مظاہرے میں ارریہ، پورنیہ ،کٹیہار، کشن گنج وغیرہ کی آشا ورکرز بھی شامل ہوئیں۔ مظاہرے کی صدارت تاج بابو، صدر پورنیہ کمشنری نے کی جبکہ نظامت کرن جھا نے کی۔
آشا ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے آشا یونین کے سرپرست رکن دیانند سنگھ کا کہنا تھا: 'ہم نے 18 نکاتی مطالبات حکومت کے سامنے پیش کئے تھے جس میں 12 مطالبہ پورے کئے جانے کی بات کہی گئی اور پھر ان 12 مطالبات کو بھی زمینی سطح پر پوری طرح سے نافذ نہیں کیا گیا'۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'یہ حکومت ہم لوگوں کے ساتھ دھوکہ کر رہی ہے، آج بہار کی ہزاروں آشا ورکرز اپنے حقوق کے لئے پریشان ہیں مگر حکومت کی توجہ اس طرف نہیں ہے۔ کئی ماہ سے آشا ورکرز کے تنخواہ کی ادائیگی نہیں ہوئی ہے، آخر ہم لوگ کیسے اپنی زندگی گزر بسر کریں۔ کیا نتیش حکومت کو ہماری پریشانی نہیں دکھتی؟'۔
آشا پورنیہ کمشنری کی رکن نیلم جھا نے کہا : 'آج ہر آشا ورکر اپنی زندگی سے جدوجہد کر رہی ہے۔ کھانا کھانے کو محتاج ہے، آشا کے لئے بیما منصوبہ ہم تک نہیں پہنچ رہا، آشا کے لئے جو بھی سہولیات فراہم کی گئی ہیں ہم اس سے محروم ہے۔ اگر ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوئے تو ایک وقت آئے گا کہ ہمیں اپنے حقوق کے لئے دوبارہ سے سڑکوں پر اترنا ہوگا اور اس کے لئے ہم سبھی آشا ورکرز تیار ہیں. مظاہرہ میں اور بھی دیگر آشا نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