ETV Bharat / bharat

بی جے پی رکن پارلیمان کی زبانی لغزش، مسعود اظہر کو 'جی' کہا - راہل گاندھی

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ وشنو دیال رام نے پارلیمنٹ میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ترمیمی بل پر مباحثے کے دوران پاکستانی شدت پسند مسعود اظہر کے نام کے آگے 'جی' کا لفظ شامل کردیا۔ ان کے اس بیان سے ایوان میں ہنگامہ ہوگیا۔

بی جے پی ایم پی کی زبانی لغزش ، مسعود اظہر کے آگے جی کا لفظ شامل کردیا
author img

By

Published : Jul 25, 2019, 9:54 AM IST

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ وشنو دیال رام نے پارلیمنٹ میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ترمیم شدہ بل پر مباحث کے دوران پاکستانی شدت پسند مسعود اظہر کے نام کے آگے جی کا لفظ شامل کردیا

بی جے پی کے لوک سبھا رکن اسمبلی وشنو دیال رام نے بدھ کے روز غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام بل ترمیم شدہ میں مباحث کے دوران پاکستانی شدت پسند مسعود اظہر کے آگے جی کا لفظ جوڑ دیا۔

بی جے پی ایم پی کی زبانی لغزش ، مسعود اظہر کے آگے جی کا لفظ شامل کردیا

تاہم انہوں نے اپنی غلطی فوراً محسوس کرلی اور بل پر بحث کرتے وقت دوسری مرتبہ اس کی تصحیح بھی کرلی ۔ اس بل میں حکومت کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی شخص کو دہشت گرد قرار دے۔

لوک سبھا میں بحث کرتے ہوئے وشنو دیا رام نے کہا کہ میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ شفیع ارمان جو کہ آئی ایس کے لیے بھرتی کرتا ہے اور جو کرناٹک سے تعلق رکھتا ہے اور وہ بھٹکل سے ہے ..... مسعود اظہر جی ......... مسعود اظہر جو کہ حزب المجاہدین کا سربراہ ہے اگر انہیں دہشت گرد قرار نہیں دیا جاتا ہے تو انہیں کیا کہا جائے گا۔

وشنو دیال رام جھارکھنڈ سے بی جے پی کے لوک سبھا ممبر ہیں اور سابق ڈائرکٹر جنرل آف پولیس ہیں ۔

اس سے قبل کانگریس کی جانب سے ایک ویڈیو جاری کیا گیا تھا جس میں سینئر بی جے پی لیڈر روی شنکر پرساد نے لشکر طیبہ کے سربراہ حافظ سعید کو حافظ جی کہا تھا جس کے بعد بی جے پی اور کانگریس میں تلخ کلامی ہوئی تھی۔

کانگریس کے سینئر رہنما دگ وجئے سنگھ پر اسامہ بن لادن کو اسامہ جی کہنے پر بی جے پی کی جانب سے تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑا تھا اور راہل گاندھی کو بھی اس طرح کی غلطی پر حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

قبل ازیں روی شنکر پرساد نے راہل گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے اپنے ٹویٹر پر لکھا تھا کہ راہل گاندھی جی دگ وجئے جی نے اسامہ جی اور حافظ سعید صاحب کہا ہے اور اب آپ مسعود اظہر جی کہہ رہے ہیں۔ کانگریس پارٹی کو کیا ہوگیا ہے۔

لیکن کانگریس نے بھی روی شنکر پرساد کا ویڈیو آنے کے بعد موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا اور اب وشنو دیال رام کی غلطی کے بعد دونوں پارٹیاں اپنا حساب برابر کررہی ہیں۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ وشنو دیال رام نے پارلیمنٹ میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ترمیم شدہ بل پر مباحث کے دوران پاکستانی شدت پسند مسعود اظہر کے نام کے آگے جی کا لفظ شامل کردیا

بی جے پی کے لوک سبھا رکن اسمبلی وشنو دیال رام نے بدھ کے روز غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام بل ترمیم شدہ میں مباحث کے دوران پاکستانی شدت پسند مسعود اظہر کے آگے جی کا لفظ جوڑ دیا۔

