ETV Bharat / bharat

Australian India Trade Deal آسٹریلیائی پارلیمنٹ نے بھارت کے ساتھ تجارتی معاہدے کی دی، جلد عملدرآمد کا امکان

بھارت-آسٹریلیا اقتصادی تعاون اور تجارتی معاہدے کو آسٹریلیا کی پارلیمنٹ کی منظوری کے ساتھ، دونوں فریق آزاد تجارتی معاہدے کی دفعات کو جلد از جلد نافذ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے صبح سویرے آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیس نے ایک ٹویٹ میں کہا، 'بریکنگ: بھارت کے ساتھ ہمارا آزادانہ تجارتی معاہدہ پارلیمنٹ سے منظور ہو گیا ہے۔' انہوں نے اس پیغام میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ اپنی ایک تصویر بھی منسلک کی ہے۔ Australian India Trade Deal

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Nov 22, 2022, 10:07 PM IST

Updated : Nov 22, 2022, 10:57 PM IST

نئی دہلی بھارت-آسٹریلیا اقتصادی تعاون اور تجارتی معاہدے (اے آئی۔ ای سی ٹی اے) کو آسٹریلیا کی پارلیمنٹ کی منظوری کے ساتھ، دونوں فریق آزاد تجارتی معاہدے کی دفعات کو جلد از جلد نافذ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ تجارت اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے منگل کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا، "یہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے کے بعد کسی ترقی یافتہ ملک کے ساتھ ہی بھارت کا پہلا معاہدہ ہے۔ بھارتی صنعت و تجارت کے لیے اس میں منافع کے بڑے امکانات پوشیدہ ہیں۔Australian India Trade Deal

انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ آسٹریلیا کے ساتھ ہماری دو طرفہ تجارت موجودہ 31 ارب ڈالر سے بڑھ کر اگلے پانچ سے چھ برسوں میں 45-50 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ اس کی وجہ سے آنے والے وقت میں بھارت میں ٹیکسٹائل، اسٹیل، جیمز اینڈ جیولری، فارما، گریپ وائن، زراعت اور دیگر شعبوں میں روزگار کے 10 لاکھ نئے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔

اس سے پہلے صبح سویرے آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیس نے ایک ٹویٹ میں کہا، 'بریکنگ: بھارت کے ساتھ ہمارا آزادانہ تجارتی معاہدہ پارلیمنٹ سے منظور ہو گیا ہے۔" انہوں نے اس پیغام میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ اپنی ایک تصویر بھی منسلک کی ہے۔ یہ تصویر حال ہی میں بالی میں جی 20 سربراہی اجلاس میں لی گئی تھی۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا یہ معاہدہ نئے سال سے نافذ العمل ہوگا، گوئل نے کہا کہ اب دونوں اطراف کے کسٹمز محکموں کے نظام کو معاہدے کی دفعات کے مطابق ہم آہنگ کیا جائے گا اور اس کے بعد جلد ہی اسے نافذ کیا جائے گا۔ لیکن انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کی کرسمس کی طویل تعطیلات کا بھی خیال رکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا، "کسی بھی آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کے نفاذ کی صحیح تاریخ کے بارے میں کوئی قیاس کرنا درست نہیں ہے۔ اس معاہدے کو اب آسٹریلیا کی ایگزیکٹو کونسل (کابینہ) کی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا، جو کہ محض ایک رسمی حیثیت ہے۔ ہمیں یہاں کابینہ کی منظوری مل گئی ہے اور اسے صدر کی منظوری کے لیے بھیجا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ معاہدہ کسٹم کے نظام سے تال میل بٹھانے کا کام مکمل ہونے کے بعد نافذ العمل ہو گا اور وہ دو تین روز میں اس معاملے پر آسٹریلیا کے وزیر تجارت سے بات چیت کریں گے۔

گوئل نے کہا، 'آسٹریلیا کے ساتھ یہ معاہدہ پہلا معاہدہ ہے جس پر مشاورت کے دوران بھارت میں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت میں کسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا ہے۔' انہوں نے کہا، 'اس معاہدے سے نوجوانوں کے لیے ایک بڑا موقع سامنے آیا ہے۔ اس کے تحت بھارت سے آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء بھی اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد چار سال تک کا ورک ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے تحت آسٹریلیا بھارت سے تعلق رکھنے والے باورچیوں (کھانے کے فن میں مہارت رکھنے والے افراد) اور یوگا ٹیچرز کو بھی ویزا دے گا۔

انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا ایک امیر ملک اور تیار شدہ مصنوعات کا بڑا درآمد کنندہ ہے۔ وہ بھارت کو خام مال کی برآمدات بڑھانے پر توجہ دے رہا ہے۔ بھارت کی گھریلو صنعت وہاں سے خام مال اور ثانوی سامان کی سستی درآمد سے فائدہ اٹھا سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کی دفعات کے تحت بھارت اور آسٹریلیا کی حکومتیں بھی ایک دوسرے کی ڈگری کو تسلیم کریں گی۔ ایک دوسرے کے پاس کورسز مکمل کرنے کے لیے آنے اور جانے والے طلبہ کو چھ ماہ کے محدود تعداد میں ملازمت کے ویزے بھی دیے جائیں گے جس سے تعلیمی اخراجات میں کمی آئے گی۔ شروع سے ہی مذاکرات کی حمایت کرنے پر وزیر اعظم مودی کی تعریف کرتے ہوئے گوئل نے کہا کہ یہ معاہدہ "آسٹریلیا جیسے جیو-سیاسی لحاظ سے اہم دوست ملک کے ساتھ بھارت کے تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا"۔

انہوں نے کہا، "اس معاہدے سے فارما انڈسٹری کو زبردست فائدہ مل سکتا ہے کیونکہ بھارت میں تیار ہونے والی ایسی دوائیں آسٹریلوی مارکیٹ میں آسانی سے قبول کی جائیں گی، جنہیں یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایکسچینج تسلیم شدہ حیثیت حاصل ہوگی۔'

گوئل نے اسٹیل انڈسٹری سے بھارت-آسٹریلیا تجارتی معاہدے کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی بھی اپیل کی۔ آسٹریلیا کے ساتھ آزادانہ تجارت کے معاہدے کے تحت بھارت کو 6000 سے زیادہ اقسام کے سامان کے لیے آسٹریلیائی مارکیٹ تک ڈیوٹی فری رسائی حاصل ہوگی۔ ٹویٹر کے بعد ایک الگ بیان میں وزیر اعظم انتھونی البانیس نے کہا، بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان نیا تجارتی معاہدہ ہمارے موجودہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔ یہ نئے معاہدے کاروباری تنوع کے لیے نئے مواقع پیدا کریں گے اور آسٹریلوی کمپنیوں اور گھرانوں کو بہت زیادہ فائدہ حاصل ہوگا۔ البانیس نے کہا، "آج اس قانون کی منظوری آسٹریلیا کی آزاد تجارت اور قواعد پر مبنی تجارتی نظام کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ ہماری اقتصادی طاقت اور خوشحالی کے راستے پر پیشرفت میں تجارت کے مرکزی کردار کا اعتراف ہے۔'

معاہدے کی منظوری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر تجارت پیوش گوئل نے ایک ٹویٹ میں اسے دونوں ممالک کے درمیان 'گہری دوستی' کا نتیجہ قرار دیا۔ گوئل نے ایک ٹویٹ میں کہا، 'یہ ہمارے تجارتی تعلقات کی مکمل صلاحیت کو اجاگر کرنے اور بڑے پیمانے پر اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لئے پلیٹ فارم تیار کرتا ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: Australia India FTA آسٹریلیائی پارلیمنٹ نے بھارت کے ساتھ ایف ٹی اے کو منظوری دے دی

یو این آئی

نئی دہلی بھارت-آسٹریلیا اقتصادی تعاون اور تجارتی معاہدے (اے آئی۔ ای سی ٹی اے) کو آسٹریلیا کی پارلیمنٹ کی منظوری کے ساتھ، دونوں فریق آزاد تجارتی معاہدے کی دفعات کو جلد از جلد نافذ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ تجارت اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے منگل کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا، "یہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے کے بعد کسی ترقی یافتہ ملک کے ساتھ ہی بھارت کا پہلا معاہدہ ہے۔ بھارتی صنعت و تجارت کے لیے اس میں منافع کے بڑے امکانات پوشیدہ ہیں۔Australian India Trade Deal

انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ آسٹریلیا کے ساتھ ہماری دو طرفہ تجارت موجودہ 31 ارب ڈالر سے بڑھ کر اگلے پانچ سے چھ برسوں میں 45-50 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ اس کی وجہ سے آنے والے وقت میں بھارت میں ٹیکسٹائل، اسٹیل، جیمز اینڈ جیولری، فارما، گریپ وائن، زراعت اور دیگر شعبوں میں روزگار کے 10 لاکھ نئے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔

اس سے پہلے صبح سویرے آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیس نے ایک ٹویٹ میں کہا، 'بریکنگ: بھارت کے ساتھ ہمارا آزادانہ تجارتی معاہدہ پارلیمنٹ سے منظور ہو گیا ہے۔" انہوں نے اس پیغام میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ اپنی ایک تصویر بھی منسلک کی ہے۔ یہ تصویر حال ہی میں بالی میں جی 20 سربراہی اجلاس میں لی گئی تھی۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا یہ معاہدہ نئے سال سے نافذ العمل ہوگا، گوئل نے کہا کہ اب دونوں اطراف کے کسٹمز محکموں کے نظام کو معاہدے کی دفعات کے مطابق ہم آہنگ کیا جائے گا اور اس کے بعد جلد ہی اسے نافذ کیا جائے گا۔ لیکن انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کی کرسمس کی طویل تعطیلات کا بھی خیال رکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا، "کسی بھی آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کے نفاذ کی صحیح تاریخ کے بارے میں کوئی قیاس کرنا درست نہیں ہے۔ اس معاہدے کو اب آسٹریلیا کی ایگزیکٹو کونسل (کابینہ) کی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا، جو کہ محض ایک رسمی حیثیت ہے۔ ہمیں یہاں کابینہ کی منظوری مل گئی ہے اور اسے صدر کی منظوری کے لیے بھیجا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ معاہدہ کسٹم کے نظام سے تال میل بٹھانے کا کام مکمل ہونے کے بعد نافذ العمل ہو گا اور وہ دو تین روز میں اس معاملے پر آسٹریلیا کے وزیر تجارت سے بات چیت کریں گے۔

