ETV Bharat / state

اتراکھنڈ: فرضی دستاویز کیس میں معاملہ درج کرنے کی ہدایت

اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے آج وریندر سنگھ راوت نامی ایک شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے، اس شخص نے عدالت میں اسپتال کے فرضی دستاویزات جمع کرواکر شارٹ ٹرم بیل دینے کی عرضی دی تھی۔

فرضی دستاویز کیس میں معاملہ درج کرنے کی ہدایت
فرضی دستاویز کیس میں معاملہ درج کرنے کی ہدایت
author img

By

Published : Aug 21, 2021, 9:11 PM IST

اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے فرضی دستاویزات کی بنیاد پر شارٹ ٹرم بیل لینے کے معاملے میں پیروکار کے خلاف معاملہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔

معاملہ ضلع ادھم سنگھ نگر کےکھٹیما کے چھنکی وبھرا باغ گاؤں کا ہے۔ معاملے کے مطابق وریندر سنگھ راوت نارکوٹکس ایکٹ کے تحت جیل میں بند ہیں۔ ان کے خلاف سنہ 2020 میں اس معاملے میں فرد جرم عائد کی تھی ۔ والد امید سنگھ راوت کی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی طرف سے ہائی کورٹ میں شارٹ ٹرم بیل کی درخواست دی گئی ۔ جسٹس رویندرا میتھانی کی عدالت میں اس پر چھ اگست کو سماعت ہوئی۔

عدالت نے بادی النظری میں کہا کہ مدعی کے بھائی سریندر سنگھ راوت کی جانب سے شارٹرم بیل کے لیے حلف نامہ کے ساتھ ہلدوانی میں واقع ڈاکٹرسشیلا تیواری اسپتال کے جو دستاویز جمع کرائے گئے تھے ، وہ فرضی تھے ۔ عدالت نے سرکاری وکیل للت میگلانی کو تین دن جانچ کر کے رپورٹ پیش کرنے کو کہاتھا۔ اس معاملہ میں 10 اگست کو دوبارہ شنوائی ہوئی ۔

مزید پڑھیں:مظفرنگر: ضلع مجسٹریٹ چندر روشن سنگھ نے وآر روم کا افتتاح کیا

ہلدوانی سشیلا تیواری اسپتال کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا کہ پرچی اسپتال کی نہیں ہے۔ وہ فرضی ہے۔ اسپتال کے کسی ڈاکٹر کی جانب سے نہ تو کوئی نسخہ لکھا گیا ہے اور نہ ہی کوئی مشورہ دیا ہے۔

اسے عدالت نے سنجیدگی سے لیا اور اعتراف کیا کہ فرضی دستاویز شارٹ ٹرم بیل پانے کے لئے تیار کئے گئے ہیں۔

عدالت نے یہ بھی اعتراف کیا کہ اس سازش میں ملزم سریندر سنگھ راوت کے علاوہ دیگر لوگ بھی ملوث ہوسکتے ہیں۔ اس کے بعد عدالت نے 16 اگست کو حتمی حکم جاری کرتے ہوئے قصورواروں کے خلاف رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔ آرڈر کاپی آج موصول ہوئی ہے۔

یو این آئی

اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے فرضی دستاویزات کی بنیاد پر شارٹ ٹرم بیل لینے کے معاملے میں پیروکار کے خلاف معاملہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔

معاملہ ضلع ادھم سنگھ نگر کےکھٹیما کے چھنکی وبھرا باغ گاؤں کا ہے۔ معاملے کے مطابق وریندر سنگھ راوت نارکوٹکس ایکٹ کے تحت جیل میں بند ہیں۔ ان کے خلاف سنہ 2020 میں اس معاملے میں فرد جرم عائد کی تھی ۔ والد امید سنگھ راوت کی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی طرف سے ہائی کورٹ میں شارٹ ٹرم بیل کی درخواست دی گئی ۔ جسٹس رویندرا میتھانی کی عدالت میں اس پر چھ اگست کو سماعت ہوئی۔

عدالت نے بادی النظری میں کہا کہ مدعی کے بھائی سریندر سنگھ راوت کی جانب سے شارٹرم بیل کے لیے حلف نامہ کے ساتھ ہلدوانی میں واقع ڈاکٹرسشیلا تیواری اسپتال کے جو دستاویز جمع کرائے گئے تھے ، وہ فرضی تھے ۔ عدالت نے سرکاری وکیل للت میگلانی کو تین دن جانچ کر کے رپورٹ پیش کرنے کو کہاتھا۔ اس معاملہ میں 10 اگست کو دوبارہ شنوائی ہوئی ۔

مزید پڑھیں:مظفرنگر: ضلع مجسٹریٹ چندر روشن سنگھ نے وآر روم کا افتتاح کیا

ہلدوانی سشیلا تیواری اسپتال کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا کہ پرچی اسپتال کی نہیں ہے۔ وہ فرضی ہے۔ اسپتال کے کسی ڈاکٹر کی جانب سے نہ تو کوئی نسخہ لکھا گیا ہے اور نہ ہی کوئی مشورہ دیا ہے۔

اسے عدالت نے سنجیدگی سے لیا اور اعتراف کیا کہ فرضی دستاویز شارٹ ٹرم بیل پانے کے لئے تیار کئے گئے ہیں۔

عدالت نے یہ بھی اعتراف کیا کہ اس سازش میں ملزم سریندر سنگھ راوت کے علاوہ دیگر لوگ بھی ملوث ہوسکتے ہیں۔ اس کے بعد عدالت نے 16 اگست کو حتمی حکم جاری کرتے ہوئے قصورواروں کے خلاف رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔ آرڈر کاپی آج موصول ہوئی ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.