مرادآباد: جمعیۃ علماء ہند کے ایک وفد نے ریاست اتراکھنڈ کے نینی تال ضلع کے ہلدوانی قصبہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے عوام سے ملاقات کی اور انہیں عدلیہ پر بھروسہ کرنے کی تلقین کی۔ اس موقع پر جمعیۃ علماء نینیتال کے صدر مولانا محمد مقیم نے کہا کہ اگر 45 ہزار لوگ بے گھر ہو جائیں گے تو ملک میں انارکی پھیل جائے گی اور اس سردی کے موسم میں انہیں انتہائی تکلیف دہ صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ زمین کو خالی کرانے سے قبل انہیں کسی دوسری جگہ منتقل کیا جائے۔ A delegation of Jamiat Ulema Hind visited Haldwani
وہیں وفد میں شامل جمعیۃ علماء ہند کے ذمہ دار مولانا سید کعب رشیدی نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ جمعیۃ علماء ہند کا یہ خیال ہے کہ مرکزی حکومت اور ریاستی عدالتوں نے گزشتہ چند سالوں میں جس طرح کے فیصلہ دئیے ہیں، ان کے مطابق ہم اس سنجیدہ مسئلہ کو بھی پیار و محبت کے ساتھ حل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب یہ معاملہ سپرم کورٹ میں جا چکا ہے اور مرا خیال ہے کہ سپرم کورٹ اس معاملہ میں انصاف کرے گا، میں نے یہاں کے مقامی لوگوں سے بات چیت کی ہے اور اس معاملہ میں اب تک کا جو فیصلہ آیا ہے اس میں کئی طرح کے اختلاف پائے جارہے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Haldwani Encrochment Railway ہلدوانی ریلوے تجاوزات معاملہ پر سپریم کورٹ میں سماعت آج
جمعیۃ علماء ہند کے عہدیداران مرادآباد کے مستقل باشندوں کے ایک وفد کے ساتھ اتراکھنڈ کے ہلدوانی قصبہ پہنچے اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں ایسا قانون پاس ہونا چاہیے تاکہ ان لوگوں کے گھر تباہ نہ ہوں، لوگوں کو بے گھر نہیں کرنا چاہیے، لوگوں کو نکالنے سے پہلے حکومت ان کے قیام کا انتظام کرے۔ اس موقع پر علی قاسمی اور مولانا سید کعب رشیدی اور ہلدوانی کے دیگر علماء مولانا محمد سلمان ندوی، مولانا محمد عاصم، مولانا محمد قاسم، عبدالحسیب، محمد کاظم اور محمد یوسف ایڈوکیٹ وغیرہ شامل تھے۔