ETV Bharat / bharat

'اے ایم یو کی قانون فیکلٹی ملک کی بہترین فیکلٹیز میں سے ایک'

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی قانون فیکلٹی کی طرف سے طلبہ و طالبات کے لیے ایک توسیعی خطبہ کا انعقاد کیا گیا۔ جس کا موضوع تھا 'ہندوستان میں ذیلی عدلیہ کی اہمیت و افادیت'۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں قانون فیکلٹی کی طرف سے پروگرام کا انعقاد
author img

By

Published : Nov 25, 2019, 12:07 PM IST

اس موضوع پر بولتے ہوئے ایڈوکیٹ پرتھوی راج این کے نے کہا کہ 'قانون کا پیشہ ایک ایسا پیشہ ہے جہاں ہم اپنے مستقبل کے ساتھ ساتھ اپنے دستور کے مستقبل کو بھی روشن کر سکتے ہیں۔ اگر ملک کی قانون ساز اسمبلی کو دیکھا جائے تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ اس وقت سے آج تک ملک کی سمت اور تقریر کا فیصلہ قانون داں ہی کرتے آئے ہیں'۔

A law programme held in amu
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں قانون فیکلٹی کی طرف سے پروگرام کا انعقاد


ایڈووکیٹ پرتھوی راج نے مزید کہا کہ 'بہت سے کامیاب وکلاء اپنے وقت کے اچھے معلم بھی رہے ہیں اور اگر سپریم کورٹ کے ججوں پر نظر ڈالی جائے تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ ان میں سے بڑی تعداد ماسٹرز (ایل ایل ایم) کی ڈگری یافتہ کی ہیں'۔


انہوں نے قانون فیکلٹی کے منعقدہ توسیعی خطبہ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے پروگرام مسلسل ہوتے رہنا چاہیے تاکہ طلبہ میں جوڈیشل سروس میں جانے کی ہوڑ لگ جائے۔


اس کے بعد مہمان خصوصی نے طلبہ کو جوڈیشری میں تیاری کیلئے طریقے بتائے جسے طلبہ نے بہت پسند کیا۔ آخر میں انہوں نے قانون فیکلٹی کے ڈین پروفیسر شکیل صمدانی کا موٹیویشنل لکچر منعقد کرنے کے لیے شکریہ ادا کیا۔

اپنے صدارتی خطاب میں ڈین و پروفیسر شکیل صمدانی نے کہا کہ موجودہ حالات میں عدلیہ کی ذمہ داری اور اہمیت بہت بڑھ گئی ہے۔ اس لیے عدلیہ میں بہت ہی لائق و فائق اور منصف مزاج لوگوں کا آنا ضروری ہے، اور اس کے لیے طلبہ کو ذیلی عدلیہ میں داخل ہونے کی کوشش کرنی چاہیے۔

A law programme held in amu
پروفیسر شکیل احمد صمدانی کو تہنیت پیش کی گئی

انہوں نے مزید کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی قانون فیکلٹی ملک کی بہترین فیکلٹیز میں سے ایک ہے، اور اگر اساتذہ اور طلبہ نے اپنی پوری صلاحیت کا استعمال کیا تو یہ فیکلٹی مزید ترقی کرے گی۔

مہمانوں کا تعارف عبد اللہ صمدانی نے کرایا۔ نظامت عدنان زیدی نے کی اور شکریہ پروفیسر شکیل احمد نے ادا کیا۔

اس موضوع پر بولتے ہوئے ایڈوکیٹ پرتھوی راج این کے نے کہا کہ 'قانون کا پیشہ ایک ایسا پیشہ ہے جہاں ہم اپنے مستقبل کے ساتھ ساتھ اپنے دستور کے مستقبل کو بھی روشن کر سکتے ہیں۔ اگر ملک کی قانون ساز اسمبلی کو دیکھا جائے تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ اس وقت سے آج تک ملک کی سمت اور تقریر کا فیصلہ قانون داں ہی کرتے آئے ہیں'۔

A law programme held in amu
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں قانون فیکلٹی کی طرف سے پروگرام کا انعقاد


ایڈووکیٹ پرتھوی راج نے مزید کہا کہ 'بہت سے کامیاب وکلاء اپنے وقت کے اچھے معلم بھی رہے ہیں اور اگر سپریم کورٹ کے ججوں پر نظر ڈالی جائے تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ ان میں سے بڑی تعداد ماسٹرز (ایل ایل ایم) کی ڈگری یافتہ کی ہیں'۔


انہوں نے قانون فیکلٹی کے منعقدہ توسیعی خطبہ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے پروگرام مسلسل ہوتے رہنا چاہیے تاکہ طلبہ میں جوڈیشل سروس میں جانے کی ہوڑ لگ جائے۔


اس کے بعد مہمان خصوصی نے طلبہ کو جوڈیشری میں تیاری کیلئے طریقے بتائے جسے طلبہ نے بہت پسند کیا۔ آخر میں انہوں نے قانون فیکلٹی کے ڈین پروفیسر شکیل صمدانی کا موٹیویشنل لکچر منعقد کرنے کے لیے شکریہ ادا کیا۔

اپنے صدارتی خطاب میں ڈین و پروفیسر شکیل صمدانی نے کہا کہ موجودہ حالات میں عدلیہ کی ذمہ داری اور اہمیت بہت بڑھ گئی ہے۔ اس لیے عدلیہ میں بہت ہی لائق و فائق اور منصف مزاج لوگوں کا آنا ضروری ہے، اور اس کے لیے طلبہ کو ذیلی عدلیہ میں داخل ہونے کی کوشش کرنی چاہیے۔

A law programme held in amu
پروفیسر شکیل احمد صمدانی کو تہنیت پیش کی گئی

انہوں نے مزید کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی قانون فیکلٹی ملک کی بہترین فیکلٹیز میں سے ایک ہے، اور اگر اساتذہ اور طلبہ نے اپنی پوری صلاحیت کا استعمال کیا تو یہ فیکلٹی مزید ترقی کرے گی۔

مہمانوں کا تعارف عبد اللہ صمدانی نے کرایا۔ نظامت عدنان زیدی نے کی اور شکریہ پروفیسر شکیل احمد نے ادا کیا۔

Intro:Body:

MONDAY


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.