چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے، جج آر سبھاش ریڈی اور جج اے ایس بوپنا پر مشتمل بنچ نے عرضی گزار سچن جین کی عرضی پر ویڈیو کانفرنسنگ سے سماعت کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس بات سے پوری طرح اتفاق کرتے ہیں کہ اس وقت مریضوں کے علاج کی لاگت زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔ کسی کو بھی صحت دیکھ بھال اداروں سے صرف اس لئے دور نہیں ہونا چاہئے کیونکہ علاج کا خرچ زیادہ ہے۔
جج بوبوڈے نے کہا کہ عدالت ہر ایک معاملے میں مداخلت نہیں کرسکتی کیونکہ تمام ریاستوں میں اسپتالوں کو مختلف شرائط کی بنیاد پر زمینیں دی گئی ہیں، لیکن مرکزی حکومت ریاستوں سے فیصلہ کرنے کے لئے کہہ سکتی ہے۔
بنچ نے کہا کہ یہ بھی صحیح ہے کہ پورے ملک میں علاج کی قیمت ایک جیسی نہیں ہوسکتی لیکن مرکز کے ذمہ دار افسران 16جولائی کو عرضی گزار اور پرائیویٹ اسپتالوں کے نمائندوں سے ملاقات کرکے طے کریں کہ ریاستوں کو کیاہدایت دی جاسکتی ہے۔