ETV Bharat / bharat

اعلی سرکاری عہدیداروں میں کورونا کا خدشہ - دفاعی سکریٹری ڈاکٹر اجئے کمار کورونا متاثر

بھارت کے کئی اعلی سرکاری عہدیداروں میں کووڈ 19 کی تصدیق ہوئی ہے۔اس مستقل اضافے کو دیکھتے ہوئے سنیئر عہدیداروں میں خدشات پیدا ہوگئے ہیں، جس کی وجہ سے حکومت نے منگل کے روز نئی ہدایات جاری کی ہیں۔ اس تازہ ترین حکم کے مطابق کسی بھی وقت کسی بھی کمرے میں دو سے زائد افسران کی موجودگی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ساتھ میں نائب سکریٹری کے نیچے کام کرنے والے 30 افسران اور عملے کی موجودگی پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

کورونا کا خدشہ
کورونا کا خدشہ
author img

By

Published : Jun 11, 2020, 3:47 PM IST

Updated : Jun 12, 2020, 12:21 PM IST

منگل کے روز یہ حکم تب جاری کیا گیا جب ڈس انویسٹمنٹ سکریٹری تہین کانت پانڈے میں کورونا کی رپورٹ مثبت پائی گئی۔ گزشتہ ہفتے ہی دفاعی سکریٹری ڈاکٹر اجئے کمار اور مرکزی حکومت کے چیف ترجمان کے ای دھتوالیا بھی کورونا متاثر پائے گئے تھے۔

وزرات ٹیکسٹائل کی جانب سے جاری کردہ ایک حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ کورونا متاثر سرکاری عہدیداروں کی تعداد میں روز بروز تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔عہدیداروں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے ۔اس جاری کردہ حکمنامے کی ایک کاپی کا جائزہ ای ٹی وی بھارت نے لیا۔

اس معاملے سے واقف شخص کے مطابق ، دیگر وزارتیں بھی ایک یا دو دن میں اسی طرح کے احکامات جاری کرنے کے عمل میں ہیں۔

اس حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی بھی وقت کسی بھی کمرے میں دو سے زائد افراد موجود نہیں رہیں گے۔ساتھ میں ان عملے کو بھی دفتر آنے کی اجازت نہیں ہوگئی جو یا تو پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کرتے ہیں یا جو کنٹینمنٹ زون کے قریب رہائش پذیر ہیں۔

اس معاملے کو تب زیادہ سنجیدگی سے لیا گیا جب سیکریٹری سطح کے دوسرے اہلکار اور ڈائی آئی پی اے ایم سیکریٹری تہین پانڈے کورونا متاثر پائے گئے۔

دفتر کے ایک میمورنڈم میں ڈی آئی پی اے ایم کے عملے کو یہ جانکاری دی گئی کہ عمارت کو حفظان صحت کے مقصد کے لیے بند کیا جائے گا اور ساتھ میں اس میں اس بات کی بھی تصدیق کی گئی کہ ڈس انوسٹمنٹ سیکریٹری کے ساتھ دو مزید عہدیداروں بھی کورونا متاثر پائے گئے ہیں۔

حکومتی دفتر میں تہین پانڈے کا معاملہ الگ نہیں ہے جو حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹی ثابت ہوا ہے۔جبکہ حکومتی سطح پر کئی اعلی عہدیداروں میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔ دفاعی سکریٹری اجے کمار اور پی آئی بی چیف کے ایس دھتوالیا کے علاوہ کئی دیگر عہدیداروں میں حالیہ دنوں میں کورونا مثبت پایا گیا ہے، جس میں وزارت خزانہ کی سکریٹری ریتا مل اور وزارت قانون و انصاف کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر نارائن راؤ بٹو شامل ہیں۔

اطلاع کے مطابق یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کے ایس دھتوالیا کا ڈرائیور بھی کورونا متاثر ہے جس کو دیکھتے ہوئے دھتوالیا کے ساتھ کام کرنے والے دیگر عہدیداروں نے بھی قرنطینہ اختیار کرلیا ہے۔

اس معاملے میں افسران کے درمیان جو فکرمندی کی بات ہے وہ یہ ہے کہ مرکزی حکومت میں تشہیراتی شعبہ کی سربراہ کی حیثیت سے کے ایس دھتوالیا متعدد مرکزی وزراء اور اہم وزارتوں کے دیگر اعلی عہدیداروں کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں تھے۔

