ETV Bharat / bharat

کورونا وائرس، حقوق اطفال کا ایک بڑا بحران: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کورونا وائرس (كووڈ -19) وبا کی وجہ سے سماجی اور اقتصادی اثرات کا دنیا بھر کے لاکھوں بچوں پر برا اثر پڑ سکتا ہے۔

un
کوروناوائرس، حقوق اطفال کا ایک بڑا بحران: اقوام متحدہ
author img

By

Published : Apr 17, 2020, 11:01 PM IST

اقوام متحدہ نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کورونا وبا کو ’بچوں کے حقوق کا ایک بڑا بحران‘ بتاتے ہوئے کہا کہ جھگی بستیوں، پناہ گزین اور مہاجر کیمپوں، حراستی مراکز اور جد وجہد کرنے والے علاقوں میں رہنے والے اور معذور بچے وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔ یہ رپورٹ جمعرات کے روز جاری کی گئی۔

رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ عالمی معیشت میں کساد بازاری کا خدشہ ہے جو اس سال بچوں کی شرح اموات میں بڑے اضافہ کا سبب بن سکتی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹیریس نے رپورٹ جاری کئے جانے کے آغاز میں ایک ویڈیو بیان میں بچوں کے حقوق، احترام اور مستقبل کو محفوظ کرنے کے لئے فوری طور پر اقدامات کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ’’میں ہر جگہ کے خاندانوں اور سبھی سطحوں کے لیڈروں سے ہمارے بچوں کی حفاظت کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔‘‘

گٹیریس نے جلد از جلد ویکسینیشن پروگراموں کو دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ’’ہم بچوں کو بیماری کی زد میں آنے کے لئے نہیں چھوڑ سکتے۔ جیسے ہی ویکسینیشن پروگرام دوبارہ شروع ہو، ہر ضرورت مند بچے کو ٹیکے لگائے جانے چاہئیں۔‘‘

رپورٹ میں وبا کی وجہ سے بچوں کی تعلیم پر پڑ رہے اثر کو بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ وبا کی وجہ سے تقریباً 190 ممالک نے اسکول بند کر دیئے ہیں جس سے تقریباً 1.5 ارب بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق وبا کی وجہ سے بچوں کی غذائیت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے کیونکہ دنیا بھر میں اسکول کے کھانے (مڈ ڈے میل) پر منحصر 31 کروڑ بچوں کو روزانہ کی خوراک نہیں مل سکے گی۔

رپورٹ کے مطابق ’’وبا کے بحران میں اضافہ ہونے سے خاندانی کشیدگی میں اضافہ ہوگا اور گھروں میں قید بچے گھریلو تشدد اور بدسلوکی کے شکار بنیں گے۔‘‘

گٹیریس نے بچوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے سوشل میڈیا کمپنیوں کی ذمہ داری پر زور دیا ’’کیونکہ بچے سیکھنے اور سماج سے جڑنے کے لئے اب سوشل میڈیا پر زیادہ منحصر ہو رہے ہیں جس سے آن لائن بدسلوکی کے خطرے بڑھ گئے ہیں۔‘‘

اقوام متحدہ نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کورونا وبا کو ’بچوں کے حقوق کا ایک بڑا بحران‘ بتاتے ہوئے کہا کہ جھگی بستیوں، پناہ گزین اور مہاجر کیمپوں، حراستی مراکز اور جد وجہد کرنے والے علاقوں میں رہنے والے اور معذور بچے وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔ یہ رپورٹ جمعرات کے روز جاری کی گئی۔

رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ عالمی معیشت میں کساد بازاری کا خدشہ ہے جو اس سال بچوں کی شرح اموات میں بڑے اضافہ کا سبب بن سکتی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹیریس نے رپورٹ جاری کئے جانے کے آغاز میں ایک ویڈیو بیان میں بچوں کے حقوق، احترام اور مستقبل کو محفوظ کرنے کے لئے فوری طور پر اقدامات کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ’’میں ہر جگہ کے خاندانوں اور سبھی سطحوں کے لیڈروں سے ہمارے بچوں کی حفاظت کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔‘‘

گٹیریس نے جلد از جلد ویکسینیشن پروگراموں کو دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ’’ہم بچوں کو بیماری کی زد میں آنے کے لئے نہیں چھوڑ سکتے۔ جیسے ہی ویکسینیشن پروگرام دوبارہ شروع ہو، ہر ضرورت مند بچے کو ٹیکے لگائے جانے چاہئیں۔‘‘

رپورٹ میں وبا کی وجہ سے بچوں کی تعلیم پر پڑ رہے اثر کو بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ وبا کی وجہ سے تقریباً 190 ممالک نے اسکول بند کر دیئے ہیں جس سے تقریباً 1.5 ارب بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق وبا کی وجہ سے بچوں کی غذائیت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے کیونکہ دنیا بھر میں اسکول کے کھانے (مڈ ڈے میل) پر منحصر 31 کروڑ بچوں کو روزانہ کی خوراک نہیں مل سکے گی۔

رپورٹ کے مطابق ’’وبا کے بحران میں اضافہ ہونے سے خاندانی کشیدگی میں اضافہ ہوگا اور گھروں میں قید بچے گھریلو تشدد اور بدسلوکی کے شکار بنیں گے۔‘‘

گٹیریس نے بچوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے سوشل میڈیا کمپنیوں کی ذمہ داری پر زور دیا ’’کیونکہ بچے سیکھنے اور سماج سے جڑنے کے لئے اب سوشل میڈیا پر زیادہ منحصر ہو رہے ہیں جس سے آن لائن بدسلوکی کے خطرے بڑھ گئے ہیں۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.