ETV Bharat / bharat

Congress On Bank Loan صنعت کاروں کے قرض معاف کرکے عام لوگوں کی تذلیل کی جارہی ہے، کانگریس

کانگریس نے کہا ہے کہ مودی حکومت بڑے بڑے صنعت کاروں کو بینکوں سے دئے گئے قرضوں کو بے خوفی سے معاف کر رہی ہے اور قرض ادا کرنے میں ناکام ہونے پر عام لوگوں کو ذلیل کرنے کے لئے طرح طرح کے ہتھکنڈے اپنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری بینک بڑے بڑے صنعت کاروں کو بے خوفی سے قرضے معاف کر رہے ہیں اور انہیں 70 سے 80 فیصد واجبات سے بے خوفی سے آزاد کر رہے ہیں۔ Congress On Bank Loan

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Nov 22, 2022, 6:09 PM IST

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ مودی حکومت بڑے بڑے صنعت کاروں کو بینکوں سے دئے گئے قرضوں کو بے خوفی سے معاف کر رہی ہے اور قرض ادا کرنے میں ناکام ہونے پر عام لوگوں کو ذلیل کرنے کے لئے طرح طرح کے ہتھکنڈے اپنا رہی ہے۔

کانگریس کی ترجمان سپریہ شری نیت نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت گزشتہ پانچ سالوں میں 1,32,000 کروڑ روپے کے قرض کا صرف 13 فیصد ہی وصول کر سکی اور 10,09,510 کروڑ روپے کی وصولی نہیں ہو سکی۔ باقی قرض معاف کر دیا گیا اور یہ رقم مالی سال 2022-23 کے مالیاتی خسارے کا تقریباً 61 فیصد ہے۔Congress On Bank Loan

انہوں نے کہا کہ سرکاری بینک بڑے بڑے صنعت کاروں کو بے خوفی سے قرضے معاف کر رہے ہیں اور انہیں 70 سے 80 فیصد واجبات سے بے خوفی سے آزاد کر رہے ہیں۔ مودی حکومت کے دور میں بینکوں کے قرضوں میں 365 فیصد اضافہ ہوا ہے اور قرضوں کی جان بوجھ کر عدم ادائیگی کی رقم 23,000 کروڑ سے بڑھ کر 2.4 لاکھ کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔ اس دوران 38 سرمایہ دار بڑے بینک گھپلے کر کے ملک سے فرار ہو گئے۔

ترجمان نے کہا کہ لوگ بینک سے مکان خریدنے، گاڑی خریدنے، پڑھائی وغیرہ کے لیے قرض لیتے ہیں اور ہر ماہ قسطیں ادا کرکے واپس بھی کرتے ہیں۔ اگر لوگ ایک قسط بھی ادا کرنے میں نادہندہ ہو جائیں تو بینک کی فون کالز سے زندگی مشکل ہو جائے گی اور کریڈٹ ریٹنگ خراب ہو جائے گی اور مستقبل میں قرض ملنے کی امید بھی ختم ہو جائے گی۔ اگر ایک ماہ تک قسط مسلسل نہ دی جائے تو بینک ان کی سرعام توہین کے لیے ایک یا دو لٹھ باز بھیجتے ہیں۔ نام کے پوسٹر بھی چسپاں کئے جائیں گے اور گھر کے سامنے کھڑی گاڑی کو بھی دھمکیاں دے کر کھینچا جائے گا اور اگر آپ کسان ہیں تو مسئلہ اور بھی بڑا ہے۔ ایف آئی آر درج ہو گی، عدالت میں تصویر لگائی جائے گی اور جیل جانا یقینی ہے۔ تین ماہ تک مسلسل قسط ادا نہ کرنے کی صورت میں آپ کے قرض این پی اے قرار دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ متوسط ​​طبقے اور کسانوں کے لیے ایسے سخت قوانین ہیں لیکن اگر ہزاروں کروڑ کا قرضہ لینے والے بڑے صنعت کاروں کے قرضے معاف کیے جارہے ہیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ریزرو بینک نے ان بڑے صنعت کاروں کے نام ظاہر کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ مودی حکومت بڑے بڑے صنعت کاروں کو بینکوں سے دئے گئے قرضوں کو بے خوفی سے معاف کر رہی ہے اور قرض ادا کرنے میں ناکام ہونے پر عام لوگوں کو ذلیل کرنے کے لئے طرح طرح کے ہتھکنڈے اپنا رہی ہے۔

کانگریس کی ترجمان سپریہ شری نیت نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت گزشتہ پانچ سالوں میں 1,32,000 کروڑ روپے کے قرض کا صرف 13 فیصد ہی وصول کر سکی اور 10,09,510 کروڑ روپے کی وصولی نہیں ہو سکی۔ باقی قرض معاف کر دیا گیا اور یہ رقم مالی سال 2022-23 کے مالیاتی خسارے کا تقریباً 61 فیصد ہے۔Congress On Bank Loan

انہوں نے کہا کہ سرکاری بینک بڑے بڑے صنعت کاروں کو بے خوفی سے قرضے معاف کر رہے ہیں اور انہیں 70 سے 80 فیصد واجبات سے بے خوفی سے آزاد کر رہے ہیں۔ مودی حکومت کے دور میں بینکوں کے قرضوں میں 365 فیصد اضافہ ہوا ہے اور قرضوں کی جان بوجھ کر عدم ادائیگی کی رقم 23,000 کروڑ سے بڑھ کر 2.4 لاکھ کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔ اس دوران 38 سرمایہ دار بڑے بینک گھپلے کر کے ملک سے فرار ہو گئے۔

ترجمان نے کہا کہ لوگ بینک سے مکان خریدنے، گاڑی خریدنے، پڑھائی وغیرہ کے لیے قرض لیتے ہیں اور ہر ماہ قسطیں ادا کرکے واپس بھی کرتے ہیں۔ اگر لوگ ایک قسط بھی ادا کرنے میں نادہندہ ہو جائیں تو بینک کی فون کالز سے زندگی مشکل ہو جائے گی اور کریڈٹ ریٹنگ خراب ہو جائے گی اور مستقبل میں قرض ملنے کی امید بھی ختم ہو جائے گی۔ اگر ایک ماہ تک قسط مسلسل نہ دی جائے تو بینک ان کی سرعام توہین کے لیے ایک یا دو لٹھ باز بھیجتے ہیں۔ نام کے پوسٹر بھی چسپاں کئے جائیں گے اور گھر کے سامنے کھڑی گاڑی کو بھی دھمکیاں دے کر کھینچا جائے گا اور اگر آپ کسان ہیں تو مسئلہ اور بھی بڑا ہے۔ ایف آئی آر درج ہو گی، عدالت میں تصویر لگائی جائے گی اور جیل جانا یقینی ہے۔ تین ماہ تک مسلسل قسط ادا نہ کرنے کی صورت میں آپ کے قرض این پی اے قرار دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ متوسط ​​طبقے اور کسانوں کے لیے ایسے سخت قوانین ہیں لیکن اگر ہزاروں کروڑ کا قرضہ لینے والے بڑے صنعت کاروں کے قرضے معاف کیے جارہے ہیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ریزرو بینک نے ان بڑے صنعت کاروں کے نام ظاہر کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Bharat Jodo Yatra بھارت جوڑو یاترا میں پرینکا گاندھی کے شامل ہونے کا امکان


یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.