ریاست اترپردیش کے ضلع گاتم بدھ نگر میں ٹی بی مریض تلاشی مہم کا آغاز ہوا ہے، اس کا افتتاح بھنگیل کے نیا گاؤں سے ضلع 'تپِ دق' کے افسر ڈاکٹر شیریش جین نے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ اس مرض کو نہ چھپائیں اور اس کا علاج کروائیں۔
انہوں نے بتایا کہ ٹی بی کے امراض کو علاج سے مکمل طور پر ٹھیک کیا جاسکتا ہے، اسی ضمن میں مہم کے آغاز کے موقع پر کئی مقامات پر ریلیاں نکالی گئیں۔
ضلع 'تپِ دق' کے افسر نے اپنی ٹیم کے ساتھ نوئیڈا کے نیاگاؤں،چوڑاگاؤں اور نیا بانس کا دورہ کیا۔ سنہ 2025 تک ملک کو ٹی بی کی بیماری سے پاک کرنے کے ہدف کے ساتھ، ضلع تپ دق کے محکمہ نے ٹی بی کے تلاش کی ایک فعال مہم شروع کردی ہے۔
خیال رہے کہ یہ مہم 29 فروری تک جاری رہے گی، جس کے لیے 90 ٹیمیز تشکیل دی گئی ہیں۔ تاہم ایک ٹیم کے تین رکن متعین کیے گئے ہیں۔
ڈاکٹر جین نے کہا کہ ٹی بی کے مشتبہ مریضوں کی تفتیش اور ان کے علاج کے لیے ٹیم گھر گھر جائے گی، جبکہ 90 ٹیمیز 54286 گھروں کا دورہ کریں گی، اور تقریباً دو لاکھ افراد کی اسکریننگ کریں گی۔
ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ یہ مہم خاص طور پر نوئیڈا کے چوڑا گاؤں، بسہاڑا، شاہ پور، جرچہ، اکبر پور، پنجابی محلہ، دانکور ٹاؤن، جیور ٹاؤن، کاسنا کے نٹ مدھیا، ایچھر، روضہ یعقوب پور، بسرکھ، روزہ جلالپور، ملک وغیرہ کے وسیع گاؤں میں چلائی جارہی ہے۔
نیا گاؤں میں مہم کی شروعات کے موقع پر ڈاکٹر جین نے کہا کہ اگر آپ کو ٹی بی ہے تو جتنی جلدی ممکن ہو علاج شروع کرنا بہتر ہے، اور جب آپ ٹی بی کا علاج شروع کریں گے تو اسے بیچ میں نہ چھوڑیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بیماری پھیپھڑوں کے تپِ دق والے مریض کے کھانسی اور چھینکنے کی وجہ سے پھیلتی ہے اور مریض اپنے آس پاس رہنے والے لوگوں کو بھی یہ مرض دیتا ہے۔
خیال رہے کہ ٹی بی کے بیکٹیریا مریض کے بلغم میں پائے جاتے ہیں اور یہ بیکٹیریا کھانسی اور چھینکنے کی وجہ سے ہوا میں پھیل جاتے ہیں، یہ بیکٹیریا سانس لینے پر صحتمند شخص کے پھیپھڑوں تک پہنچ کر بیماری کا سبب بن سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ٹی بی کی علامات 15 دن سے زیادہ کھانسی کے ساتھ بلغم، شام کو بخار آنا، وزن کم ہونا، بھوک میں کمی، سینے میں درد، بلغم میں خون آنا وغیرہ ہے۔