سوشل امپیکٹ فنڈ کی رپورٹ میں چائلڈلائن انڈیا ہیلپ کی حالیہ خبر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اس پر لاک ڈاؤن کے 11 دنوں کے دوران 92 ہزار سے زائد ایمرجنسی کال آئیں، جن میں جنسی بدسلوکی اور تشدد سے بچانے اور حفاظت کا مطالبہ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی پورنوگراف ویب سائٹ ’پورنہب‘ کے اعداد و شمار سے معلومات حاصل ہوئی ہے کہ لاک ڈاؤن لاگو کرنے کے بعد سے ملک میں آن لائن چائلڈ پورن، سیکسی چائلڈ اور ٹین سیکس ویڈیوز دیکھے جانے میں بے مثال اضافہ ہوا ہے۔
انڈیا چائلڈ پروٹیکشن فنڈ (آئی سی پی ایف) کی ترجمان نویدتا آہوجا نے پیر کو کہا، ”یہ سپریم کورٹ کی ہدایات اور قومی پالیسی کی سخت خلاف ورزی ہے۔ پورنوگراف ویب سائٹیں، اپنے ویب سائٹ کا یو آر ایل کو تبدیل کر کے بھارتی قانون اور عدلیہ کے ساتھ’چھپن چھپائی‘ کھیل کا کھیل رہی ہیں“۔
آہوجا نے بچوں کو جنسی استحصال سے بچانے کے لئے حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا، ”مرکزی حکومت کو چائلڈ پورنوگرافک کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنی چاہئے اور بچوں کے جنسی استحصال مواد کے خلاف انٹرنیشنل کنونشن کے لئے عالمی سطح پر بات چیت شروع کرنی چاہئے“۔
انڈیا چائلڈ پروٹیکشن فنڈ نے سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ ان دنوں بچوں کے لئے انٹرنیٹ انتہائی غیر محفوظ ہو گیا ہے۔ لہذا وقت رہتے اگر سخت کارروائی نہیں کی جاتی ہے تو بچوں کے خلاف جنسی جرائم میں نمایاں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