اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں پچھلے 36 گھنٹوں سے مسلسل بارش ہو رہی ہے اور ابھی بارش رکنے کے کوئی امکانات نہیں ہیں۔
ایسے میں جو لوگ روز کماتے اور روز کھاتے ہیں انہیں بڑی پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔ چاہے سبزی بیچنے والے ہوں، ریڑھی لگانے والے ہوں یا پھر رکشہ چلانے والے ہوں تیز بارش کے سبب ان کی زنگی سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے تیز بارش کے موسم میں کچھ رکشہ چلانے والوں کی مشکلات جاننے کی کوشش کی۔ راہل کمار جو کہ سیتا پور کے رہنے والے ہیں اور یہاں روزی روٹی کمانے کے لئے آئے ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بارش کی وجہ سے سواری نہیں مل رہی لہٰذا ہم پل کے نیچے ہی بیٹھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم 100-200 روپیہ روزانہ کماتے ہیں اس کے بعد کھانے کے لئے جاتے ہیں لیکن آج ایسا نہیں ہے کیونکہ ہمارے پاس کھانے پینے کے لئے پیسے نہیں ہیں، اس لیے چپ چاپ یہاں پر بیٹھے ہوئے ہیں۔
راکیش نام کے رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ ہماری زندگی تو ایسی ہے کہ روز کنواں کھودنا ہے اور روز اسی سے پانی بھی پینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارش سے بڑی پریشانی ہے۔ ہمارے لئے نہ ہی مکان ہے اور نہ ہی کھانے پینے کا کوئی خاص بندوبست ہے۔
انہوں نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے وقت وہ ہمارے پاس آتے ہیں اور بڑے بڑے وعدے کرتے ہیں لیکن جب مکان یا کوئی سہولت دینے کا وقت آتا ہے تو وہ اپنے ہی ملازمین یا کوئی اپنے خاص آدمی کو دیتے ہیں اور ہمیں نظر انداز کردیتے ہیں۔
ایسے ہی ایک رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ وہ گزشتہ روز سے بھوکے ہیں کیونکہ انہیں کوئی سواری نہیں ملی۔جب سے ای رکشا کا چلن عام ہوا ہے تب سے ان رکشہ والوں کی حالت کافی خراب ہے۔ ایسے میں موسم کی مار ان لوگوں کی کمر ہی توڑ دیتی ہے۔