ETV Bharat / bharat

Hijab Controversy in MP: کرناٹک کے بعد مدھیہ پردیش میں بھی حجاب پر پابندی لگانے کی تیاریاں

author img

By

Published : Feb 8, 2022, 9:23 PM IST

کرناٹک کے بعد اب ریاست مدھیہ پردیش میں بھی حجاب پر پابندی لگانے کی تیاریاں Preparations to Ban Hijab in Madhya Pradesh کی جارہی ہیں، جس کی ابتدا ریاستی وزیر برائے اسکول تعلیم اندر سنگھ پرمار کے تعلیم گاہوں میں حجاب پر پابندی والے بیان سے ہوچکی ہے، وزیر کے اس بیان کے بعد سے ہی بھوپال کے سیاسی اور سماجی حلقوں میں ناراضگی دیکھی جارہی ہے۔ Hijab Controversy in MP

Hijab Controversy
کرناٹک کے بعد مدھیہ پردیش میں بھی حجاب پر پابندی لگانے کی تیاریاں

کرناٹک کے بعد ریاست مدھیہ پردیش کے اسکولوں میں حجاب پر پابندی Hijab Ban in Schools لگانے کا معاملہ سامنے آگیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے وزیر برائے اسکول تعلیم اندر سنگھ پرمار نے اسکولوں میں حجاب پر پابندی لگانے کی بات کہی ہے۔ جس پر ریاست کی سیاسی اور سماجی تنظیموں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

اس معاملے پر شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی نے کہا کہ ہمارا ملک ایک دستوری ملک ہے Our Country is a Constitutional Country اور ہمارے ملک کی بنیاد سیکولرازم، جمہوریت اور عدم تشدد پر رکھی گئی ہے اور یہ ملک قانون سے چلے گا۔

کرناٹک کے بعد مدھیہ پردیش میں بھی حجاب پر پابندی لگانے کی تیاریاں

انہوں نے کہا کہ انسان کا بنیادی حق ہے کہ وہ اپنے مذہب پر عمل کرے اور یہی سبھی مذاہب کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب کو اپنے حساب سے لباس پہننے کا حق ہے، جس سے ہماری شناخت ہوتی ہے۔

شہر قاضی نے کہا کہ جس طرح کا بیان حجاب کے تعلق سے آیا ہے۔ وہ غیر قانونی اور غیر دستوری بیان ہے۔ اس کی ہم پرزور مخالفت کرتے ہیں، ہر شہری کا بنیادی حق ہے کہ وہ اپنے مذہب کے مطابق چلے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کا بیان دے کر ملک اور ریاست کی فضا خراب کی جارہی ہے۔ ساتھ ہی شہر قاضی نے خواتین سے اپیل کی ہے کی وہ مکمل طور پر پردے کا اہتمام کریں تاکہ اللہ کی مدد ان کے ساتھ رہے۔ اور لوگوں کو معلوم رہے کہ ہماری بہن اور بیٹی پردہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ شہر قاضی نے کہا کہ ہم حجاب پر پابندی والے بیان کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

وہیں مدھیہ پردیش کانگریس پارٹی کے ایم ایل اے عارف مسعود Congress Party MLA Arif Masood نے وزیر تعلیم اندر سنگھ پرمار کے بیان کو افسوسناک قرار دیا ہے۔ عارف مسعود کا کہنا ہے کہ بچیاں باحجاب اچھی لگتی ہیں۔ جیسے میں اپنی بچی کو اچھے کپڑے پہنانا چاہتا ہوں لیکن ساتھ ساتھ اس بات کا بھی خیال رکھتا ہوں کہ وہ بےپردہ نہ ہوں ان کی حفاظت ہو۔

کرناٹک کے بعد مدھیہ پردیش میں بھی حجاب پر پابندی لگانے کی تیاریاں


میں چاہتا ہوں کہ وزیر تعلیم اندر سنگھ پرمار ہر بیٹی کے لیے ایسا ہی سوچیں خواہ وہ کسی مذہب سے تعلق رکھنے والی بیٹیاں کیوں نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جیسی بات ریاستی وزیر اسکولی تعلیم کہ رہے ہیں تو میں ان کو بتادوں کہ ستر سال میں کسی تعلیمی ادارے میں حجاب سے تعلیمی نظام خراب نہیں ہوا ہے، بلکہ تعلیمی ماحول میں بہتری آئی ہے۔ ایک دور ایسا بھی آیا کہ سب کو ماسک لگانا پڑا، مہربانی کرکے حجاب کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کریں اور بچیوں کو باوقار طریقے سے رہنے دیں اور تعلیم کے معیار پر فوکس کریں۔