بی جے پی ایم پی کی زبانی لغزش ، مسعود اظہر کے آگے جی کا لفظ شامل کردیا

تاہم انہوں نے اپنی غلطی فوراً محسوس کرلی اور بل پر بحث کرتے وقت دوسری مرتبہ اس کی تصحیح بھی کرلی ۔ اس بل میں حکومت کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی شخص کو دہشت گرد قرار دے۔

لوک سبھا میں بحث کرتے ہوئے وشنو دیا رام نے کہا کہ میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ شفیع ارمان جو کہ آئی ایس کے لیے بھرتی کرتا ہے اور جو کرناٹک سے تعلق رکھتا ہے اور وہ بھٹکل سے ہے ..... مسعود اظہر جی ......... مسعود اظہر جو کہ حزب المجاہدین کا سربراہ ہے اگر انہیں دہشت گرد قرار نہیں دیا جاتا ہے تو انہیں کیا کہا جائے گا۔

وشنو دیال رام جھارکھنڈ سے بی جے پی کے لوک سبھا ممبر ہیں اور سابق ڈائرکٹر جنرل آف پولیس ہیں ۔

اس سے قبل کانگریس کی جانب سے ایک ویڈیو جاری کیا گیا تھا جس میں سینئر بی جے پی لیڈر روی شنکر پرساد نے لشکر طیبہ کے سربراہ حافظ سعید کو حافظ جی کہا تھا جس کے بعد بی جے پی اور کانگریس میں تلخ کلامی ہوئی تھی۔

کانگریس کے سینئر رہنما دگ وجئے سنگھ پر اسامہ بن لادن کو اسامہ جی کہنے پر بی جے پی کی جانب سے تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑا تھا اور راہل گاندھی کو بھی اس طرح کی غلطی پر حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

قبل ازیں روی شنکر پرساد نے راہل گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے اپنے ٹویٹر پر لکھا تھا کہ راہل گاندھی جی دگ وجئے جی نے اسامہ جی اور حافظ سعید صاحب کہا ہے اور اب آپ مسعود اظہر جی کہہ رہے ہیں۔ کانگریس پارٹی کو کیا ہوگیا ہے۔

لیکن کانگریس نے بھی روی شنکر پرساد کا ویڈیو آنے کے بعد موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا اور اب وشنو دیال رام کی غلطی کے بعد دونوں پارٹیاں اپنا حساب برابر کررہی ہیں۔

Intro:Body:



New Delhi, July 24 (IANS) Bharatiya Janata Party MP in Lok Sabha Vishnu Dayal Ram on Wednesday, in a slip of the tongue, added "ji" after the name of dreaded terrorist Masood Azhar while participating in a discussion on a bill to amend Unlawful Activities Prevention Act.



He, however, realized this in seconds and corrected himself before speaking further on the bill that gives government power to designate individuals as terrorist.



"...I want to also add that Shafi Arman who is recruiter of IS and the one who comes from Karnataka, the one who comes from Bhatkal. Masood Azhar ji .. Masood Azhar is the Chief of Hizbul Mujahideen. If they would not be declared as terrorist, then what will they be declared as," Ram said while speaking in the Lok Sabha.



Vishnu Dayal Ram is the member of Parliament from Jharkhand and a former Director General of Police (DGP).



In a video earlier fished out by opposition Congress, senior BJP leader Ravi Shankar Prasad was heard referring to terrorist group Lashkar-e-Taiba chief Hafiz Saeed as "Hafiz ji". This had triggered a spat between the BJP and Congress.



Congress has been the favourite punching bag for "being respectful to terrorists" but it now seems that BJP also has its own share of leaders for suffixing "ji" after names of terrorists.



Senior Congress leader Digvijay Singh had earlier come under attack by BJP for calling Osama ji. Rahul Gandhi too has been attacked by rivals for making the mistake.



"Come on Rahul Gandhi ji! Earlier it was the likes of Digvijay ji who called Osama ji and Hafiz Saeed 'sahab'. Now you are saying Masood Azhar ji. What is happening to Congress Party?" Ravi Shankar Prasad had written on Twitter criticizing Rahul Gandhi for calling Masood Azhar 'ji'.



But Congress did not miss the opportunity when it got hold of the video of Ravi Shankar Prasad. With the latest blooper by Vishnu Dayal Ram, the two parties seem to have scored equally on it.


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.