اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے فرضی دستاویزات کی بنیاد پر شارٹ ٹرم بیل لینے کے معاملے میں پیروکار کے خلاف معاملہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔
معاملہ ضلع ادھم سنگھ نگر کےکھٹیما کے چھنکی وبھرا باغ گاؤں کا ہے۔ معاملے کے مطابق وریندر سنگھ راوت نارکوٹکس ایکٹ کے تحت جیل میں بند ہیں۔ ان کے خلاف سنہ 2020 میں اس معاملے میں فرد جرم عائد کی تھی ۔ والد امید سنگھ راوت کی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی طرف سے ہائی کورٹ میں شارٹ ٹرم بیل کی درخواست دی گئی ۔ جسٹس رویندرا میتھانی کی عدالت میں اس پر چھ اگست کو سماعت ہوئی۔
عدالت نے بادی النظری میں کہا کہ مدعی کے بھائی سریندر سنگھ راوت کی جانب سے شارٹرم بیل کے لیے حلف نامہ کے ساتھ ہلدوانی میں واقع ڈاکٹرسشیلا تیواری اسپتال کے جو دستاویز جمع کرائے گئے تھے ، وہ فرضی تھے ۔ عدالت نے سرکاری وکیل للت میگلانی کو تین دن جانچ کر کے رپورٹ پیش کرنے کو کہاتھا۔ اس معاملہ میں 10 اگست کو دوبارہ شنوائی ہوئی ۔
مزید پڑھیں:مظفرنگر: ضلع مجسٹریٹ چندر روشن سنگھ نے وآر روم کا افتتاح کیا
ہلدوانی سشیلا تیواری اسپتال کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا کہ پرچی اسپتال کی نہیں ہے۔ وہ فرضی ہے۔ اسپتال کے کسی ڈاکٹر کی جانب سے نہ تو کوئی نسخہ لکھا گیا ہے اور نہ ہی کوئی مشورہ دیا ہے۔
اسے عدالت نے سنجیدگی سے لیا اور اعتراف کیا کہ فرضی دستاویز شارٹ ٹرم بیل پانے کے لئے تیار کئے گئے ہیں۔
عدالت نے یہ بھی اعتراف کیا کہ اس سازش میں ملزم سریندر سنگھ راوت کے علاوہ دیگر لوگ بھی ملوث ہوسکتے ہیں۔ اس کے بعد عدالت نے 16 اگست کو حتمی حکم جاری کرتے ہوئے قصورواروں کے خلاف رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔ آرڈر کاپی آج موصول ہوئی ہے۔
یو این آئی