پلینیٹری سوسائٹی آف انڈیا (پی ایس آئی) کے ڈائریکٹر این سری رگھنندن کمار نے یواین آئی کو بتایا کہ جب سورج اور چاند ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہوتے ہیں تو مکمل سورج گرہن ہوتا ہے لیکن چاند کا سائز نسبتاً چھوٹا ہوتا ہے،اس کی وجہ یہ ہے کہ سورج چمکتی ہوئی انگوٹھی کی طرح لگتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مکمل سورج گرہن صرف شمالی ہندوستان میں کچھ جگہوں پر دیکھا جائے گا ، جبکہ یہ جزوی طور پر ملک کے دیگر حصوں میں بھی دیکھا جائے گا۔
صبح 9.56 سے شام 14.29 بجے تک ہندوستان میں مختلف مقامات پر مختلف وقتوں پر سورج گرہن دیکھا جائے گا۔ بیشتر مقامات پر جزوی سورج گرہن نظر آئے گا۔
کمار نے کہا کہ سورج گرہن دنیا میں افریقہ (مغربی اور جنوبی حصوں کو چھوڑ کر) جنوب مشرقی یورپ، مشرق وسطی، ایشیاء (شمالی اور مشرقی روس کو چھوڑ کر) اور انڈونیشیا میں نظر آئے گا۔
سورج گرہن پہلی بار افریقی ملک کانگو میں نظر آئے گا۔ بھارت کے سورت گڑھ (راجستھان)، سرسا، کوروکشیترا (ہریانہ)، اور اتراکھنڈ کے دہرادون، چمولی اور جوشی مٹھ میں لوگوں کو مکمل سورج گرہن (رِنگ آف فائرکے جیسا) دیکھنے کا موقع ملے گا۔
بھارت کے بعد سورج گرہن چی ، تائیوان اور بحر الکاہل کے خطے سے دیکھا جائے گا۔
بھارت میں دوارکا کے لوگ پہلے (صبح 9.56) سورج گرہن دیکھ سکیں گے۔ ملک میں آخرمیں (دوپہر بعد 14.29 بجے) سورج گرہن آسام کے ڈبروگڑھ میں نظر آئے گا۔