مدھیہ پردیش میں سرکاری اسکولوں کی حالت کیا ہے، وہ گاؤں اور شہروں میں جاکر دیکھ لیں۔ میں ہر سطح پر اس کی مخالفت کروں گا اور کسی بھی حالت میں مدھیہ پردیش میں اس طرح کے فرمان کو چلنے نہیں دیا جائے گا۔

کرناٹک کے بعد ریاست مدھیہ پردیش کے اسکولوں میں حجاب پر پابندی Hijab Ban in Schools لگانے کا معاملہ سامنے آگیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے وزیر برائے اسکول تعلیم اندر سنگھ پرمار نے اسکولوں میں حجاب پر پابندی لگانے کی بات کہی ہے۔ جس پر ریاست کی سیاسی اور سماجی تنظیموں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

اس معاملے پر شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی نے کہا کہ ہمارا ملک ایک دستوری ملک ہے Our Country is a Constitutional Country اور ہمارے ملک کی بنیاد سیکولرازم، جمہوریت اور عدم تشدد پر رکھی گئی ہے اور یہ ملک قانون سے چلے گا۔

کرناٹک کے بعد مدھیہ پردیش میں بھی حجاب پر پابندی لگانے کی تیاریاں

انہوں نے کہا کہ انسان کا بنیادی حق ہے کہ وہ اپنے مذہب پر عمل کرے اور یہی سبھی مذاہب کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب کو اپنے حساب سے لباس پہننے کا حق ہے، جس سے ہماری شناخت ہوتی ہے۔

شہر قاضی نے کہا کہ جس طرح کا بیان حجاب کے تعلق سے آیا ہے۔ وہ غیر قانونی اور غیر دستوری بیان ہے۔ اس کی ہم پرزور مخالفت کرتے ہیں، ہر شہری کا بنیادی حق ہے کہ وہ اپنے مذہب کے مطابق چلے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کا بیان دے کر ملک اور ریاست کی فضا خراب کی جارہی ہے۔ ساتھ ہی شہر قاضی نے خواتین سے اپیل کی ہے کی وہ مکمل طور پر پردے کا اہتمام کریں تاکہ اللہ کی مدد ان کے ساتھ رہے۔ اور لوگوں کو معلوم رہے کہ ہماری بہن اور بیٹی پردہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ شہر قاضی نے کہا کہ ہم حجاب پر پابندی والے بیان کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

وہیں مدھیہ پردیش کانگریس پارٹی کے ایم ایل اے عارف مسعود Congress Party MLA Arif Masood نے وزیر تعلیم اندر سنگھ پرمار کے بیان کو افسوسناک قرار دیا ہے۔ عارف مسعود کا کہنا ہے کہ بچیاں باحجاب اچھی لگتی ہیں۔ جیسے میں اپنی بچی کو اچھے کپڑے پہنانا چاہتا ہوں لیکن ساتھ ساتھ اس بات کا بھی خیال رکھتا ہوں کہ وہ بےپردہ نہ ہوں ان کی حفاظت ہو۔

کرناٹک کے بعد مدھیہ پردیش میں بھی حجاب پر پابندی لگانے کی تیاریاں


میں چاہتا ہوں کہ وزیر تعلیم اندر سنگھ پرمار ہر بیٹی کے لیے ایسا ہی سوچیں خواہ وہ کسی مذہب سے تعلق رکھنے والی بیٹیاں کیوں نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جیسی بات ریاستی وزیر اسکولی تعلیم کہ رہے ہیں تو میں ان کو بتادوں کہ ستر سال میں کسی تعلیمی ادارے میں حجاب سے تعلیمی نظام خراب نہیں ہوا ہے، بلکہ تعلیمی ماحول میں بہتری آئی ہے۔ ایک دور ایسا بھی آیا کہ سب کو ماسک لگانا پڑا، مہربانی کرکے حجاب کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کریں اور بچیوں کو باوقار طریقے سے رہنے دیں اور تعلیم کے معیار پر فوکس کریں۔

مدھیہ پردیش میں سرکاری اسکولوں کی حالت کیا ہے، وہ گاؤں اور شہروں میں جاکر دیکھ لیں۔ میں ہر سطح پر اس کی مخالفت کروں گا اور کسی بھی حالت میں مدھیہ پردیش میں اس طرح کے فرمان کو چلنے نہیں دیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.