ETV Bharat / bharat

'متنازع ڈھانچہ یا تو مندر کے باقیات پر قائم کیا گیا تھا یا اسے گراکر'

ایودھیا میں رام مندر۔ بابری مسجد زمینی تنازع کی سماعت ایک دن کے وقفہ کے بعد آج آٹھوین دن دوبارہ شروع ہوئی جس میں رام للا وراجمان نے کہا کہ متنازعہ ڈھانچہ یا تو مندر کے باقیات پر قائم کیا گیا تھا یا اسےگراکر۔

فائل فوٹو
author img

By

Published : Aug 20, 2019, 3:30 PM IST

Updated : Sep 27, 2019, 4:13 PM IST

رام للا وراجمان کے وکیل سی این ویدناتھ نے آٹھوین دن جرح کو آگے بڑھاتے ہوئے چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ کے سامنے کہا کہ متنازع جگہ کی کھدائی میں ملے باقیات کی تفصیلی جانچ سے یہ دعوی کیا جاسکتا ہے کہ بابری مسجد یا تو رام مندر کے باقیات پر بنایا گیا تھا یا اسے گراکر۔

مسٹر ویدناتھن نے دلیل دی کہ کھدائی سے موصول اشیا اور دستاویزوں سے یہ واضح ہوتا ہے کہ متنازعہ مقام پر بھگوان رام کی جائے پیدائش ہے اور اس مقام کی پاکیزگی برقرار رکھنی چاہئے۔ انہوںنے ایک دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کھدائی کے دوران پتھر کی پٹیاں برآمد کی گئی تھیں، جس پر سنسکرت میں بارہویں صدی کے ریکارڈ موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان ریکارڈ میں راجہ گووند چندر کا ذکر ہے جنہوں نے ساکیٹ ڈویژن پر حکومت کی تھی اور اجودھیا اس کی راجدھانی تھی۔ وہاں ایک بڑا ویشنو مندر بنایا گیاتھا۔

انہوںنے کہا کہ انڈین آرکالیوجیکل سروے (اے ایس آئی) محکمہ کی کھدائی میں برآمد اس پتھر کے سلیب پر لکھے گئے ریکارڈ کے ترجمہ کو نہ تو چیلنج دیا گیا ہے نہ ہی ریکارڈ کی صداقت پر سوال کھڑے کئے گئے ہیں ۔ سماعت جاری ہے۔

رام للا وراجمان کے وکیل سی این ویدناتھ نے آٹھوین دن جرح کو آگے بڑھاتے ہوئے چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ کے سامنے کہا کہ متنازع جگہ کی کھدائی میں ملے باقیات کی تفصیلی جانچ سے یہ دعوی کیا جاسکتا ہے کہ بابری مسجد یا تو رام مندر کے باقیات پر بنایا گیا تھا یا اسے گراکر۔

مسٹر ویدناتھن نے دلیل دی کہ کھدائی سے موصول اشیا اور دستاویزوں سے یہ واضح ہوتا ہے کہ متنازعہ مقام پر بھگوان رام کی جائے پیدائش ہے اور اس مقام کی پاکیزگی برقرار رکھنی چاہئے۔ انہوںنے ایک دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کھدائی کے دوران پتھر کی پٹیاں برآمد کی گئی تھیں، جس پر سنسکرت میں بارہویں صدی کے ریکارڈ موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان ریکارڈ میں راجہ گووند چندر کا ذکر ہے جنہوں نے ساکیٹ ڈویژن پر حکومت کی تھی اور اجودھیا اس کی راجدھانی تھی۔ وہاں ایک بڑا ویشنو مندر بنایا گیاتھا۔

انہوںنے کہا کہ انڈین آرکالیوجیکل سروے (اے ایس آئی) محکمہ کی کھدائی میں برآمد اس پتھر کے سلیب پر لکھے گئے ریکارڈ کے ترجمہ کو نہ تو چیلنج دیا گیا ہے نہ ہی ریکارڈ کی صداقت پر سوال کھڑے کئے گئے ہیں ۔ سماعت جاری ہے۔

Intro:Body:

nwsws


Conclusion:
Last Updated : Sep 27, 2019, 4:13 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.