گوئل نے کہا، 'آسٹریلیا کے ساتھ یہ معاہدہ پہلا معاہدہ ہے جس پر مشاورت کے دوران بھارت میں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت میں کسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا ہے۔' انہوں نے کہا، 'اس معاہدے سے نوجوانوں کے لیے ایک بڑا موقع سامنے آیا ہے۔ اس کے تحت بھارت سے آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء بھی اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد چار سال تک کا ورک ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے تحت آسٹریلیا بھارت سے تعلق رکھنے والے باورچیوں (کھانے کے فن میں مہارت رکھنے والے افراد) اور یوگا ٹیچرز کو بھی ویزا دے گا۔

انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا ایک امیر ملک اور تیار شدہ مصنوعات کا بڑا درآمد کنندہ ہے۔ وہ بھارت کو خام مال کی برآمدات بڑھانے پر توجہ دے رہا ہے۔ بھارت کی گھریلو صنعت وہاں سے خام مال اور ثانوی سامان کی سستی درآمد سے فائدہ اٹھا سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کی دفعات کے تحت بھارت اور آسٹریلیا کی حکومتیں بھی ایک دوسرے کی ڈگری کو تسلیم کریں گی۔ ایک دوسرے کے پاس کورسز مکمل کرنے کے لیے آنے اور جانے والے طلبہ کو چھ ماہ کے محدود تعداد میں ملازمت کے ویزے بھی دیے جائیں گے جس سے تعلیمی اخراجات میں کمی آئے گی۔ شروع سے ہی مذاکرات کی حمایت کرنے پر وزیر اعظم مودی کی تعریف کرتے ہوئے گوئل نے کہا کہ یہ معاہدہ "آسٹریلیا جیسے جیو-سیاسی لحاظ سے اہم دوست ملک کے ساتھ بھارت کے تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا"۔

انہوں نے کہا، "اس معاہدے سے فارما انڈسٹری کو زبردست فائدہ مل سکتا ہے کیونکہ بھارت میں تیار ہونے والی ایسی دوائیں آسٹریلوی مارکیٹ میں آسانی سے قبول کی جائیں گی، جنہیں یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایکسچینج تسلیم شدہ حیثیت حاصل ہوگی۔'

گوئل نے اسٹیل انڈسٹری سے بھارت-آسٹریلیا تجارتی معاہدے کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی بھی اپیل کی۔ آسٹریلیا کے ساتھ آزادانہ تجارت کے معاہدے کے تحت بھارت کو 6000 سے زیادہ اقسام کے سامان کے لیے آسٹریلیائی مارکیٹ تک ڈیوٹی فری رسائی حاصل ہوگی۔ ٹویٹر کے بعد ایک الگ بیان میں وزیر اعظم انتھونی البانیس نے کہا، بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان نیا تجارتی معاہدہ ہمارے موجودہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔ یہ نئے معاہدے کاروباری تنوع کے لیے نئے مواقع پیدا کریں گے اور آسٹریلوی کمپنیوں اور گھرانوں کو بہت زیادہ فائدہ حاصل ہوگا۔ البانیس نے کہا، "آج اس قانون کی منظوری آسٹریلیا کی آزاد تجارت اور قواعد پر مبنی تجارتی نظام کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ ہماری اقتصادی طاقت اور خوشحالی کے راستے پر پیشرفت میں تجارت کے مرکزی کردار کا اعتراف ہے۔'

معاہدے کی منظوری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر تجارت پیوش گوئل نے ایک ٹویٹ میں اسے دونوں ممالک کے درمیان 'گہری دوستی' کا نتیجہ قرار دیا۔ گوئل نے ایک ٹویٹ میں کہا، 'یہ ہمارے تجارتی تعلقات کی مکمل صلاحیت کو اجاگر کرنے اور بڑے پیمانے پر اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لئے پلیٹ فارم تیار کرتا ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: Australia India FTA آسٹریلیائی پارلیمنٹ نے بھارت کے ساتھ ایف ٹی اے کو منظوری دے دی

یو این آئی

Last Updated : Nov 22, 2022, 10:57 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.