اندور:- مدھیہ پردیش کے ضلع اندور کے مندروں میں لاؤڈ اسپیکر پر ہنومان چالیسہ کا ورد شروع ہو گیا ہے۔ اتوار کو چندر بھاگا میں واقع قدیم کھیڑا پتی ہنومان مندر میں شام تک ہنومان چالیسہ کا چار بار ورد کیا گیا۔ ہندو تنظیموں کا کہنا ہے کہ ہنومان چالیسہ اسی وقت پڑھا جائے گا، جب مساجد میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دی جائے گی۔ تنظیموں کا کہنا ہے کہ جلد ہی دیگر مندروں میں بھی لاؤڈ اسپیکر لگائے جائیں گے۔ جس جگہ پر لاؤڈ اسپیکر لگا کر نومان چالیسہ پڑھا گیا، اس کے آس پاس کئی مسلم بستیاں ہیں۔ لاؤڈ اسپیکر پر ہنومان چالیسہ کا ورد اور عوامی ہجوم کو دیکھ کر حکومت مستعد ہوگئی ہے۔
کھیڑا پتی ہنومان میں بڑی تعداد میں لوگ ہنومان چالیسہ پڑھنے کے لیے مندر پہنچے۔ مندر کئی سال پرانا ہے۔ ہر روز صبح 9 بجے اور شام 8 بجے بھگوان کی آرتی ہوتی ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ اس مندر سے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے روزانہ تین بار رام دھون اور دو بار ہنومان چالیسہ کا ورد کیا جائے گا۔ پروگرام کے منتظم کا کہنا ہے کہ جس طرح مساجد سے بلا اجازت لاؤڈ اسپیکر لگا کر صوتی آلودگی پیدا کی جا رہی ہے۔ متعدد شکایات کے بعد بھی انتظامیہ کی جانب سے مساجد میں نصب لاؤڈ اسپیکر نہیں ہٹائے جا رہے ہیں، اسی کے پیش نظر مندروں میں بھی روزانہ پانچ بار اسی طرح کی تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:۔ Sadhvi Pragya Singh on Azaan: سادھوی پرگیہ سنگھ کو مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر اعتراض
جنوری اور فروری کے مہینوں میں اندور کے مختلف تھانہ علاقوں کے لوگوں اور تنظیموں نے مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے لیے درخواستیں دی تھیں۔ جس میں کہا گیا کہ یہ لاؤڈ اسپیکر بغیر اجازت کے غیر قانونی طور پر بج رہے ہیں۔ اس سے عوامی پریشانی اور صوتی آلودگی ہوتی ہے۔ صحت پر مضر اثرات کی وجہ سے اسے ہٹانے کے لئے کہا گیا۔ حال ہی میں اندور کی ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کی مہم شروع کی تھی۔