انہوں نے کہا کہ دہلی کو ملک کی راج دھانی مانا جاتا ہے۔ ملک کی راج دھانی میں اس طرح کے فسادات ہمارے ملک کے لئے بڑی شرمندگی کی بات ہے۔ ملک میں ایک طرف امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا دورہ ہوتا ہے تو دوسری طرف دہلی جلتی رہتی ہے۔
یہ سب ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا۔ دہلی میں اتنا بڑا فسادات ہونے کی وجہ سے کئی افراد ہلاک ہوئے اور کئی لوگ زخمی ہوئے ۔ مگر ابھی تک ملک کے وزیر داخلہ امت شاہ نے کوئ دورہ نہیں کیا اور کوئی جائزہ نہیں لیا۔
یہ ہمارے ملک عوام کی بہت بڑی بد قسمتی ہے کہ ہمارا ملک چلانے والے ایسے ہیں۔ تاحال دہلی کے ان مظلوم عوام سے سیکولر ازم کی باتیں کرنے والے عام آدمی پارٹی کے وزیرا علیٰ کیجریوال نے ملاقات کی اور نہ ہی ان کے اراکین اسمبلی۔
بہت افسوس کی بات ہے کہ اس فساد کو برپا کرنے میں بھڑکاؤ بھاشن ہیں جن کی وجہ سے دہلی جل رہا ہے۔ ان فسادات میں غریب لوگوں کے گھر اور دکانوں کو جلایا گیا ہے۔
اس فساد کی ذمہ دار آر ایس ایس ، بجرنگ دل اور خود مرکزی حکومت بھی ہے۔ دہلی اسمبلی نتائج کے بعد دہلی کو سیکولر مانا جاتا تھا۔ ملک بھر میں دہلی انتخابات کے بعد ایک نئی سیاسی سرگرمی ہوئی تھی۔
جس کا بدلہ بی جے پی نے عوام سے لنے کی کوشش کی ہے اور وہاں پر نفرت پھیلائی گئی اور ایک ہی طبقے کو نشانہ بنا کر ان کی جان اور مال کا بھاری نقصان کیا گیا۔