کے ایس دھتوالیا نے گزشتہ ہفتہ پیر (یکم جون) اور بدھ (3 جون) کو کابینہ کے ساتھ دو بریفنگ کی۔ انہوں نے وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر ، ٹرانسپورٹ اور ایم ایس ایم ای کے وزیر نتن گڈکری اور زراعت اور کسانوں کے بہبود کے وزیر نریندر سنگھ تومر کو شامل کیا تھا۔

ان وزراء نے بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرصدارت میں منعقد کی گئی مرکزی کابینہ کے اجلاس میں بھی شرکت کی تھی جس میں دو آرڈیننسوں کی بھی منظوری دی گئی ، جس سے کسانوں کو ان کی پیداوار کو بازار میں فروخت کرنے میں زیادہ سے زیادہ آزادی دی جاسکے۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ دھتوالیا کے کورونا متاثر ہونے کے بعد کتنے مرکزی وزراء اور اعلی عہدے دار نے خود ساختہ علیحدگی اختیار کی۔ تاہم ، پی آئی بی کی عمارت کو سینٹائیز کرنے کے لیے سیل کردیا گیا ہے اور کابینہ کا اجلاس ، جو عام طور پر بدھ کے روز ہوتا ہے ، اس بار منعقد نہیں کیا گیا۔

بی آئی بی افسر کے کورونا متاثر خبر آنے کے بعد وزرات صحت اور وزارت داخلہ کی مشترکہ کووڈ بریفینگ منعقد نہیں کئی گئی ۔

وہیں ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے جوائنٹ سکریٹری لو اگروال، وزرات داخلہ کے جوائنٹ سکریٹری پنیا سالیا سریواستو اور انڈین کونسل برائے میڈیکل ریسریچ(آئی سی ایم آر) میں وبائی مرض اور مواصلاتی مرض کے چیف رامن آر گنگاکیدکھر نے خود ساختہ علیحدگی اختیار کی ہے یا نہیں۔

اسی طرح، ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ گزشتہ ہفتے دفاعی سکریٹری ڈاکٹر اجئے کمار کی کورونا رپورٹ مثبت آنے کے بعد، وزرات دفاع کے کتنے اہلکار نے خود ساختہ علیحدگی اختیار کی۔

وزارت دفاع کے سینئر ترین سویلین افسر کی حیثیت سے ، ڈاکٹر اجے کمار وزیر دفاع راجناتھ سنگھ ، سی ڈی ایس جنرل بپن راوت سے رابطے میں تھے۔

پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق ، احتیاطی تدابیر کے طور پر وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اگلے دن دفتر میں نہیں آئے تھے۔

ذرائع کے مطابق تمام عہدیدار جو ڈاکٹر اجے کمار کے ساتھ قریبی رابطے میں تھے ، انہوں نے پروٹوکول کے مطابق خود کو الگ تھلگ کرلیا ہے ، لیکن یہ انکشاف نہیں کیا گیا کہ ان میں کوئی اعلی فوجی عہدیدار تھا یا نہیں۔

ریاستی رہنما اور عہدیدار بھی کورونا وائرس کے شکار

مرکزی حکومت کے علاوہ، اس مہلک وائرس نے ریاستی رہنماؤں کو بھی اپنی زد میں لے لیا ہے۔

بدھ کے روز ڈی ایم کے کے رکن اسمبلی انبجھگان ملک کے پہلے رکن اسمبلی تھے جو اس مہلک وائرس کا شکار ہوگئے۔اس وائرس نے ملک میں 8 ہزاز سے زائد اور دنیا بھر میں 4 لاکھ 19 ہزار لوگوں کو ہلاک کردیا ہے۔

گزشتہ ہفتہ اتراکھنڈ کے وزیر ستپال مہاراج، ان کی اہلیہ امریتہ راوت اور ان کے کنبہ کے 21 افراد اور اسٹاف کورونا متاثر پائے گئے۔جس کے بعد ان کے کابنیہ کے ساتھیوں اور وزیراعلی ترویندر سنگھ راوت نے خود ساختہ علیحدگی اختیار کرلی۔

