گجیندرسنگھ شیخاوت نے ریاستوں کے پانی سے متعلق محکموں کے وزراء کی قومی کانفرنس سے خطاب کرنے کے بعد منگل کے روز یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک میں اس وقت 18 فیصد گھروں تک پینے کا پانی دستیاب ہے اور حکومت 2024 تک ہر گھر پینے کا پانی فراہم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ کانفرنس میں مغربی بنگال کا کوئی نمائندہ موجود نہیں تھا اور مسٹر شیخاوت نے اسے بدقسمتی بتایا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ ریاستوں نے لوگوں کو پینے کا پانی فراہم کرنے کے لئے اچھا کام کیا ہے اور وہاں 99 فیصد گھروں میں پینے کا پانی پہنچایا جا رہا ہے لیکن اتر پردیش، بہار، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ جیسی کئی ریاستیں ہیں جہاں صرف پانچ فیصد گھروں تک خالص پینے کا پانی دستیاب کرایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑا چیلنج ہے اور اس سے نمٹنے کے لئے مرکزی حکومت متعلقہ ریاستوں کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔
مرکزی وزیر نے پانی کو مستقبل کا سب سے بڑا بحران قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بحران کا کامیابی سے سامنا کرنے کے لئے پانی کے تحفظ پر توجہ دینی ہو گی۔ پانی کو بیکار ہونے سے محفوظ کرنا ہوگا اور پانی ذخیرہ کرنے کے لئے ماہرین کے ساتھ مل کر خصوصی منصوبہ پر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کی آبادی کی ضرورت کے مطابق کافی پانی دستیاب کرایا جا سکے۔