ETV Bharat / bharat

شہریت ترمیمی بل راجیہ سبھا میں پیش - آج پیش ہوگا راجیہ سبھا میں کیب

شہریت ترمیمی بل لوک سبھا سے 334 ارکان پارلیمان کی حمایت سے پاس ہوچکا ہے جبکہ اس کی مخالفت میں106 ووٹ پڑے تھے، اس کے ساتھ ہی اس بل کو آج راجیہ سبھا میں پیش کردیا گیا جہاں زبردست ہنگامہ آرائی ہے۔

وزیر داخلہ امت شاہ فائل فوٹو
وزیر داخلہ امت شاہ فائل فوٹو
author img

By

Published : Dec 11, 2019, 8:21 AM IST

Updated : Dec 11, 2019, 12:43 PM IST

شمال مشرقی ریاست آسام میں اس بل کی زبردست مخالفت کی جارہی ہے اور بل کے خلاف پرتشدد مظاہرے اور جلوس نکالے جا رہے ہیں وہیں اپوزیشن بھی اس کے خلاف ہے لیکن غیر بی جے پی اور غیر کانگریسی جماعتیں بل کی حمایت میں ہیں۔ حالانکہ کہا جا رہا ہے کہ حکومت کو لوک سبھا کی طرح راجیہ سبھا میں بل کے پاس کرانے کی راہ آسان نہیں ہے۔

راجیہ سبھا کے اعداد وشمار
راجیہ سبھا میں کل اراکین پارلیمان کی تعداد 240 ہے جس میں این ڈی اے کے 117، یو پی اے کے 67 اور دیگر کے 56 اراکین پارلیمان ہیں اور بل کے پاس ہونے کے لیے 121 اراکین کے حمایت کی ضرورت ہے۔

اطلاعات کے مطابق بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کے سات اراکین پارلیمان بل کے حق میں ووٹ کریں گے یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ آںدھرا پردیش میں وائی ایس آر کانگریس کے دو اراکین ہیں جو بل کی حمایت میں ووٹ کرسکتے ہیں۔

اگر ان اعداد وشمارپر نظر ڈالیں تو یہ صاف ہو جاتا ہے کے این ڈی اے کو 125 اراکین پارلیمان کی حمایت ملتی نظر آرہی ہے۔ لیکن اعدادوشمار بدل بھی سکتے ہیں، این ڈی اے کی اتحادی جے ڈی یو کے چھ اراکین پارلیمان ہیں، جے ڈی یو نے لوک سبھا میں بل کی حمایت کی تھی جس کے بعد پارٹی کی جانب سے مختلف رد عمل سامنے آیا تھا اور بل کی حمایت میں پارٹی کے اندر اختلافات ہیں۔

وہیں شیو سینا نےتذبذب والی کیفیت پیدا کر دی ہے، لوک سبھا میں بل کی حمایت کے بعد مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے راجیہ سبھا میں حمایت کے لیے کچھ الگ ہی طرح کا اشارہ دیا ہے۔

راجیہ سبھا میں ٹی آر ایس کے چھ اراکین پارلیمان ہیں جو بل کے مخالف ہیںاور وہ اس کے خلاف ووٹ کریں گے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مزید پریشانی ہے بی جے ڈی نے اس بل کی حمایت تو کی ہے لیکن اس میں ترمیم کا بھی مطالبہ کیا ہے۔پارٹی نے سری لنکن تاملوں کو بھی اس بل میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اے آئی اے ڈی ایم کے نے پہلے ہی سری لنکن تملوں کو بل میں شامل کرنے اور انہیں شہریت دینے کی مانگ کر چکا ہے۔

حکومت لوک سبھا میں بل کو آسانی سے منظور کرانے میں کامیاب رہی، لیکن راجیہ سبھا میں یہ راہ آسان نہیں ہے لوک سبھا میں تو حکومت نے اعداد و شمار جمع کر لیے تھے لیکن راجیہ سبھا میں اس بل کی حمایت کرنے والی جماعتوں سے ترمیم کے مطالبات سے نمٹنا ہوگا۔

شمال مشرقی ریاست آسام میں اس بل کی زبردست مخالفت کی جارہی ہے اور بل کے خلاف پرتشدد مظاہرے اور جلوس نکالے جا رہے ہیں وہیں اپوزیشن بھی اس کے خلاف ہے لیکن غیر بی جے پی اور غیر کانگریسی جماعتیں بل کی حمایت میں ہیں۔ حالانکہ کہا جا رہا ہے کہ حکومت کو لوک سبھا کی طرح راجیہ سبھا میں بل کے پاس کرانے کی راہ آسان نہیں ہے۔

راجیہ سبھا کے اعداد وشمار
راجیہ سبھا میں کل اراکین پارلیمان کی تعداد 240 ہے جس میں این ڈی اے کے 117، یو پی اے کے 67 اور دیگر کے 56 اراکین پارلیمان ہیں اور بل کے پاس ہونے کے لیے 121 اراکین کے حمایت کی ضرورت ہے۔

اطلاعات کے مطابق بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کے سات اراکین پارلیمان بل کے حق میں ووٹ کریں گے یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ آںدھرا پردیش میں وائی ایس آر کانگریس کے دو اراکین ہیں جو بل کی حمایت میں ووٹ کرسکتے ہیں۔

اگر ان اعداد وشمارپر نظر ڈالیں تو یہ صاف ہو جاتا ہے کے این ڈی اے کو 125 اراکین پارلیمان کی حمایت ملتی نظر آرہی ہے۔ لیکن اعدادوشمار بدل بھی سکتے ہیں، این ڈی اے کی اتحادی جے ڈی یو کے چھ اراکین پارلیمان ہیں، جے ڈی یو نے لوک سبھا میں بل کی حمایت کی تھی جس کے بعد پارٹی کی جانب سے مختلف رد عمل سامنے آیا تھا اور بل کی حمایت میں پارٹی کے اندر اختلافات ہیں۔

وہیں شیو سینا نےتذبذب والی کیفیت پیدا کر دی ہے، لوک سبھا میں بل کی حمایت کے بعد مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے راجیہ سبھا میں حمایت کے لیے کچھ الگ ہی طرح کا اشارہ دیا ہے۔

راجیہ سبھا میں ٹی آر ایس کے چھ اراکین پارلیمان ہیں جو بل کے مخالف ہیںاور وہ اس کے خلاف ووٹ کریں گے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مزید پریشانی ہے بی جے ڈی نے اس بل کی حمایت تو کی ہے لیکن اس میں ترمیم کا بھی مطالبہ کیا ہے۔پارٹی نے سری لنکن تاملوں کو بھی اس بل میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اے آئی اے ڈی ایم کے نے پہلے ہی سری لنکن تملوں کو بل میں شامل کرنے اور انہیں شہریت دینے کی مانگ کر چکا ہے۔

حکومت لوک سبھا میں بل کو آسانی سے منظور کرانے میں کامیاب رہی، لیکن راجیہ سبھا میں یہ راہ آسان نہیں ہے لوک سبھا میں تو حکومت نے اعداد و شمار جمع کر لیے تھے لیکن راجیہ سبھا میں اس بل کی حمایت کرنے والی جماعتوں سے ترمیم کے مطالبات سے نمٹنا ہوگا۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Dec 11, 2019, 12:43 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.