ETV Bharat / bharat

Hate Speech Cases بیلگاوی کی عدالت نے سنجے راوت کو نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں طلب کیا

author img

By

Published : Nov 29, 2022, 5:16 PM IST

بیلگاوی کی ایک عدالت نے مہاراشٹر-کرناٹک سرحدی تنازع کے درمیان شیوسینا کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے راوت کو اشتعال انگیز تقریر کرنے کے معاملے میں یکم دسمبر کو طلب کیا ہے۔ Belagavi court summons Sanjay Rawat

Etv Bharat
Etv Bharat

بیلگاوی (کرناٹک): بیلگاوی کی ایک عدالت نے مہاراشٹر۔کرناٹک سرحدی تنازع کے درمیان شیوسینا (ادھو ٹھاکرے گروپ) کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے راوت کو اشتعال انگیز تقریر کے معاملے میں طلب کیا ہے۔ عدالت نے انہیں یکم دسمبر کو حاضر ہونے کے لیے کہا ہے۔ راوت نے مبینہ طور پر 30 مارچ 2018 کو کہا تھا کہ 'اگر کرناٹک کے لوگ ایک کو نقصان پہنچاتے ہیں تو شیوسینا میں کرناٹک کی 100 بسوں کو نقصان پہنچانے کی ہمت ہے'۔Court summons Sanjay Rawat for Hate Speech

انہوں نے جمہوریت پر ہجوم پرستی کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی سرحدی مسائل پر مہاراشٹر انٹیگریشن کمیٹی (ایم ای ایس) کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر، کاویری اور بیلگام، کاروار اور سرحدی مسائل اس ملک میں حل طلب ہیں۔

راوت نے کہا تھا کہ 'جمہوری طریقے سے الیکشن لڑنے اور جیتنے کے باوجود، اگر جمہوریت کا گلا گھونٹ دیا جاتا ہے، تو شیوسینا کے سپریمو نے کہا ہے کہ ہجوم کی سیاست کے علاوہ کوئی متبادل نہیں ہے۔ کرناٹک میں شیوسینا اسمبلی انتخابات لڑے گی، لیکن سرحدی علاقوں میں ہم ایم ای ایس کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

سمن پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے راوت نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ ان پر حملہ کیا جائے گا اور انہیں گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا، عدالت نے مجھے 2018 کی تقریر پر عدالت میں حاضر ہونے کے لئے کہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مجھے عدالت جانا چاہیے اور مجھ پر حملہ ہو گا۔ یہ میری معلومات ہے۔ مجھے وہیں گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا جائے گا۔'

کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے کہا کہ موجودہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب ریاست مہاراشٹر کے جاٹ تعلقہ کے کچھ گاؤں کی طرف سے کرناٹک میں ضم ہونے کی تجویز پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔

اس بیان پر جوابی حملی کرتے ہوئے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ ان گاؤں کو کرناٹک کے حوالے کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ جواب میں بومئی نے اسے 'اشتعال انگیز' تبصرہ قرار دیا اور مہاراشٹر کے کنڑ بولنے والے علاقوں کے لئے دعویٰ کیا۔

خیال ر ہے کہ بومئی اور فڑنویس دونوں ہی بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر ہیں۔ مہاجن کمیشن کی رپورٹ کی بنیاد پر مراٹھی اور کنڑ بولنے والے علاقوں کی شمولیت اور باہر کرنے پر کرناٹک اور مہاراشٹر کے درمیان ایک طویل عرصے سے زیر التوا مسئلہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Sanjay Raut Tone Changed جیل سے رہا ہونے کے بعد سنجے راوت کا لہجہ بدل گیا


یواین آئی

بیلگاوی (کرناٹک): بیلگاوی کی ایک عدالت نے مہاراشٹر۔کرناٹک سرحدی تنازع کے درمیان شیوسینا (ادھو ٹھاکرے گروپ) کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے راوت کو اشتعال انگیز تقریر کے معاملے میں طلب کیا ہے۔ عدالت نے انہیں یکم دسمبر کو حاضر ہونے کے لیے کہا ہے۔ راوت نے مبینہ طور پر 30 مارچ 2018 کو کہا تھا کہ 'اگر کرناٹک کے لوگ ایک کو نقصان پہنچاتے ہیں تو شیوسینا میں کرناٹک کی 100 بسوں کو نقصان پہنچانے کی ہمت ہے'۔Court summons Sanjay Rawat for Hate Speech

انہوں نے جمہوریت پر ہجوم پرستی کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی سرحدی مسائل پر مہاراشٹر انٹیگریشن کمیٹی (ایم ای ایس) کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر، کاویری اور بیلگام، کاروار اور سرحدی مسائل اس ملک میں حل طلب ہیں۔

راوت نے کہا تھا کہ 'جمہوری طریقے سے الیکشن لڑنے اور جیتنے کے باوجود، اگر جمہوریت کا گلا گھونٹ دیا جاتا ہے، تو شیوسینا کے سپریمو نے کہا ہے کہ ہجوم کی سیاست کے علاوہ کوئی متبادل نہیں ہے۔ کرناٹک میں شیوسینا اسمبلی انتخابات لڑے گی، لیکن سرحدی علاقوں میں ہم ایم ای ایس کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

سمن پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے راوت نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ ان پر حملہ کیا جائے گا اور انہیں گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا، عدالت نے مجھے 2018 کی تقریر پر عدالت میں حاضر ہونے کے لئے کہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مجھے عدالت جانا چاہیے اور مجھ پر حملہ ہو گا۔ یہ میری معلومات ہے۔ مجھے وہیں گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا جائے گا۔'

کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے کہا کہ موجودہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب ریاست مہاراشٹر کے جاٹ تعلقہ کے کچھ گاؤں کی طرف سے کرناٹک میں ضم ہونے کی تجویز پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔

اس بیان پر جوابی حملی کرتے ہوئے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ ان گاؤں کو کرناٹک کے حوالے کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ جواب میں بومئی نے اسے 'اشتعال انگیز' تبصرہ قرار دیا اور مہاراشٹر کے کنڑ بولنے والے علاقوں کے لئے دعویٰ کیا۔

خیال ر ہے کہ بومئی اور فڑنویس دونوں ہی بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر ہیں۔ مہاجن کمیشن کی رپورٹ کی بنیاد پر مراٹھی اور کنڑ بولنے والے علاقوں کی شمولیت اور باہر کرنے پر کرناٹک اور مہاراشٹر کے درمیان ایک طویل عرصے سے زیر التوا مسئلہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Sanjay Raut Tone Changed جیل سے رہا ہونے کے بعد سنجے راوت کا لہجہ بدل گیا


یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.