این یو جے آئی کی قومی ایگزیکیٹو نے اتوار کے روز ایک روزہ اجلاس میں کورونا کے دور میں اخباروں اور چینلز سے نکالے گئے صحافیوں کو مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے مالی امداد کا مطالبہ کیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ صحافیوں کی ایک بڑی تعداد کے سامنے بھکمری کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ خراب معاشی حالت کی وجہ سے صحافیوں کو خود کشی بھی کرنی پڑی۔
این یو جےآئی کے صدر راس بہاری کی زیر صدارت اور جنرل سکریٹری پروسنا موہنتی کی نظامت میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منعقدہ اجلاس میں خزانچی ڈاکٹر اروند سنگھ ، نائب صدر بھوپن گوسوامی، [گوہاٹی]ویپونیم راجو [وجے واڑا] پردیپ تیواری، [بھوپال] رام چندر کنوجیا [ہری دوار)، سید جنید (سری نگر) ، سکریٹری کمل کانت اپمنیو (متھورا) ، پنکج سونی (جے پور) ، کنداسوامی (چنئی) ، پرشانت چکرورتی (اگرتلہ) نے حصہ لیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صحافی بڑے شہروں میں ویڈیو کانفرنسوں کے ذریعے تمام ریاستی دارالحکومتوں میں شرکت کریں گے۔
این یو جے کے سابق صدر پرگیانند چودھری ، سابق جنرل سکریٹری شیو کمار اگروال ، دہلی جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر راکیش تھپلیال، جنرل سکریٹری کے پی ملک ، خزانچی نریش گپتا ، یوپی جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر رتن دکشت ، سابق خزانچی انیل اگروال، اتراکھنڈ یونٹ کے صدر بی ڈی شرما ، جموں وکشمیر جرنلسٹ یونین کے صدر سید جنید ، جنرل سکریٹری سید بخاری ، ہماچل پردیش یونین آف جرنلسٹس کے صدر رانیش رانا ، ہریانہ میڈیا یونین کے کنوینر بلرام شرما ، کو کنوینر وپول کوشک ، این یو جے مہاراشٹر کے صدر شیٹل کارڈیکر، جرنلسٹ ایسوسی ایشن مدھیہ پردیش کے صدر کھلوان۔ چندرکر ، جرنلسٹ ایسوسی ایشن راجستھان کے صدر راکیش شرما ، جھارکھنڈ یونین جرنلسٹس کے صدر رجت کمار گپتا ، ایگزیکٹو صدر راجیو نرائنن، مغربی بنگال یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سکریٹری دیپک رائے ، این یو جے تمل ناڈو کے صدر مورگ نندن ، جنرل سکریٹری کرشنوینی ، آندھرا پردیش کی جرنلسٹ ایسوسی ایشن۔ چیئرمین پنیوم راجو ، جنرل سکریٹری یوگندھار ریڈی، تلنگانہ یونٹ کے صدر اے سوریہ پرکاش راؤ اور دیگر ریاستوں کے عہدیداروں نے مختلف شہروں میں قومی اجلاس منعقد کرنے کے بارے میں اطلاع دی۔
راس بہاری نے کہا کہ کانفرنس میں کورونا کے دور میں حراست اور چھٹنی کے شکار صحافیوں کے مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اسی کے ساتھ ہی جرنلسٹ پروٹیکشن قانون کے نفاذ ، میڈیا کونسل اور میڈیا کمیشن کے قیام کا مطالبہ بھی زور سے اٹھایا جائے گا۔
اجلاس میں صحافیوں کے خلاف جعلی مقدمات کی بنیاد پر گرفتاریوں کے خلاف آواز اٹھائی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مرکزی حکومت سے مالی طور پر کمزور اخبارات کو مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