بہار اسمبلی میں سرمائی اجلاس winter session of Bihar Legislative Assembly کے آخری دن ایک نیا تنازع پیدا ہوگیا۔ ایوان میں اجلاس کے اختتام پر پہلی بار قومی گیت وندے ماترام گایا گیا جبکہ اس سے قبل قومی ترانہ National Anthem گایا جاتا تھا۔ اس نئی روایت کے شروع ہونے پر اپوزیشن پارٹی سمیت تمام پارٹیوں کے اراکین خاموش رہے لیکن آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر و رکن اسمبلی اخترالایمان AIMIM MLA Akhtarul Iman نے ایوان کے اندر اسے پڑھے جانے پر سخت مخالفت کرتے ہوئے اسے آئین کے خلاف بتایا۔
اخترالایمان نے کہا کہ ہمیں قومی ترانہ گانے میں کوئی پریشانی نہیں ہے بلکہ میں ہمہ وقت قومی ترانہ ہی گاتا ہوں لیکن ملک کے آئین میں وندے ماترم گایا جانا کسی پر لازم نہیں کیا گیا ہے. جن کی مرضی ہو وہ گائے جسے نہیں گانا ہے وہ نہیں گائے، اس پر کوئی زبردستی نہیں کر سکتا۔
مزید پڑھیں: Akhtar Iman on Vande Matram: بہار اسمبلی میں قومی گیت گانے سے اخترالایمان کا انکار
اخترالایمان نے کہا کہ وندے ماترم میں کچھ الفاظ ایسے ہیں جس کے پڑھنے سے خدا کے علاوہ کسی دوسرے کی پرستش کرنے کا گمان ظاہر ہوتا ہے، ہم ایک خدا کی بندگی کرتے ہیں، ایک کے سوا کسی دوسرے کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔ اس لیے میں اس گیت کو نہیں پڑھ سکتا۔ اگر کوئی دوسرا پڑھتا ہے تو مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں لیکن اسے پڑھے جانے پر کسی کو مجبور بھی نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ یہ حیرت کن بات ہے کہ اب ایوان میں اس طرح کی چیزیں شروع ہو رہی ہیں، جسے آئین کا مندر کہا جاتا ہے۔ جو مندر آئین سے چلتا ہے اسے دھرم سے چلانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ میں اپنے موقف پر آخر تک قائم ہوں، اگر مستقبل میں پھر ایسا کوئی معاملہ سامنے آئے گا تو بھی میں اس کی مخالفت کروں گا۔