ETV Bharat / bharat

Mutahida Majlis Ulama Meeting : سری نگر میں متحدہ مجلس علماء کا ہنگامی مشاورتی اجلاس - مولانا رحمت اللہ میر کی صدارت میں اجلاس کا انعقاد

سری نگر میں متحدہ مجلس علماء کا ایک مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں یہ طے پایا کہ بریلوی اور حنفی مکاتب فکر کے درمیان ہم آہنگی اور باہمی اتحاد کو فروغ دیا جائے۔ جس کے لئے دونوں نظریات کے حامل افراد پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار حالات و معاملات سے بروقت نمٹا جاسکے۔Sunnaat U Jamaat show harmony unity

سری نگر میں متحدہ مجلس علماء کا ہنگامی مشاورتی اجلاس منعقد
سری نگر میں متحدہ مجلس علماء کا ہنگامی مشاورتی اجلاس منعقد
author img

By

Published : Jul 29, 2022, 7:38 PM IST

Updated : Jul 29, 2022, 10:10 PM IST

سری نگر: جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر میں متحدہ مجلس علماء کا ایک ہنگامی اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت معروف عالم دین اور مجلس کے صدر مولانا رحمت اللہ میر نے کی۔ اجلاس میں چھ نکات پر مشتمل جامع قرار داد پاس کی گئی۔ اجلاس میں اہل سنت والجماعت سے وابستہ دونوں مکاتب فکر کے ذمہ داروں پر زور دیا گیا کہ وہ آئندہ ایسی ناخوشگوار صورتحال ہرگز پیدا نہ ہونے دیں۔ An emergency consultative meeting of the mutahida Majlis Ulama held in srinagar

سری نگر میں متحدہ مجلس علماء کا ہنگامی مشاورتی اجلاس

اس سلسلے میں اجلاس میں طے کیا گیا کہ دونوں مکاتب فکر کے درمیان ہم آہنگی اور باہمی اتحاد کے مزید فروغ کیلئے دونوں نظریات کے حامل افراد پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو خدانخواستہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال کے پیدا ہونے پر نہ صرف حالات و معاملات پر نظر رکھے بلکہ اپنی رپورٹ متحدہ مجلس علماء کے موقر فورم میں پیش کرے تاکہ بروقت کارروائی کرکے اس کا ازالہ ممکن ہو سکے۔

مقررین نے مجلس کے بانی اور دینی رہنما میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی مسلسل تین سالہ نظر بندی کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب چونکہ نئے ہجری سال کا آغاز محرم الحرام اور عاشورہ کے مقدس ایام میں شروع ہونے والا ہے۔ اس لئے میر واعظ کی فوری رہائی عمل میں لائی جائے تاکہ موصوف صدیوں پر محیط اپنی روایتی منصبی ذمہ داریاں انجام دے سکیں۔

مزید پڑھیں:۔ Muttahida Majlis E Ulema: مسلکی ہم آہنگی کے دشمن عناصر سے بچنے کی ضرورت، متحدہ مجلس علماء

اجلاس میں جن ارکان نے شرکت کی ان میں سرکردہ عالم دین انجمن حمایت الاسلام کے سرپرست مولانا شوکت حسین کینگ، بزرگ عالم دین اور دارلعلوم سوپور کے بانی مہتمم مولانا بشیر احمد القاسمی، کاروان اسلامی جموں وکشمیر کے سرپرست مولانا شیخ غلام رسول حامی اور سیکریٹری بشیر احمد، شیخ الحدیث مفتی مظفر حسین قاسمی، دارالعلوم بلالیہ کے ناظم اعلیٰ جناب مفتی عبدالرشید مفتاحی، مفتی اعظم جموں و کشمیر مفتی ناصر الاسلام کے نمائندے پروفیسر محمد یاسین کرمانی، انجمن حمایت الاسلام کے صدر مولانا خورشید احمد قانون گو، دارالعلوم سبیل الھدیٰ کے بانی مہتمم مفتی اعجاز الحسن بانڈے قاسمی، جمعیت ہمدانیہ کے محمد اشرف عنایتی، دارالعلوم قاسمیہ کے ناظم مفتی نثار احمد القاسمی، انجمن تبلیغ الاسلام کے نمائندے مولانا علی اکبر، مرکزی رابطہ عامہ مساجد کے سربراہ مولانا سید وارث شاہ بخاری، انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے مفتی غلام رسول سامون، پیر طریقت جناب مولانا اویس قادری کے نمائندے جناب مولانا عابد اشرف، جناب مولانا شوکت احمد قادری، دارالعلوم جامعتہ الرشاد کے بانی مفتی ارشاد احمد القاسمی، دارالعلوم صدیقیہ کے مفتی اعجاز، جناب قاری محمد اسلم رحیمی اور مجلس کے سیکریٹری مولانا ایم ایس رحمان شمس اور کئی سرکردہ علما شامل تھے۔

