گاندربل: وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل حلقہ سے انتخاب لڑنے والے پی ڈی پی امیدوار بشیر میر نے آج پارٹی کارکنوں اور حامیوں کے ساتھ ددرہما سے بیہامہ چوک تک پیدل مارچ کی قیادت کی۔ اس مارچ کا مقصد آنے والے انتخابات سے قبل عام لوگوں کی حوصلہ افزائی اور انہیں پی ڈی پی کو ووٹ دینے کی طرف متوجہ کرنا تھا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے بشیر میر نے مقامی امیدواروں کو ووٹ دینے کی اہمیت پر زور دیا جو گاندربل کی ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ "اس مارچ کے پیچھے ہمارا بنیادی مقصد گاندربل کے لوگوں کو متاثر کرنا ہے اور ان پر زور دینا ہے کہ وہ ایسے امیدواروں کو ووٹ دیں جو حقیقی طور پر ہمارے حلقہ کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں"۔ بشیر احمد میر نے انتخابی عمل میں جماعت اسلامی کی شرکت کا بھی خیر مقدم کیا۔ میر نے کہا ہے کہ "یہ جمہوریت کا حسن ہے کہ متنوع گروہ اور آوازیں مل کر الیکشن لڑ سکتی ہیں۔ یہ شرکت ہمارے جمہوری تانے بانے کو مضبوط کرتی ہے"۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر 10 سال بعد پہلے اسمبلی انتخابات کی تیاری کررہا ہے، جو کہ 18، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو تین مرحلوں میں منعقد ہوں گے۔ انتخابات، 90 نشستوں پر مشتمل ہیں۔ ریاست کی بحالی کی امیدوں کے ساتھ خطے میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ آخری مرتبہ اسمبلی انتخابات 2014 میں ہوئے تھے۔ 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے سے متعلق آرٹیکل 370 کو منسوخ کردیا گیا اور جموں اور کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