راجیہ سبھا میں کانگریس کے ارکان غلام نبی آزاد، امبیکا سونی اور آنند شرما اور بھونیشور کلیتا نے تحریک التوا کا نوٹس دیا۔
محبوبہ مفتی کی قیادت والی جماعت پی ڈی پی کے رکن پارلیمان نذیر احمد لوائے کی طرف سے بھی راجیہ سبھا میں وقفۂ صفر کے دوران مسئلہ کشمیر پر تحریک کا نوٹس دیا ہے۔
جبکہ لوک سبھا میں کانگریس کے ارکان ادھیر رنجن چودھری، کے سریش اور منیش تیواری کی طرف سے تحریک التوا کا نوٹس پیش کیا گیا۔
کانگریسی رہنماؤں نے کہا کہ فی الحال کا کشمیر کا مسئلہ انتہائی سنگین ہے، اس لیے پارلیمان کی دیگر کارروائی ملتوی کرکے اس پر بحث کی جانی چاہیے۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور حیدرآباد سے رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے بھی لوک سبھا میں مسئلۂ کشمیر تحریک التوا کا نوٹس پیش کیا ہے۔
دراصل آج دیررات ریاست اہم رہنما رہنماؤں سابق وزیراعلی عمر عبداللہ، سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی اور کشمیر پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد لون کو نظر بند کر دیا گیا ہے۔
نظر بندی سے قبل عمرعبداللہ نے ریاست کے عوام سے پرامن رہنے کی درخواست کی ہے۔
کشمیر میں جاری صورتحال کی وجہ سے وادی بھر میں موبائل اور انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہے۔
جموں و کشمیر کے سرینگر اور جموں سمیت کئی علاقوں میں دفعہ 144 فافذ کر دیا گیا ہے۔