ستپال مہاراج نے 29 مئی (جمعہ) کو وزیر اعلی ترویندر سنگھ راوت کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں شرکت کی تھی۔

اسی طرح سے گزشتہ ماہ کورونا وائرس نے گجرات حکومت کو اپنے خوف کے سائے میں لے لیا تھا جب ریاست کے وزیراعلی وجئے روپانی نے گانگریس کے رکن اسمبلی کھیڈوالا سے ملاقات کی تھی، جو کورونا مثبت پائے گئے تھے۔

منگل کے روز یہ حکم تب جاری کیا گیا جب ڈس انویسٹمنٹ سکریٹری تہین کانت پانڈے میں کورونا کی رپورٹ مثبت پائی گئی۔ گزشتہ ہفتے ہی دفاعی سکریٹری ڈاکٹر اجئے کمار اور مرکزی حکومت کے چیف ترجمان کے ای دھتوالیا بھی کورونا متاثر پائے گئے تھے۔

وزرات ٹیکسٹائل کی جانب سے جاری کردہ ایک حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ کورونا متاثر سرکاری عہدیداروں کی تعداد میں روز بروز تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔عہدیداروں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے ۔اس جاری کردہ حکمنامے کی ایک کاپی کا جائزہ ای ٹی وی بھارت نے لیا۔

اس معاملے سے واقف شخص کے مطابق ، دیگر وزارتیں بھی ایک یا دو دن میں اسی طرح کے احکامات جاری کرنے کے عمل میں ہیں۔

اس حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی بھی وقت کسی بھی کمرے میں دو سے زائد افراد موجود نہیں رہیں گے۔ساتھ میں ان عملے کو بھی دفتر آنے کی اجازت نہیں ہوگئی جو یا تو پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کرتے ہیں یا جو کنٹینمنٹ زون کے قریب رہائش پذیر ہیں۔

اس معاملے کو تب زیادہ سنجیدگی سے لیا گیا جب سیکریٹری سطح کے دوسرے اہلکار اور ڈائی آئی پی اے ایم سیکریٹری تہین پانڈے کورونا متاثر پائے گئے۔

دفتر کے ایک میمورنڈم میں ڈی آئی پی اے ایم کے عملے کو یہ جانکاری دی گئی کہ عمارت کو حفظان صحت کے مقصد کے لیے بند کیا جائے گا اور ساتھ میں اس میں اس بات کی بھی تصدیق کی گئی کہ ڈس انوسٹمنٹ سیکریٹری کے ساتھ دو مزید عہدیداروں بھی کورونا متاثر پائے گئے ہیں۔

حکومتی دفتر میں تہین پانڈے کا معاملہ الگ نہیں ہے جو حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹی ثابت ہوا ہے۔جبکہ حکومتی سطح پر کئی اعلی عہدیداروں میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔ دفاعی سکریٹری اجے کمار اور پی آئی بی چیف کے ایس دھتوالیا کے علاوہ کئی دیگر عہدیداروں میں حالیہ دنوں میں کورونا مثبت پایا گیا ہے، جس میں وزارت خزانہ کی سکریٹری ریتا مل اور وزارت قانون و انصاف کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر نارائن راؤ بٹو شامل ہیں۔

اطلاع کے مطابق یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کے ایس دھتوالیا کا ڈرائیور بھی کورونا متاثر ہے جس کو دیکھتے ہوئے دھتوالیا کے ساتھ کام کرنے والے دیگر عہدیداروں نے بھی قرنطینہ اختیار کرلیا ہے۔

اس معاملے میں افسران کے درمیان جو فکرمندی کی بات ہے وہ یہ ہے کہ مرکزی حکومت میں تشہیراتی شعبہ کی سربراہ کی حیثیت سے کے ایس دھتوالیا متعدد مرکزی وزراء اور اہم وزارتوں کے دیگر اعلی عہدیداروں کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں تھے۔

کے ایس دھتوالیا نے گزشتہ ہفتہ پیر (یکم جون) اور بدھ (3 جون) کو کابینہ کے ساتھ دو بریفنگ کی۔ انہوں نے وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر ، ٹرانسپورٹ اور ایم ایس ایم ای کے وزیر نتن گڈکری اور زراعت اور کسانوں کے بہبود کے وزیر نریندر سنگھ تومر کو شامل کیا تھا۔