سری نگر: جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر میں متحدہ مجلس علماء کا ایک ہنگامی اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت معروف عالم دین اور مجلس کے صدر مولانا رحمت اللہ میر نے کی۔ اجلاس میں چھ نکات پر مشتمل جامع قرار داد پاس کی گئی۔ اجلاس میں اہل سنت والجماعت سے وابستہ دونوں مکاتب فکر کے ذمہ داروں پر زور دیا گیا کہ وہ آئندہ ایسی ناخوشگوار صورتحال ہرگز پیدا نہ ہونے دیں۔ An emergency consultative meeting of the mutahida Majlis Ulama held in srinagar

سری نگر میں متحدہ مجلس علماء کا ہنگامی مشاورتی اجلاس

اس سلسلے میں اجلاس میں طے کیا گیا کہ دونوں مکاتب فکر کے درمیان ہم آہنگی اور باہمی اتحاد کے مزید فروغ کیلئے دونوں نظریات کے حامل افراد پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو خدانخواستہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال کے پیدا ہونے پر نہ صرف حالات و معاملات پر نظر رکھے بلکہ اپنی رپورٹ متحدہ مجلس علماء کے موقر فورم میں پیش کرے تاکہ بروقت کارروائی کرکے اس کا ازالہ ممکن ہو سکے۔

مقررین نے مجلس کے بانی اور دینی رہنما میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی مسلسل تین سالہ نظر بندی کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب چونکہ نئے ہجری سال کا آغاز محرم الحرام اور عاشورہ کے مقدس ایام میں شروع ہونے والا ہے۔ اس لئے میر واعظ کی فوری رہائی عمل میں لائی جائے تاکہ موصوف صدیوں پر محیط اپنی روایتی منصبی ذمہ داریاں انجام دے سکیں۔

مزید پڑھیں:۔ Muttahida Majlis E Ulema: مسلکی ہم آہنگی کے دشمن عناصر سے بچنے کی ضرورت، متحدہ مجلس علماء

اجلاس میں جن ارکان نے شرکت کی ان میں سرکردہ عالم دین انجمن حمایت الاسلام کے سرپرست مولانا شوکت حسین کینگ، بزرگ عالم دین اور دارلعلوم سوپور کے بانی مہتمم مولانا بشیر احمد القاسمی، کاروان اسلامی جموں وکشمیر کے سرپرست مولانا شیخ غلام رسول حامی اور سیکریٹری بشیر احمد، شیخ الحدیث مفتی مظفر حسین قاسمی، دارالعلوم بلالیہ کے ناظم اعلیٰ جناب مفتی عبدالرشید مفتاحی، مفتی اعظم جموں و کشمیر مفتی ناصر الاسلام کے نمائندے پروفیسر محمد یاسین کرمانی، انجمن حمایت الاسلام کے صدر مولانا خورشید احمد قانون گو، دارالعلوم سبیل الھدیٰ کے بانی مہتمم مفتی اعجاز الحسن بانڈے قاسمی، جمعیت ہمدانیہ کے محمد اشرف عنایتی، دارالعلوم قاسمیہ کے ناظم مفتی نثار احمد القاسمی، انجمن تبلیغ الاسلام کے نمائندے مولانا علی اکبر، مرکزی رابطہ عامہ مساجد کے سربراہ مولانا سید وارث شاہ بخاری، انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے مفتی غلام رسول سامون، پیر طریقت جناب مولانا اویس قادری کے نمائندے جناب مولانا عابد اشرف، جناب مولانا شوکت احمد قادری، دارالعلوم جامعتہ الرشاد کے بانی مفتی ارشاد احمد القاسمی، دارالعلوم صدیقیہ کے مفتی اعجاز، جناب قاری محمد اسلم رحیمی اور مجلس کے سیکریٹری مولانا ایم ایس رحمان شمس اور کئی سرکردہ علما شامل تھے۔

Last Updated : Jul 29, 2022, 10:10 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.