دہلی کے اے پی جے عبدالکلام روڈ پر جمعے کی شام جو دھماکہ ہوا تھا وہاں سے دہلی پولیس کو ایک خط برآمد ہوا ہے، اس خط کا ایران سے کنیکشن بتایا جا رہا ہے، اس کے علاوہ وہاں سے کچھ سی سی ٹی وی فوٹیج بھی ملے ہیں۔
سی سی ٹی وی فوٹیج سے انکشاف ہوا ہے کہ ٹیکسی سے نکل کر دو نوجوانوں نے یہاں پر ایک بم رکھ دیا۔ پولیس کی ٹیم نے ٹیکسی ڈرائیور سے بھی تفتیش کی ہے، اس بارے میں مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق خصوصی سیل کو دھماکے کے مقام سے ایک خط ملا ہے، جو اسرائیل کے سفیر کو لکھا گیا تھا۔ اس خط کے ذریعے دھمکی دی گئی ہے اور اس دھماکے کو محض ایک ٹریلر بتایا گیا ہے۔
خط میں دو ایرانی شہداء کے نام لکھے گئے ہیں جن میں قاسم سلیمانی کا نام بھی شامل ہے، جو ایران کے ایک طاقت ور فوجی جنرل تھے۔
جنوری 2020 میں امریکہ کے ایک ڈرون حملے میں انہیں ہلاک کردیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی دوسرا نام محسن فخری زیدیہ کا ہے، جو ایران کے اعلی ایٹمی سائنسدان تھے، گزشتہ برس نومبر میں ان کا قتل ہوگیا تھا۔
اس خط میں ملی دھمکیوں کے بعد اسرائیلی سفارتخانے کی سیکیورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔
موقع پر تفتیش کرتے ہوئے اسپیشل سیل نے اس روڈ پر موجود تمام کیمروں کی سی سی ٹی وی فوٹیج نکال لی ہے، اس میں دیکھا گیا ہے کہ وہاں دو نوجوان ٹیکسی پر سوار ہو کر آئے تھے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق وہ دونوں نوجوان کچھ دیر پہلے اترے تھے، اس کے بعد وہ پیدل ہی اس جگہ پر پہنچا اور بم کو رکھ کر چلے گئے، اس کے بعد اسپیشل سیل کی ٹیم نے ٹیکسی ڈرائیور سے پوچھ گچھ کی ہے جس کی گاڑی میں بیٹھ کر اس مقام پر آئے تھے، اس سے حاصل کردہ معلومات کی مدد سے پولیس نے اب بم لگانے والوں کی تلاش شروع کردی ہے۔