پٹنہ: رکن اسمبلی اخترالایمان نے کہا کہ فلم والے غیر جانبدار ہوتے تو دوسرے پہلو کو بھی شامل کیا جاتا جسے چھپانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ فرقہ پرست ذہنیت رکھنے والے لوگوں نے پوری منصوبہ بندی کرکے فلم بنائی ہے تاکہ ملک کا امن و امان ختم کرکے ماحول خراب کیا جا سکے۔ Akhtarul Iman's Reaction on The Kashmir Files
اخترالایمان نے واضح طور پر کہا کہ ہر فلم کی اپنی ایک کہانی ہوتی ہے جس میں فکشن شامل ہوتا ہے۔ دی کشمیر فائلس کی کہانی بھی فکشن کے تحت لکھی گئی ہے۔ یہ کوئی مبنی بر حقیقت نہیں ہے جس پر واویلا مچایا جا رہا ہے۔ وزیراعظم کے ذریعہ فلم کی تعریف کئے جانے کے سوال پر اخترالایمان نے کہا کہ اگر حکومت سچ کو سامنے لانا چاہتی ہے تو اس پورے واقعہ کی جانچ کرا لے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کشمیری پنڈتوں سے زیادہ ظلم غیر کشمیری پنڈتوں پر ہوا۔ مگر اس کا کہیں ذکر نہیں آتا اور کشمیری پنڈتوں کو جو انصاف ملا وہ بھی ایک مسلم کی گواہی پر فلم سازوں نے اس فلم میں تاریخ کے حقائق کو چھپانے کی کوشش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اخترالایمان نے کہا کہ مودی حکومت کے آنے سے کشمیری پنڈتوں کو اگر انصاف ملنا ہوتا تو گزشتہ سات سالوں میں حکومت نے کیا کیا، یہ بھی بتائے۔ دفعہ 370 ختم کئے جانے کے بعد کیا ان کے معاشی حالت ٹھیک ہو گئے، کیا ان کی بے روزگاری دور ہو گئی، کیا وہاں کے نوجوان روزگار کے لئے آج بھی باہر نہیں بھٹک رہے؟ اس پر حکومت توجہ نہیں دیتی مگر جذبات کو اشتعال کر اپنی سیاسی روٹی سینک رہی ہے۔