ان وزراء نے بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرصدارت میں منعقد کی گئی مرکزی کابینہ کے اجلاس میں بھی شرکت کی تھی جس میں دو آرڈیننسوں کی بھی منظوری دی گئی ، جس سے کسانوں کو ان کی پیداوار کو بازار میں فروخت کرنے میں زیادہ سے زیادہ آزادی دی جاسکے۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ دھتوالیا کے کورونا متاثر ہونے کے بعد کتنے مرکزی وزراء اور اعلی عہدے دار نے خود ساختہ علیحدگی اختیار کی۔ تاہم ، پی آئی بی کی عمارت کو سینٹائیز کرنے کے لیے سیل کردیا گیا ہے اور کابینہ کا اجلاس ، جو عام طور پر بدھ کے روز ہوتا ہے ، اس بار منعقد نہیں کیا گیا۔

بی آئی بی افسر کے کورونا متاثر خبر آنے کے بعد وزرات صحت اور وزارت داخلہ کی مشترکہ کووڈ بریفینگ منعقد نہیں کئی گئی ۔

وہیں ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے جوائنٹ سکریٹری لو اگروال، وزرات داخلہ کے جوائنٹ سکریٹری پنیا سالیا سریواستو اور انڈین کونسل برائے میڈیکل ریسریچ(آئی سی ایم آر) میں وبائی مرض اور مواصلاتی مرض کے چیف رامن آر گنگاکیدکھر نے خود ساختہ علیحدگی اختیار کی ہے یا نہیں۔

اسی طرح، ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ گزشتہ ہفتے دفاعی سکریٹری ڈاکٹر اجئے کمار کی کورونا رپورٹ مثبت آنے کے بعد، وزرات دفاع کے کتنے اہلکار نے خود ساختہ علیحدگی اختیار کی۔

وزارت دفاع کے سینئر ترین سویلین افسر کی حیثیت سے ، ڈاکٹر اجے کمار وزیر دفاع راجناتھ سنگھ ، سی ڈی ایس جنرل بپن راوت سے رابطے میں تھے۔

پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق ، احتیاطی تدابیر کے طور پر وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اگلے دن دفتر میں نہیں آئے تھے۔

ذرائع کے مطابق تمام عہدیدار جو ڈاکٹر اجے کمار کے ساتھ قریبی رابطے میں تھے ، انہوں نے پروٹوکول کے مطابق خود کو الگ تھلگ کرلیا ہے ، لیکن یہ انکشاف نہیں کیا گیا کہ ان میں کوئی اعلی فوجی عہدیدار تھا یا نہیں۔

ریاستی رہنما اور عہدیدار بھی کورونا وائرس کے شکار

مرکزی حکومت کے علاوہ، اس مہلک وائرس نے ریاستی رہنماؤں کو بھی اپنی زد میں لے لیا ہے۔

بدھ کے روز ڈی ایم کے کے رکن اسمبلی انبجھگان ملک کے پہلے رکن اسمبلی تھے جو اس مہلک وائرس کا شکار ہوگئے۔اس وائرس نے ملک میں 8 ہزاز سے زائد اور دنیا بھر میں 4 لاکھ 19 ہزار لوگوں کو ہلاک کردیا ہے۔

گزشتہ ہفتہ اتراکھنڈ کے وزیر ستپال مہاراج، ان کی اہلیہ امریتہ راوت اور ان کے کنبہ کے 21 افراد اور اسٹاف کورونا متاثر پائے گئے۔جس کے بعد ان کے کابنیہ کے ساتھیوں اور وزیراعلی ترویندر سنگھ راوت نے خود ساختہ علیحدگی اختیار کرلی۔

ستپال مہاراج نے 29 مئی (جمعہ) کو وزیر اعلی ترویندر سنگھ راوت کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں شرکت کی تھی۔

اسی طرح سے گزشتہ ماہ کورونا وائرس نے گجرات حکومت کو اپنے خوف کے سائے میں لے لیا تھا جب ریاست کے وزیراعلی وجئے روپانی نے گانگریس کے رکن اسمبلی کھیڈوالا سے ملاقات کی تھی، جو کورونا مثبت پائے گئے تھے۔

Last Updated : Jun 12, 2020, 12:21 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.