں ایک ڈبل ڈیکر بس جمنا ایکسپریس وئے سے پھسنل کر نیچے اتر گئی تھی۔