ڈگ وجے سنگھ نے مرکزی حکومت کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وہ کشمیر میں عسکریت پسندی کا جھوٹا حوالہ دے کر بڑی کارروائی کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ 'امرناتھ یاترا کو روکنے کے سبب ریاست جموں و کشمیر بڑے فساد کا شکار ہو سکتی ہے۔وہاں 20ہزار سے زیادہ فورس بھیج دی گئی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ کسی بڑی کارروائی کی طرف اشارہ ہے۔'
کانگریس کے سینئر رہنما نے کہا کہ بی جے پی حکومت کشمیریوں کو نہیں، کشمیر کو چاہتی ہے۔ ایسا کیوں ہو رہا ہے؟ کانگریس کے دور میں ایسا نہیں ہوا تھا۔
مزید پڑھیں : 'وزارات داخلہ کی جانب سے جاری ایڈوائزری باعث تشویش'
ڈگ وجے نے کہا کہ مجھے اس حکومت پر یقین نہیں ہے۔ ہر روز دہشت گردی کے واقعات ہوتے ہیں، لیکن مرکزی حکومت کچھ بھی کر سکتی ہے۔
سنگھ نے مزید کہا کہ بی جے پی کو وادی کشمیر میں کچھ کرنے سے پہلے سوچنا چاہئے کیونکہ یہ معاملہ بہت حساس ہے۔ حکومت بڑی کارروائی کرنے کے فراق میں ہے لیکن وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر حکومت نے جمعہ کے روز امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کو علاقے میں قیام کرنے سے منع کردیا ہے اور فوری طور پر واپس آنے کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی۔ جس کے بعد بھارتی فوج نے کہا کہ پاکستانی عسکریت پسند یاترا میں خلل ڈالنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں : 'وادی میں خوف کا ماحول پید اکرنے کی کوشش کی جا رہی ہے'