لوگوں کی محنت کی کمائی پل بھر میں غائب ہو جا رہی ہے۔ معاملہ یہ ہے کہ ای کامرس کمپنیوں سے خریدے گئے اپنے سامان کا رفنڈ جب کبھی بھی حاصل کرنا ہوتا ہے تو اکثر لوگوں کو اس سلسلے میں کسٹمر کیئر نمبر کی ضرورت پڑ جاتی ہے۔
اکثر خریدار اپنا رفنڈ حاصل کرنے کے لیے گوگل پر کسٹمر کیئر نمبر سرچ کرتے ہیں، لیکن سرچ انجن گوگل پر جعلساز اکثیر تعداد میں لوگوں کو بیوقوف بنانے کے لیے ہم وقت مصروف رہتے ہیں۔
اگر آپ بھی سرچ انجن سے کسٹمر کیئر کا نمبر تلاش کرتے ہیں تو ہوشیار ہو جائے کیوںکہ آپ کی محنت کی کمائی پل بھر میں جعلاسازوں کے ہاتھ لگ جائے گا۔
ایک ایسا ہی واقعہ رینو نامی خاتون کے ساتھ ہوا جب ان کے اکاؤنٹ سے جعلسازوں نے خطیر رقم نکال لیے۔
در اصل ان کی بیٹی نے پاپیولر ای کامرس سائٹ کا کسٹمر کیئر نمبر سرچ کرنے کے بعد اس پر فون کیا۔ خود کو کسٹمر کیئر کا نمائندہ بتانے والے شخص نے نہ صرف خاتون کے بینک اکاؤنٹ سے پیسے اڑائے بلکہ بلکہ اس نے ایک پیغام بھی بھیجا کہ وہ ان کے اکاؤنٹ سے پیسوں کا تبادلہ بھی کررہا ہے۔
اور مزاحیہ انداز میں اس نے کہا ' اب پیسہ گیا'۔
دارالحکومت دہلی کے روہنی کے سیکٹر 24 میں مقیم رینو گپتا نے ایک ہنڈ بیگ آرڈر کیا، لیکن انہیں وہ پسند نہیں آیا۔ بعد میں ان کی بیٹی نے اسے واپس کرنے کے لیے گوگل پرایک کسٹمر کیئر کا نمبر تلاش کیا جب اس سے رابطہ کیاگیا ،اسی دوران ان کے اکاؤنٹ سے 52 ہزار روپے نکال لیے گئے۔
ایسے بیشمار معاملے کا انکشاف ہوا ہے جس میں کئی لوگوں نے اپنے محنت کی کمائی کو گنوا دی ہے۔ ایک خاتون کے مطابق جعلسازوں نے ان کے ساتھ 52 ہزار روپے کی جعلسازی کی۔
جب کہ خاتون نے اس کی شکایت پولیس میں کی لیکن پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کیا۔ ان سارے مسئلے پر پولیس کا کہنا ہے کہ سرچ انجن پر جعلی کسٹمر کیئر نمبر بھر دیے گئے ہیں اور اس کا استعمال وہ لوگوں کے پیسے لوٹنے کے لیے کررہے ہیں۔
رفنڈ حاصل کرنے والے لوگ ان کی جعلاسازی میں پھنس کر اپنی محنت کی کمائی گنواں دیتے ہیں۔